- پاکستان اسرائیل کو دھمکی دے تو غزہ جنگ رک سکتی ہے، سربراہ حماس
- نسیم شاہ فٹ ہوگئے! چھوٹے رن اَپ کیساتھ بالنگ شروع کردی
- چیف الیکشن کمشنر کا خیبرپختونخوا میں الیکشن کی تیاریوں پر اظہاراطمینان
- امریکا نے مغربی کنارے میں تشدد میں ملوث یہودیوں پر پابندی عائد کردی
- نواز شریف کی چوہدری شجاعت کے گھر آمد، الیکشن میں باہمی تعاون پر گفتگو
- چڑیا گھر بہاولپور میں شیر کے پنجرے میں ایک شخص ہلاک
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 1300روپے کی کمی
- مشفق الرحیم عجیب انداز میں وکٹ گنوانے والے پہلے بنگلادیشی کھلاڑی بن گئے
- توہین الیکشن کمیشن کیس؛ عمران خان، فواد چوہدری کے جیل ٹرائل کا فیصلہ
- جنگ کے بعد غزہ میں بین الاقوامی مداخلت ناقابل قبول ہے، اسرائیلی وزیراعظم
- جسٹس اعجاز الاحسن کی سپریم جوڈیشل کونسل میں بطور ممبر شمولیت چیلنج
- لاہور میں گرفتار تمام کم عمر گرفتار ڈرائیورز مقدمات سے ڈسچارج
- تشدد کا شکار کمسن ملازمہ رضوانہ صحتیابی کے بعد اسپتال سے ڈسچارج
- بلوچستان میں مردم شماری کیخلاف اپیل پر اےجی بلوچستان سے جواب طلب
- ٹریفک پولیس پنجاب کا نیا ریکارڈ؛ ایک دن میں 95 ہزار ڈرائیونگ لائسنس جاری
- ٹرائل 2 سال تک مکمل نہ ہو تو ملزم ضمانت کا حق دار ہے، سپریم کورٹ
- چار روزہ میچ؛ شان مسعود کی سینچری، پاکستان نے 6 وکٹیں گنوادیں
- توشہ خانہ؛ عمران خان کی نااہلی کیخلاف اپیل واپس لینے کی درخواست مسترد
- ڈاکٹر عافیہ کو امریکی جیل میں 2 بار زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، وکیل کا انکشاف
- اس بچے کا خیال رکھیے
قومی کرکٹرز نے اپنے حق کیلیے آواز اُٹھانے کی ٹھان لی

آئی سی سی ایونٹس سے حاصل شدہ رقم میں سے بھی مناسب حصے کی خواہش۔ فوٹو: پی سی بی
کراچی: قومی کرکٹرز نے اپنے حق کے لیے آواز اٹھانے کی ٹھان لی۔
ملکی کرکٹ میں یہ روایت رہی ہے کہ کئی سو صفحات پر مشتمل سینٹرل کنٹریکٹ کھلاڑی کو دے کر کچھ دیر میں دستخط کے بعد واپس لے لیا جاتا تھا، انھیں وکلا سے مشاورت کیلیے کاپی تک نہیں ملتی تھی، گزشتہ برس اس حوالے سے کچھ بہتری نظر آئی اورانھیں مطالعے کا وقت دیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ مختلف لیگز کی وجہ سے پاکستانی کرکٹرز کی دیگر ممالک کے کھلاڑیوں سے دوستیاں ہو گئی ہیں اور وہ آپس میں کنٹریکٹس و دیگر معاملات پر بات بھی کرنے لگے،اس سے انھیں اپنے اور غیرملکی پلیئرز کے معاہدوں وغیرہ میں فرق کا علم ہوا،اس پر انھوں نے اپنے حقوق کیلیے بات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آئی سی سی ایونٹس سے حاصل شدہ رقم سے مخصوص حصہ غیر ملکی بورڈز اپنے کھلاڑیوں کو دیتے ہیں پاکستان میں ایسا نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں: سینٹرل کنٹریکٹ؛ بھاری جرمانوں اور پابندی کی تلوار پلیئرز پر لٹکنے لگی
ذرائع نے بتایا کہ چند برس قبل جب کرکٹر آصف علی کی بیٹی بیمار ہوئیں تو انھیں امریکا میں علاج کیلیے 40 ہزار ڈالرز کی ضرورت پڑی، انھوں نے پی سی بی سے رابطہ کیا تو خاصی تاخیر سے کچھ رقم ملی، بیٹی کو علاج کیلیے بھیجا تو جاتے ہی انتقال ہوگیا۔ اس سے دیگر کھلاڑیوں کو اپنے حوالے سے بھی عدم تحفظ کا احساس ہوا اور انھوں نے مستقبل کا سوچنا شروع کیا۔
موجودہ کھلاڑیوں کی خاص بات ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہے، اسی لیے کچھ عرصے قبل کنٹریکٹس کے وقت سینئرز نے تمام پلیئرز کا یکساں معاوضہ کرنے کا مطالبہ کیا جسے پی سی بی نے تسلیم بھی کر لیا تھا، آئندہ ماہ موجودہ معاہدوں کا اختتام ہو جائے گا۔
قومی کرکٹرز اس سے قبل ہی ساتھ بیٹھ کر لائحہ عمل تیار کرنا چاہتے ہیں، انھیں سزائیں بہت زیادہ سخت لگتی ہیں، معمولی سی غلطی پر بھی جرمانہ یا پابندی رکھی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستانی بلائنڈ کرکٹرز کیلئے 6 ماہ کے سینٹرل کنٹریکٹ دینے کا اعلان
کھلاڑی چاہتے ہیں کہ یہ سلسلہ ختم ہو، معاہدوں میں سنگین خلاف ورزیوں پر ہی سزائیں رکھی جائیں، کھلاڑی فیملی ہیلتھ انشورنس کے ساتھ ایجوکیشن پالیسی بھی چاہتے ہیں، انھیں ڈر ہے کہ اگر کبھی انجری کے سبب کسی کا کیریئر ختم ہوا تو اسے کوئی نہیں پوچھے گا، ویلفیئر کا کوئی مناسب سسٹم ہونا چاہیے، وہ آئی سی سی ایونٹس سے حاصل شدہ رقم میں سے بھی مناسب حصہ چاہتے ہیں،کمرشل معاہدوں کے حوالے سے بھی بعض معاملات پر شکوک ہیں جنھیں کھلاڑی دور کرنے کے خواہشمند ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ فی الحال پلیئرز کا اپنی ایسوسی ایشن بنانے کا ارادہ نہیں لیکن وہ فارغ وقت میں ساتھ بیٹھ کر باہمی دلچسپی کے امور پر بات کرتے رہتے ہیں۔
اس حوالے سے پی سی بی کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ کھلاڑیوں کے مفادات کا تحفظ ہماری بھی ذمہ داری ہے، جائز مطالبات تسلیم کیے جائیں گے، ابھی کسی نے ملاقات کیلیے رابطہ نہیں کیا جب کریں گے تو دیکھا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: 33 کھلاڑی سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل، ناموں کا اعلان ہوگیا
یاد رہے کہ پی سی بی نے گذشتہ برس 30 جون کو ایک سال کیلیے کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دیا تھا، ریڈ اور وائٹ بال کی مختلف کیٹیگریز میں مجموعی طور پر 33پلیئرز کو شامل کیا گیا۔
کپتان بابر اعظم،محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی دونوں طرز کی ’’اے‘‘ کیٹیگریز میں شامل ہیں، تینوں فارمیٹ کی میچ فیس میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا، نان پلیئنگ پلیئرز کی فیس 50 سے 70 فیصد بڑھا دی گئی، کپتان کیلیے خصوصی الاؤنس بھی متعارف کرایا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔