- شمالی کوریا کے حکمراں خواتین سے زیادہ بچے پیدا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے رو پڑے
- بشریٰ بی بی کا آڈیو لیک کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع
- بھارت میں آنکھوں کے ڈاکٹر نے بیوی اور 2 بچوں کو قتل کرکے خودکشی کرلی
- غزہ پر عرب لیگ اجلاس نشستن برخواستن ہے، نگراں وزیر مذہبی امور
- اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کی بڑی کامیابی
- فلسطین کا دوریاستی حل کسی صورت قبول نہیں، مفتی تقی عثمانی
- ذوالفقار بھٹو پھانسی: صدارتی ریفرنس جلد سماعت کیلیے مقرر ہونیکا امکان
- منشیات اسمگلنگ کیلیے خواتین کو استعمال کرنے کے رجحان میں اضافہ
- 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بشریٰ بی بی پر گرفتاری کا منڈلاتا خطرہ ٹل گیا
- پاکستان اسرائیل کو دھمکی دے تو غزہ جنگ رک سکتی ہے، سربراہ حماس
- نسیم شاہ فٹ ہوگئے! چھوٹے رن اَپ کیساتھ بالنگ شروع کردی
- چیف الیکشن کمشنر کا خیبرپختونخوا میں الیکشن کی تیاریوں پر اظہاراطمینان
- امریکا نے مغربی کنارے میں تشدد میں ملوث یہودیوں پر پابندی عائد کردی
- نواز شریف کی چوہدری شجاعت کے گھرآمد، سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی پیشکش
- چڑیا گھر بہاولپور میں شیر کے پنجرے میں ایک شخص ہلاک
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 1300روپے کی کمی
- مشفق الرحیم عجیب انداز میں وکٹ گنوانے والے پہلے بنگلادیشی کھلاڑی بن گئے
- توہین الیکشن کمیشن کیس؛ عمران خان، فواد چوہدری کے جیل ٹرائل کا فیصلہ
- جنگ کے بعد غزہ میں بین الاقوامی مداخلت ناقابل قبول ہے، اسرائیلی وزیراعظم
- جسٹس اعجاز الاحسن کی سپریم جوڈیشل کونسل میں بطور ممبر شمولیت چیلنج
’ چاچو‘ کہنے سے اب لطف اندوز ہوتا ہوں، افتخار احمد

فوٹو: فائل
لاہور: پاکستانی کرکٹ ٹیم میں تیزرفتار بلے بازی اور بلند و بالا چھکوں سے پہچان بنانے والےا فتخار احمد کرکٹ کے حلقوں میں اب ’ چاچو ‘ کی عرفیت سے جانے جاتے ہیں، پہلے پہل وہ ’ چاچو‘ کہنے پر ناراض ہوتے تھے مگر اب وہ اس سے لطف اندوز ہونے لگے ہیں۔
سب سے پہلے پاکستانی ٹیم کے کپتان بابراعظم نے انہیں ’ چاچو‘ کہہ کر پکارا تھا جس کے بعد ان کا یہ نام سوشل میڈیا پر مشہور ہوگیا اور شائقین کرکٹ بھی انہیں اسی عرفیت سے پکارنے لگے۔
مڈل آرڈر بیٹر نے انکشاف کیا ہے کہ پہلے پہل وہ ’ چاچو ‘ پکارے جانے پر ناراض ہوتے تھے اور انہیں یہ اچھا نہیں لگتا تھا کہ انہیں اس عرفیت سے پکارا جائے مگر اب وہ اس سے لطف اندوز ہونے لگے ہیں۔
افتخار احمد نے مزید کہا کہ انہیں یاد ہے کہ جب شاہد آفریدی بیٹنگ کے لیے میدان میں اترتے تھے تو شائقین انہیں دیکھ کر نعرے لگاتے اور خوشی کا اظہار کرتے تھے، اب ان کے آنے پر بھی شائقین اسی طرح مسرت کا اظہار کرنے لگے ہیں جس سے وہ خوش ہوتے ہیں۔
قومی کرکٹر کا کہنا ہے کہ اب وہ پرستاروں کی جانب سے ’ چاچو‘ کے نعرے بلند کیے جانے پر پریشان نہیں بلکہ ان نعروں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔