- خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات میں 51 خواتین کے ملوث ہونے کا انکشاف
- پنجاب کے اسکولوں میں موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کردیا گیا
- پنجاب میں شکار کی اجازت ملنے کے پہلے ہی روز شکاریوں نے سیکڑوں تیتر ڈھیرکردیے
- سندھ ہائیکورٹ کا الآصف اسکوائر تا ٹول پلازہ تجاوزات کے خاتمے کا حکم
- اسرائیل کی غزہ پر بمباری انسانیت کیخلاف جنگی جرائم ہیں، ترک صدر
- مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود 13 اشیائے ضروریہ مہنگی
- سکھ رہنما کو امریکا میں قتل کرنے کی بھارتی سازش؛ انٹونی بلنکن کا سخت ردعمل
- دودوچھہ ڈیم سے روالپنڈی میں پانی کا مسئلہ ہمیشہ کیلیے حل ہوجائے گا، محسن نقوی
- اسٹاک ایکسچینج میں تاریخی تیزی، انڈیکس کی 61500 پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- پائیدار توانائی سے بٹ کوائن کی مائننگ، کروڑوں ڈالر کی آمدن ممکن
- سعودی عرب میں دنیا کا سب سے بڑا اور قدیم ترین دستی کلہاڑا دریافت
- کینسر کے مہنگے ترین علاج اب انتہائی سستے ہونے کے قریب
- 2050 ء تک پاکستان کی جی ڈی پی میں 20 فیصد کمی متوقع ہے، عالمی بینک
- ڈالر انٹربینک مارکیٹ میں 285 روپے سے کم ہوگیا
- انٹرا پارٹی الیکشن؛ بیرسٹر گوہر نے چیئرمین پی ٹی آئی کیلیے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے
- اپنے گھر کی فکر کریں، کل کسی اور کی آڈیو بھی لیک ہو سکتی ہے، علیمہ خانم
- خاتون کی قابل اعتراض تصاویر شیئر کرنے میں ملوث ملزم نوابشاہ سے گرفتار
- مودی سرکار مجھے ہرصورت قتل کرنے کے در پر ہے، خالصتان رہنما
- لاہور میں نجی کالج کی بس پر فائرنگ کرنے والے ملزمان گرفتار
- العزیزیہ ریفرنس میں سزا کیخلاف نواز شریف کی اپیل سماعت کیلیے مقرر
وزیر داخلہ کا پی ٹی آئی مظاہرین سے پوری سختی سے نمٹنے کا حکم

عمران خان کی گرفتاری انتقامی کارروائی نہیں، اسے ریہیب میں رکھ کر تفتیش کیساتھ علاج بھی کیا جائے گا، رانا ثنا
اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری قانون کے مطابق ہوئی، سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
رانا ثنا اللہ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران کی گرفتاری القادر ٹرسٹ کیس میں کی گئی ہے، یہ ایک پراپرٹی ٹائیکون کی منی لانڈرنگ کی رقم یو کے میں پکڑی گئی تھی، 190 ملین پاؤنڈ (60 ارب روپے) عوام کی ملکیت تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہ رقم قومی خزانے میں واپس آنی تھی، برطانیہ نے حکومت پاکستان سے رقم کی واپسی کے لئے رابطہ کیا، شہزاد اکبر کی دلالی میں سودا پایا گیا، دو ارب شہزاد اکبر نے اپنی دلالی کا لیا، سوہاوہ اور بنی گالہ میں پراپرٹی القادر ٹرسٹ کے نام سے رجسٹر ہوئی، ساٹھ ارب کی رقم قومی خزانہ میں لانے کی بجائے سپریم کورٹ میں ایڈجسٹ کروادی گئی، سپریم کورٹ نے بھی نوٹس نہیں لیا کہ جو رقم یوکے سے آرہی ہے کیوں آرہی ہے کس کی ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف دستاویزاتی ثبوت ہیں، وہ اس کیس میں پیش نہیں ہوئے اور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا، شامل تفتیش ہونے سے انکار کردیا، ان کی گرفتاری وارنٹ پر ہوئی ہے، یہ انتقامی کارروائی نہیں بلکہ ثابت شدہ ڈاکیومنٹڈ کرپشن ہے، حلفیہ کہتا ہوں اس کیس سے متعلق میری نیب سے کوئی بات نہیں ہوئی اور چیئرمین نیب سے کبھی نہیں ملا۔
رانا ثنا نے کہا کہ ہمیں گلہ نہیں کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوٹس لیا ہے، ہماری گرفتاریوں کے وقت عدلیہ اتنی فعال نہیں تھی، جب روز شہزاد اکبر جھوٹی پریس کانفرنس کررہا تھا، جب نیب کے چیئرمین کو ایک ویڈیو کے ذریعہ بلیک میل کیا گیا، جب لوگوں کے خلاف منشیات کے جھوٹے مقدمات قائم کئے گئے، اس وقت تو سوموٹو نوٹس نہیں لئے گئے، ہمارے پکارے جانے پر بھی انصاف نہیں مل رہا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو اسلام آباد میں ریہیب مرکز میں رکھا جائے جہاں ان کا علاج بھی ہوجائے اور تفتیش بھی ہوجائے۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور آئی جیز کو ہدایت کی گئی ہے کہ پی ٹی آئی مظاہرین نے امن و امان میں خلل ڈالا اور سڑکیں بند کیں تو ان کیساتھ پوری سختی اور طاقت سے نمٹا جائے۔
حکومت کا سرکاری و نجی املاک میں توڑ پھوڑ کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ
بعد ازاں ملک بھر میں جاری پرتشدد مظاہروں اور دھرنوں پر حکومت نے سرکاری ونجی املاک میں داخل ہونے یا توڑ پھوڑ کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ کرلیا۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ قانون کسی صورت بھی ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی،اس حوالے سے زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانونی معاملے میں غیرقانونی اور فسادی طرزِ عمل برداشت نہیں کریں گے ، سرکاری ونجی املاک میں داخل ہونے یا توڑ پھوڑ پر آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کو ہدایت کی ہے کہ شرپسندوں ، غنڈہ گردوں کو قانون کے مطابق ڈیل کریں، عمران نیازی کی گرفتاری کرپشن کیس میں ہوئی ہے، اس وجہ سے ریاست پہ حملہ آور ہونے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی اور سیاسی دہشت گردوں ، غنڈوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔