- نسیم شاہ فٹ ہوگئے! چھوٹے رن اَپ کیساتھ بالنگ شروع کردی
- چیف الیکشن کمشنر کا خیبرپختونخوا میں الیکشن کی تیاریوں پر اظہاراطمینان
- امریکا نے مغربی کنارے میں تشدد میں ملوث یہودیوں پر پابندی عائد کردی
- سرد موسم میں سیاسی ماحول گرم، نواز شریف اور چوہدری شجاعت کی ملاقات طے
- چڑیا گھر بہاولپور میں شیر کے پنجرے میں ایک شخص ہلاک
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 1300روپے کی کمی
- مشفق الرحیم عجیب انداز میں وکٹ گنوانے والے پہلے بنگلادیشی کھلاڑی بن گئے
- توہین الیکشن کمیشن کیس؛ عمران خان، فواد چوہدری کے جیل ٹرائل کا فیصلہ
- جنگ کے بعد غزہ میں بین الاقوامی مداخلت ناقابل قبول ہے، اسرائیلی وزیراعظم
- جسٹس اعجاز الاحسن کی سپریم جوڈیشل کونسل میں بطور ممبر شمولیت چیلنج
- لاہور میں گرفتار تمام کم عمر گرفتار ڈرائیورز مقدمات سے ڈسچارج
- تشدد کا شکار کمسن ملازمہ رضوانہ صحتیابی کے بعد اسپتال سے ڈسچارج
- بلوچستان میں مردم شماری کیخلاف اپیل پر اےجی بلوچستان سے جواب طلب
- ٹریفک پولیس پنجاب کا نیا ریکارڈ؛ ایک دن میں 95 ہزار ڈرائیونگ لائسنس جاری
- ٹرائل 2 سال تک مکمل نہ ہو تو ملزم ضمانت کا حق دار ہے، سپریم کورٹ
- چار روزہ میچ؛ شان مسعود کی سینچری، پاکستان نے 6 وکٹیں گنوادیں
- توشہ خانہ؛ عمران خان کی نااہلی کیخلاف اپیل واپس لینے کی درخواست مسترد
- ڈاکٹر عافیہ کو امریکی جیل میں 2 بار زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، وکیل کا انکشاف
- اس بچے کا خیال رکھیے
- ’’جب تک چلنے کے قابل ہوں اسوقت تک آئی پی ایل کھیلوں گا‘‘
ارشد شریف قتل کیس؛ سپریم کورٹ نے اسپیشل جے آئی ٹی رپورٹ مسترد کردی

(فوٹو فائل)
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ارشد شریف قتل کیس میں اسپیشل جے آئی ٹی کی رپورٹ مسترد کر دی ۔
چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے صحافی ارشد شریف قتل از خود نوٹس کیس کی سماعت کی، جس میں اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان پیش ہوئے۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جے آئی ٹی دوبارہ متحدہ عرب امارات جانے کی تیاری کررہی ہے، جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ارشد شریف قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں 2 پیش رفت ہوئی ہیں۔متحدہ عرب امارات کا 11 اپریل کو ایم ایل اے آیا، یو اے ای کو 27 اپریل کو ایم ایل اے سوالات کا جواب دیدیا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ دسمبر 2022ء میں معاملے پر از خود نوٹس لیا تھا۔ جسٹس مظاہر نقوی نے کہا کہ جے آئی ٹی دبئی سے آ رہی ہے، کینیا جارہی ہے، اس کے علاوہ اب تک کی کیا پراگرس ہے۔ پراگرس رپورٹ میں خرم ، وقار کو ملزم لکھا گیا۔
اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ایف آئی اے کو ریڈ وارنٹ کی درخواست جے آئی ٹی نے بھجوا دی ہے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کی کینیا میں ساری دیکھ بھال خرم، وقار اور طارق وصی کر رہے تھے۔ جسٹس مظاہر نقوی نے کہا کہ جے آئی ٹی نے 20 نمبرز کے فون اور وٹس ایپ کالز کی ریکارڈنگ مانگی ہے۔
اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ تمام 20 نمبرز ان لوگوں کے ہیں، جو جائے واردات پر موجود تھے۔ تمام نمبرز کینیا کے حکام نے فراہم کیے ہیں۔
جسٹس مظاہر نقوی نے ریمارکس دیے کہ حکومت کی سنجیدگی پر شدید تحفظات ہیں۔ ابھی تک خرم اور وقار کے دائمی وارنٹ بھی جاری نہیں ہوئے، کیا حکومت وارنٹس کے اجرا پر کسی سے مذاکرات کر رہی ہے؟ دائمی وارنٹ جاری کرنا تو چند منٹ کا کام ہے، سمجھ نہیں آ رہا وارنٹس کو اتنا پیچیدہ کیوں بنایا جا رہا ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہمیں ایسی رپورٹس نہیں چاہییں، جن میں کچھ پیش رفت ہے ہی نہیں۔ 2 افسران نے فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ پیش کی، جس میں بہت سے بیانات اور شواہد تھے۔ اسپیشل جے آئی ٹی نے کوئی پیش رفت نہیں کی۔پچھلے ہفتے کیس سماعت کے لیے مقرر ہوا تو جے آئی ٹی کل کینین ہائی کمیشن سے ملی۔پچھلی سماعت سے اب تک کوئی پیش رفت کیوں نہیں کی گئی؟ جن 2 افسران نے فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ بنائی ان کو اسپیشل جے آئی ٹی کا حصہ کیوں نہیں بنایا گیا؟ سپریم کورٹ ارشد شریف قتل کی ایماندار اور شفاف تحقیقات چاہتی ہے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 13 جون تک ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔