- پنجاب میں شکار کی اجازت ملنے کے پہلے ہی روز شکاریوں نے سیکڑوں تیتر ڈھیرکردیے
- سندھ ہائیکورٹ کا الآصف اسکوائر تا ٹول پلازہ تجاوزات کے خاتمے کا حکم
- اسرائیل کی غزہ پر بمباری انسانیت کیخلاف جنگی جرائم ہیں، ترک صدر
- مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود 13 اشیائے ضروریہ مہنگی
- سکھ رہنما کو امریکا میں قتل کرنے کی بھارتی سازش؛ انٹونی بلنکن کا سخت ردعمل
- دودوچھہ ڈیم سے روالپنڈی میں پانی کا مسئلہ ہمیشہ کیلیے حل ہوجائے گا، محسن نقوی
- اسٹاک ایکسچینج میں تاریخی تیزی، انڈیکس کی 61500 پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- پائیدار توانائی سے بٹ کوائن کی مائننگ، کروڑوں ڈالر کی آمدن ممکن
- سعودی عرب میں دنیا کا سب سے بڑا اور قدیم ترین دستی کلہاڑا دریافت
- کینسر کے مہنگے ترین علاج اب انتہائی سستے ہونے کے قریب
- 2050 ء تک پاکستان کی جی ڈی پی میں 20 فیصد کمی متوقع ہے، عالمی بینک
- ڈالر انٹربینک مارکیٹ میں 285 روپے سے کم ہوگیا
- انٹرا پارٹی الیکشن؛ بیرسٹر گوہر نے چیئرمین پی ٹی آئی کیلیے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے
- اپنے گھر کی فکر کریں، کل کسی اور کی آڈیو بھی لیک ہو سکتی ہے، علیمہ خانم
- خاتون کی قابل اعتراض تصاویر شیئر کرنے میں ملوث ملزم نوابشاہ سے گرفتار
- مودی سرکار مجھے ہرصورت قتل کرنے کے در پر ہے، خالصتان رہنما
- لاہور میں نجی کالج کی بس پر فائرنگ کرنے والے ملزمان گرفتار
- العزیزیہ ریفرنس میں سزا کیخلاف نواز شریف کی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- پاکستانیوں سے شادی کرنے والے افغان باشندوں کی درخواست منظور
- سلیکشن کمیٹی میں ’’فکسرز‘‘ کو شامل کرنے پر مداح بورڈ پر برس پڑے
بے چینی کے مسائل حل کرنے کے لیے اہم طریقہ دریافت

لندن: سائنس دانوں نے دماغ میں موجود ’بے چینی کے جین‘ کو قدرتی طریقے سے بند کرنے کا طریقہ دریافت کرلیا ہے۔ یہ کامیابی سائنس دانوں کو بے چینی کے مسائل کے حوالے سے نئے علاج وضع کرنے میں مدد دے گی۔
سائنٹیفِک جرنل ’نیچر کمیونیکیشنز‘ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق اس وقت بے چینی کے مسائل کی تشخیص وقوع پزیر ہونے والے سب سے عام نفسیاتی مسائل ہیں جو 25 فی صد آبادی کو زندگی میں کبھی نہ کبھی متاثر کرتے ہیں۔
بے چینی کے ان مسائل میں جنرلائزڈ اینگزائٹی ڈِس آرڈر، گھبراہٹ، مختلف چیزوں سے خوف آنا، ناپسندیدہ اور تنگ کرنے والے خیالات کا بار بار آنا (آبسیسِو کمپلزو ڈِس آرڈر) اور کسی واقعے کے بعد دباؤ کے مسائل (پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈِس آرڈر) شامل ہوتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ فی الحال دستیاب اینٹی اینگزائٹی ادویات کی تاثیر بہت کم ہے جس کی کی وجہ سے نصف سے بھی کم مریضوں کو علاج کے باوجود افاقہ نہیں ہوتا۔
اس لیے محققین نے اس بات پر توجہ دی کہ بے چینی کس طرح ہمارے دماغ کو سالماتی یا جینیاتی سطح پر تبدیل کرتی ہے۔
تحقیق میں سائنس دانون نے بتایا کہ نفسیاتی دباؤ دماغ کی مختلف جگہوں (بشمول امیگڈلائی) میں جین ایکسپریشن پروفائل میں شدید تبدیلیاں لا سکتا ہے۔
امیگڈلائی بادام کی شکل کی دو جگہیں ہوتی ہیں جو دماغ کی گہرائی میں موجود ہوتی ہیں۔ یہ حصے خطروں کے جواب میں ان سے لڑنے یا ڈر کر بھاگنے کے عمل میں کردار ادا کرتے ہیں، اس لیے ان کا تعلق بے چینی کے مسائل سے ہوتا ہے۔
برطانوی محققین کی رہنمائی میں کی جانے والی تحقیق میں چوہوں کو چھ گھنٹوں تک پابند رکھا گیا تاکہ ان میں تناؤ پیدا ہونا شروع ہو اور بعد ازاں چوہوں کے دماغ کا سالماتی سطح پر جائزہ لیا۔
محققین نے چوہوں کے دماغ میں موجود پانچ مائیکرو آر این ایز کی سطح میں اضافہ دیکھا۔ یہ چھوٹے سالمے (جو انسانوں کے اندر بھی ہوتے ہیں) امیگڈلائی کے اندر خلیاتی عملیوں کو کنٹرول کرنے والے متعدد پروٹین کو قابو میں رکھتے ہیں۔
ٹیم نے دیکھا کہ miR483-5p نامی مائیکرو آر این ایز سالماتی رکاوٹ کے طور پر عمل کرتے ہیں اور pgap2 نامی ایک دوسرے جین کے مظہر کو دبا کر بے چینی سے راحت کا اثر پیدا کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔