- پنجاب کے اسکولوں میں موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کردیا گیا
- پنجاب میں شکار کی اجازت ملنے کے پہلے ہی روز شکاریوں نے سیکڑوں تیتر ڈھیرکردیے
- سندھ ہائیکورٹ کا الآصف اسکوائر تا ٹول پلازہ تجاوزات کے خاتمے کا حکم
- اسرائیل کی غزہ پر بمباری انسانیت کیخلاف جنگی جرائم ہیں، ترک صدر
- مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود 13 اشیائے ضروریہ مہنگی
- سکھ رہنما کو امریکا میں قتل کرنے کی بھارتی سازش؛ انٹونی بلنکن کا سخت ردعمل
- دودوچھہ ڈیم سے روالپنڈی میں پانی کا مسئلہ ہمیشہ کیلیے حل ہوجائے گا، محسن نقوی
- اسٹاک ایکسچینج میں تاریخی تیزی، انڈیکس کی 61500 پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- پائیدار توانائی سے بٹ کوائن کی مائننگ، کروڑوں ڈالر کی آمدن ممکن
- سعودی عرب میں دنیا کا سب سے بڑا اور قدیم ترین دستی کلہاڑا دریافت
- کینسر کے مہنگے ترین علاج اب انتہائی سستے ہونے کے قریب
- 2050 ء تک پاکستان کی جی ڈی پی میں 20 فیصد کمی متوقع ہے، عالمی بینک
- ڈالر انٹربینک مارکیٹ میں 285 روپے سے کم ہوگیا
- انٹرا پارٹی الیکشن؛ بیرسٹر گوہر نے چیئرمین پی ٹی آئی کیلیے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے
- اپنے گھر کی فکر کریں، کل کسی اور کی آڈیو بھی لیک ہو سکتی ہے، علیمہ خانم
- خاتون کی قابل اعتراض تصاویر شیئر کرنے میں ملوث ملزم نوابشاہ سے گرفتار
- مودی سرکار مجھے ہرصورت قتل کرنے کے در پر ہے، خالصتان رہنما
- لاہور میں نجی کالج کی بس پر فائرنگ کرنے والے ملزمان گرفتار
- العزیزیہ ریفرنس میں سزا کیخلاف نواز شریف کی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- پاکستانیوں سے شادی کرنے والے افغان باشندوں کی درخواست منظور
شکاری سے بچنے کیلئے مرنے کا ڈھونگ کرنے والی چیونٹی دریافت

’پولیراکس فیموریٹا‘ نامی چیونٹی خطرے کی حالت میں مرنے کا ڈرامہ کرتی ہیں اور خود کو بچاتی ہیں۔ فوٹو: بشکریہ یوریکا الرٹ
ملبورن، آسٹریلیا: سائنسدانوں نے غالباً پہلی مرتبہ ایک چیونٹی میں یہ ہنر دیکھا ہے کہ وہ شکاری کا نوالہ بننے سے بچنے کے لیےمرنے کا ڈھونگ رچاتی ہیں اور یوں اپنا تحفظ کرتی ہیں۔
آسٹریلیا کے مشہور کینگروجزیرے پر جامعہ جنوبی آسٹریلیا کے ماہرین نے ’پولیراکس فیموریٹا‘ نامی چیونٹیوں میں یہ خاصیت دریافت کی ہے جو حقیقت میں بہت محنتی بھی ہوتی ہیں۔ حادثاتی طور پر ماہرین نے اس کا انکشاف کیا ہے کیونکہ انہوں نے درختوں پررکھے پگمی پوسم اور چمکادڑوں والے تحقیقی ڈبوں میں ان چیونٹیوں کا غول دیکھا۔ لیکن کھولنے پر دیکھا کہ ایک دو نہیں بلکہ ساری چیونٹییاں مری ہوئی پڑی تھیں۔
ماہرین کو اس پر شک ہوا اور وہ دور ہٹے تو دھیرے دھیرے چیونٹیاں اٹھیں اور معمول کا کام کرنے لگیں۔ سائنسدانوں کے مطابق یہ چیونٹیاں خود کو شکارہونے سے بچانے کے لیے یہ عمل کرتی ہیں۔اگرچہ یہ عمل کئی جانوروں میں دیکھا گیا ہے جن میں دیگر کیڑے مکوڑے بھی شامل ہیں لیکن پہلی مرتبہ کوئی چیونٹی اس کی ماہر نکلی ہے۔
ماہرین نے تحقیقی بلکہ بچاؤ والے ڈبوں میں ان چیونٹیوں کو رہنے کی ترغیب دی تھی کیونکہ آسٹریلیا کی آگ سے یہ نایاب چیونٹیاں بہت متاثر ہوئی ہیں۔ یہ چیونٹیاں ماحول کا اہم حصہ ہے اور ان پرغور بھی کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب ان چیونٹیوں کو ایک خاص قسم کے درخت ’نیرولیف میلی‘ پر رہنا پسند ہے جو جنگلات کی آتشزدگی سے شدید متاثر ہورہے ہیں۔ اس طرح چیونٹیوں کا قدرتی مسکن تیزی سے تباہ ہورہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔