- الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کےلیے حلقہ بندیوں کی حتمی فہرست جاری کردی
- پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان، پٹرول کے نرخ برقرار
- دس سال میں خیبر پختونخوا کو کنگال کردیا گیا، مریم نواز
- محکمہ کالج ایجوکیشن کے بااثرافسران و پرنسپلز نے کالجوں میں رہائش اختیار کرلی
- درہ خنجراب کو 5 ماہ کے لیے بند کردیا گیا
- روس میں ’ایل جی بی ٹی‘ انتہا پسند تنظیم قرار، سرگرمیوں پر پابندی عائد
- پی ٹی اے نے وطن آنے والے پاکستانیوں کیلیے اہم سہولت کا اعلان کردیا
- حکومت کا آئندہ تمام بھرتیاں کنٹریکٹ کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ
- کراچی؛ ڈاکوؤں نے سیکریٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن کو لوٹ لیا
- سرکاری افسران سے انٹرویو، میڈیا ٹاک کے لیے ضابطہ اخلاق جاری
- منظم جرائم میں ملوث سندھ پولیس کے 11 اہلکار برطرف
- سالانہ1 لاکھ 41 ہزار بچے ماں کا دودھ نہ ملنے سے جاں بحق ہوجاتے ہیں، سینیٹ کمیٹی میں انکشاف
- دورہ جنوبی افریقا کیلئے کے ایل راہول بھارت کی ون ڈے ٹیم کے کپتان مقرر
- سندھ کے تعلیمی بورڈزمیں بحرانی صورتحال، تنخواہوں کی ادائیگی بھی رک گئی
- ایک ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر میں 9 کروڑ ڈالر کا اضافہ
- بیرسٹر گوہر کی تعیناتی سے پی ٹی آئی کو تقسیم کرنے کی سازش ناکام ہوگئی، پی ٹی آئی
- سندھ میں موسم سرما کی تعطیلات کا نوٹیفکیشن جاری
- حیدرآباد؛ خواتین کی قابل اعتراض تصاویر وائرل کرنے میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
- بھولا نہیں ہوں ! امام الحق نے بابراعظم کی نصیحت کا جواب دے دیا
- آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری، چار سرکاری ادارے حکومتی سرپرستی سے آزاد ہوگئے
پاکستان کی پانچ فیصد آبادی تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا ہے

پاکستان کی پانچ سے سات فیصد آبادی تھیلیسیمیا مرض کی شکار ہیں جن کی اکثریت بچوں پر مشتمل ہے۔ فوٹو: ایکسپریس ٹریبیون
کراچی: خون اور موروثی امراض کے ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان میں 5 سے 7 فیصد آبادی تھیلیسیمیا جیسے وراثتی مرض میں مبتلا ہے۔
ماہرین نے کہا کہ ہر سال ملک میں 5 ہزار سے زائد بچے اس مرض کے ساتھ پیدا ہورہے ہیں اور سندھ میں تھیلیسیمیا کے 9 ہزار افراد رجسٹرڈ ہیں۔
ان خیالات کا اظہار سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی (ایس بی ٹی اے) کی سیکرٹری ڈاکٹر درنازجمال نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کے دوران کیا۔ 8 مئی کو تھلیسیمیا کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہےجس میں آگہی کے مختلف پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں۔
اس اہم دن کا مقصد عوامی آگہی ہے کہ شادی سے قبل جوڑوں کا تھیلیسیمیا ٹیسٹ کرایا جائے۔ طبی ماہرین ہرجوڑے کو شادی سے قبل ایچ بی الیکٹروفوریسس کا ٹیسٹ تجویز کرتےہیں۔ نجی طبی مراکز، اس ٹیسٹ کے لیے 1500 سے 3000 روپے لیتے ہیں جبکہ اگر کوئی افراد (میاں اور بیوی) دونوں ہی تھیلیسیمیا (مائنریا میجر) سے متاثرہوں تو حمل کے ابتدائی 10 سے 13 ہفتوں کے دوران کوریونِک ویلس سیمپلنگ (سی وی ایس) ٹیسٹ کرایا جاتا ہے جس کی قیمت 15 سے 20 ہزار تک ہوتی ہے۔
ڈاکٹر در ناز جمال نے کہا کہ سندھ بھر میں 26 ایسے تھلیسیمیا سینٹرز ہیں جو سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کے پاس رجسٹرڈ ہیں۔ان مراکز صحت میں تھلیسیمیا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 9 ہزار 5 سو 25 ہے،جس میں بڑی تعداد میں بچے بھی شامل ہیں۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان کی آبادی کا 5 سے 7 فیصد حصہ تھلیسیمیا سے متاثرہ ہے،16 تھلیسیمیا سینٹرز محکمہ صحت سندھ اور سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کے جانب سے مختص کردہ 221.5 ملین روپے سے چلتے ہیں۔ ڈاکٹردرِ ناز نے کہا کہ بقیہ تھیلیسیمیا مراکز کے بجٹ کے لیے وزیرِ اعلیٰ سندھ ، سید مراد علی شاہ کو سمری بھیجی گئی ہے اور امید ہے کہ وہ جلد منظور ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں تھیلیسیمیا کے سات ہزار مریض تھے لیکن گزشتہ ڈھائی برس میں اس تعداد میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ تاہم اب تھیلیسیمیا مریضوں کی رپورٹنگ میں بہتری آئی ہے۔ اس سے قبل متعدد کیسز کے بچوں کو کمزوری قرار دے کر گھر میں ہی علاج کیا جاتا تھا۔
درناز کے مطابق ان کے ادارے نے گزشتہ سال تھلیسیمیا سے متاثرہ رجسٹرڈ بچوں کی ایچ آئی وی،ہیپاٹائٹیس بی اورہیپاٹائٹیس سی کی اسکریننگ کروائی تھی اور جن بچوں کے منفی رپورٹ آئیں، ان کو ہم نے ان امراض کے حفاظتی ٹیکہ جات لگوائے تھے۔ رواں سال اگست کے مہینے میں تھلیسیمیا اور ہیموفیلیا کے بچوں کے لیئے معین خان اکیڈمی میں کوئی صحت مندانہ سرگرمی کا اہتمام کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔