- فلسطین کا دوریاستی حل کسی صورت قبول نہیں، مفتی تقی عثمانی
- ذوالفقار بھٹو پھانسی: صدارتی ریفرنس جلد سماعت کیلیے مقرر ہونیکا امکان
- منشیات اسمگلنگ کیلیے خواتین کو استعمال کرنے کے رجحان میں اضافہ
- 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بشریٰ بی بی پر گرفتاری کا منڈلاتا خطرہ ٹل گیا
- پاکستان اسرائیل کو دھمکی دے تو غزہ جنگ رک سکتی ہے، سربراہ حماس
- نسیم شاہ فٹ ہوگئے! چھوٹے رن اَپ کیساتھ بالنگ شروع کردی
- چیف الیکشن کمشنر کا خیبرپختونخوا میں الیکشن کی تیاریوں پر اظہاراطمینان
- امریکا نے مغربی کنارے میں تشدد میں ملوث یہودیوں پر پابندی عائد کردی
- نواز شریف کی چوہدری شجاعت کے گھرآمد، سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی پیشکش
- چڑیا گھر بہاولپور میں شیر کے پنجرے میں ایک شخص ہلاک
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 1300روپے کی کمی
- مشفق الرحیم عجیب انداز میں وکٹ گنوانے والے پہلے بنگلادیشی کھلاڑی بن گئے
- توہین الیکشن کمیشن کیس؛ عمران خان، فواد چوہدری کے جیل ٹرائل کا فیصلہ
- جنگ کے بعد غزہ میں بین الاقوامی مداخلت ناقابل قبول ہے، اسرائیلی وزیراعظم
- جسٹس اعجاز الاحسن کی سپریم جوڈیشل کونسل میں بطور ممبر شمولیت چیلنج
- لاہور میں گرفتار تمام کم عمر گرفتار ڈرائیورز مقدمات سے ڈسچارج
- تشدد کا شکار کمسن ملازمہ رضوانہ صحتیابی کے بعد اسپتال سے ڈسچارج
- بلوچستان میں مردم شماری کیخلاف اپیل پر اےجی بلوچستان سے جواب طلب
- ٹریفک پولیس پنجاب کا نیا ریکارڈ؛ ایک دن میں 95 ہزار ڈرائیونگ لائسنس جاری
- ٹرائل 2 سال تک مکمل نہ ہو تو ملزم ضمانت کا حق دار ہے، سپریم کورٹ
اسٹاف لیول ایگریمنٹ؛ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سے مدد مانگ لی

وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کے ایگزیکیوٹیو ڈائریکٹر کو حکومتی اقدامات کے بارے میں بتایا۔ فوٹو فائل
اسلام آباد: پاکستان نے آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول ایگریمنٹ کی تکمیل کے لیے آئی ایم ایف کے بورڈ سے مدد مانگ لی۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کے ایگزیکیوٹیو ڈائریکٹر بہادر بجانی کے ساتھ ورچوئل اجلاس کیا، اس موقع پر اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف منیجمنٹ کو اسٹاف لیول ایگریمنٹ کرنے کیلیے رضامند کرنے کی خاطر ان سے مدد طلب کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس موقع پر بہادر بجانی نے اسحاق ڈار سے نئے آئی ایم ایف ایگریمنٹ میں شمولیت کے ارادے کے بارے میں پوچھا، جس پر وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ اس پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں، ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار کا موقف یہ تھا کہ آئی ایم ایف کی ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کے لیے اس کی مدد کرے اور جلد از جلد معاہدے پر دستخط کرے۔
واضح رہے کہ پاکستان تواتر سے آئی ایم ایف پر بلاجواز اسٹاف لیول ایگریمنٹ نہ کرنے کا الزام لگارہا ہے، پاکستان کا دعوی ہے کہ اس نے ساری شرائط پوری کردی ہیں، اس کے باجود آئی ایم ایف تاخیری ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف سے معاہدے میں تاخیر، بجٹ سازی کا عمل متاثر ہونے کا خدشہ
بہادر بجانی جو ایک ایرانی شہری ہیں اور آئی ایم ایف کے بورڈ میں پاکستان، الجیریا، گھانا، ایران، لیبیا، موراکو اور تیونس کی نمائندگی کرتے ہیں، سے اسحاق ڈار نے درخواست کی ہے کہ وہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول ایگریمنٹ پر پہنچنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
تاہم، چند روز قبل آئی ایم ایف مشن چیف ناتھن پورٹر نے پاکستان کے دعووں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اسٹاف لیول ایگریمنٹ کی شرائط پوری نہیں کی ہیں، انھوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ڈیل اسی صورت ہوگی، جب پاکستان تمام ضروری شرائط پوری کردے گا۔
پاکستان گزشتہ چار ماہ سے آئی ایم ایف کی سخت شرائط پر عمل کرنے سے قاصر رہا ہے، اگر چہ پاکستان نے منی بجٹ، تیل ، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کیا تھا، لیکن پھر بھی پاکستان 6 بلین ڈالر کے اضافی قرضوں کی شرائط کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف؛ پیشگی اقدامات پورے کرنے کے حکومتی دعوے کی نفی، معاہدہ بجٹ سے مشروط
ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار نے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کو بتایا کہ پاکستان نے 3 بلین ڈالر کی بیرونی فنانسنگ کے وعدوں سمیت تمام پیشگی اقدامات کو پورا کردیا ہے،سعودی عرب نے دو بلین جبکہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے ایک بلین ڈالر کی فراہمی کا وعدہ کیا ہے۔
اسحاق ڈار نے ایگزیکیوٹیو ڈائریکٹر کو بتایا کہ مزید 3 بلین ڈالرکا بندوبست آئی ایم ایف سے معاہدہ طے پانے اور 1.2 بلین ڈالر کی قسط کے اجراء اور نویں جائزے کی منظوری دینے کے بعد ہی ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کو بتایا تھا کہ وہ باقی 3 بلین ڈالرکا بندوبست ورلڈ بینک، ایشیئین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک، یورپی اور خلیجی ممالک کے کمرشل بینکس سے کرلے گا، لیکن حکومت ایسا کرنے میں ناکام رہی ہے، ورلڈ بینک ان قرضوں کی منظوری اس وقت تک دینے کو تیار نہیں ہے جب تک کہ آئی ایم ایف معاہدے تک نہ پہنچ جائے اور پاکستان چین کے ساتھ انرجی معاہدوں پر دوبارہ مذاکرات سے متعلق شرائط کو پورا نہ کرے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔