- پنجاب کے اسکولوں میں موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کردیا گیا
- پنجاب میں شکار کی اجازت ملنے کے پہلے ہی روز شکاریوں نے سیکڑوں تیتر ڈھیرکردیے
- سندھ ہائیکورٹ کا الآصف اسکوائر تا ٹول پلازہ تجاوزات کے خاتمے کا حکم
- اسرائیل کی غزہ پر بمباری انسانیت کیخلاف جنگی جرائم ہیں، ترک صدر
- مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود 13 اشیائے ضروریہ مہنگی
- سکھ رہنما کو امریکا میں قتل کرنے کی بھارتی سازش؛ انٹونی بلنکن کا سخت ردعمل
- دودوچھہ ڈیم سے روالپنڈی میں پانی کا مسئلہ ہمیشہ کیلیے حل ہوجائے گا، محسن نقوی
- اسٹاک ایکسچینج میں تاریخی تیزی، انڈیکس کی 61500 پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- پائیدار توانائی سے بٹ کوائن کی مائننگ، کروڑوں ڈالر کی آمدن ممکن
- سعودی عرب میں دنیا کا سب سے بڑا اور قدیم ترین دستی کلہاڑا دریافت
- کینسر کے مہنگے ترین علاج اب انتہائی سستے ہونے کے قریب
- 2050 ء تک پاکستان کی جی ڈی پی میں 20 فیصد کمی متوقع ہے، عالمی بینک
- ڈالر انٹربینک مارکیٹ میں 285 روپے سے کم ہوگیا
- انٹرا پارٹی الیکشن؛ بیرسٹر گوہر نے چیئرمین پی ٹی آئی کیلیے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے
- اپنے گھر کی فکر کریں، کل کسی اور کی آڈیو بھی لیک ہو سکتی ہے، علیمہ خانم
- خاتون کی قابل اعتراض تصاویر شیئر کرنے میں ملوث ملزم نوابشاہ سے گرفتار
- مودی سرکار مجھے ہرصورت قتل کرنے کے در پر ہے، خالصتان رہنما
- لاہور میں نجی کالج کی بس پر فائرنگ کرنے والے ملزمان گرفتار
- العزیزیہ ریفرنس میں سزا کیخلاف نواز شریف کی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- پاکستانیوں سے شادی کرنے والے افغان باشندوں کی درخواست منظور
ملک بھر سے پی ٹی آئی کے 1 ہزار 300 سے زائد کارکنان گرفتار، دہشت گردی کے مقدمات درج

فوٹو : اسکرین گریب
راولپنڈی: پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا میں ہنگامہ آرائی اور پرتشدد کارروائیوں میں ملوث پی ٹی آئی کے 1386 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ گرفتار افراد کے خلاف دہشت گردی کی دفعہ لگائی گئی ہے۔
راولپنڈی، اسلام آباد، لاہور سمیت دیگر علاقوں میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں جن میں سیکڑوں افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
پنجاب بھر میں ہنگامہ آرائی اور پرتشدد کارروائیوں میں ملوث مزید 1386 سے زائد شر پسند عناصر کو گرفتار کرلیا، مختلف اضلاع سے گرفتار شر پسند عناصر کی تعداد 1050 سے زائد ہوگئی۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق صوبہ بھر میں پولیس ٹیمیں سرکاری املاک پر حملوں، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث شرپسندوں کے خلاف ان ایکشن ہے۔ ویڈیو فوٹیجز اور سی سی ٹی وی ریکارڈنگز کی مدد سے شرپسندوں کی شناخت کرکے انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے۔
شرپسند و قانون شکن عناصر کا تمام ریکارڈ ان کے کریکٹر سرٹیفیکیٹ میں درج کیا جا رہا ہے، مجرمانہ ریکارڈ کی وجہ سے شرپسند عناصر کو نہ تو غیر ممالک کا ویزہ اور نہ ہی ملازمت مل سکے گی۔ کریکٹر سرٹیفیکیٹ میں درج تفصیل کی بدولت شرپسند بیرون ملک تعلیمی اداروں میں ایڈمیشن اور امیگریشن بھی حاصل نہیں کر سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران کی گرفتاری کیخلاف پی ٹی آئی کے پرتشدد مظاہرے، پولیس سے جھڑپوں میں 8 ہلاک
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ سرکاری املاک، پولیس فورس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملہ کرنے والے شرپسند عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ تمام شرپسند عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لا کر قرار واقعی سزائیں دلوائی جائیں گی۔
سندھ
کراچی میں پولیس اب تک 270 انتشار پسند گرفتار کر چکی ہے۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی نے وزیراعلیٰ سندھ کو رپورٹ ارسال کر دی۔
خیبر پختونخوا
سیاسی جماعت کی رہنما کے گرفتاری کے بعد پشاور کے مختلف علاقوں میں پر تشدد احتجاج کے دوران مختلف مقامات سے اب تک 30 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
صوابی میں کریک ڈاؤن کے دوران 33 کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار کرکے نیب راولپنڈی منتقل کیا گیا تھا۔
عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پی ٹی آئی کارکنان نے احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے عام شاہراہوں کو بند کرکے تھوڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کیا۔
پنجاب
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق سرکاری و نجی اداروں پر حملوں، توڑ پھوڑ ،تشدد اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث گرفتار شرپسند عناصر کی تعداد 1386 تک جا پہنچی، شرپسند عناصر کی پرتشدد کاروائیوں میں پنجاب بھر میں 145 سے زائد پولیس افسران اور اہلکار شدید زخمی ہوئے۔ پنجاب پولیس کے زیر استعمال 69 گاڑیوں کی توڑ پھوڑ، نذر آتش کیا گیا۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ شہریوں پر تشدد،نجی و سرکاری املاک کو نقصان پہچانے والے شرپسند عناصر کی سرکوبی یقینی بنائی جا رہی ہے۔
پولیس کی فائرنگ سے 14 کارکنان اور مظاہرین جاں بحق ہوئے، پی ٹی آئی
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی ترجمان مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں پولیس کی سیدھی فائرنگ سے اب تک 14 کارکنان اور مظاہرین جاں بحق ہوچکے ہیں۔
انہوں نے فائرنگ کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اپنے حق کے لیے باہر نکلنے والے نہتے مظاہرین پر سیدھی گولیاں چلانا انتہائی سفاکانہ عمل ہے، پی ڈی ایم عوام اور اداروں کو سامنے لانے کی سازش کررہی تھی جس میں کامیاب ہوگئی۔ انہوں نے کارکنان سے اپیل کی کہ وہ پُرامن مظاہرہ کریں اور حکومت کی سازشوں کو ناکام بنادیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔