- الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کی حتمی اشاعت 30 نومبر کو جاری کرے گا
- لاہور؛ سرغنہ سمیت اسد ڈکیت گینگ کے پانچ ارکان گرفتار
- پاکستان رہنے کیلیے دنیا کے سستے ترین ممالک میں سرفہرست
- قومی کرکٹ ٹیم کے دورہ آسٹریلیا کیلئے منیجمنٹ اور کوچنگ اسٹاف کا اعلان
- انٹرا پارٹی الیکشن میں عمران خان کی دستبرداری کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، تحریک انصاف
- بیوی نے غیر ازدواجی تعلقات پر شوہر کو بالکونی سے نیچے پھینک دیا
- دنیا کی سب سے کم عمر ذہین بچی
- اہلیہ سے منسوب جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے امام الحق کو پریشان کردیا
- ورلڈکپ فائنل میں بھارت کی شکست کا جشن منانے پر 7 کشمیری طلبا گرفتار
- شعیب اختر بیس بال کے ایمبیسیڈر بن گئے
- ہونڈا کا پاکستان میں الیکٹرک بائیک متعارف کرانے کا اعلان
- پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن ہفتے کو ہوں گے، عمران خان حصہ نہیں لیں گے
- گوگل دسمبر سے غیر فعال اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنا شروع کر دے گا
- سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے سے اپنی جائیدادیں واپس مانگ لیں
- افغان شہری کا خودکش حملہ، پاکستان کا حافظ گل بہادر کی حوالگی کا مطالبہ
- عالمی بینک نے پاکستان میں بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کی مخالفت کردی
- مسلم لیگ (ن) کی کامیابی پاکستان کو مسائل سے نجات دلانے کیلیے اہم ہے، شہباز شریف
- اے آئی پھیپھڑوں کے کینسر کی نشاندہی میں مددگار ثابت
- جسے اللہ رکھے؛ غزہ میں گھر کے ملبے سے37 دن بعد نومولود زندہ مل گیا
- کمشنر کراچی کا ڈی سیز کو شہر کی بلند عمارتوں کا فائرسیفٹی آڈٹ کرنے کا حکم
ایلون مسک نے صحافتی اداروں کیلیے نیا فیچر متعارف کرنے کا اعلان کردیا

—فائل فوٹو
واشنگٹن: سماجی روابط کی ویب سائٹر ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے نشریاتی اداروں یا صحافتی اداروں کو اپنا مواد صارفین کو فروخت کرنے کے لیے نئے فیچر متعارف کرنے کا اعلان کردیا۔
ایلون مسک نے ٹوئٹ میں کہا کہ صحافتی اداروں کی کمائی میں اضافے کیلیے ’سبسکرپشن‘ فیچر متعارف کرایا جائے گا جس کے بعد صارفین کو نشریاتی اداروے کی خبروں، تبصروں، کالمز یا ویڈیوز تک رسائی کے لیے ادائیگی کرنی ہوگی۔
اپنے فیصلے کے دفاع میں انہوں نے مزید کہا کہ وہ صارفین جو ماہانہ سبسکرپشن نہیں کرتے اب انہیں ایک کلک پر آرٹیکل پڑھنے کے لیے زیادہ ادائیگی کرنی ہوگی جو ان کی جیب پر بھاری پڑے گا۔ ایلون مسک نے کہا کہ یہ اقدام دونوں میڈیا اداروں اور عوام کے لیے بہتر ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔