- ٹیم دورہ آسٹریلیا کیلئے پرجوش ہے، محمد حفیظ
- انٹرا پارٹی الیکشن میں عمران خان کی دستبرداری کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، تحریک انصاف
- الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کی حتمی اشاعت 30 نومبر کو جاری کرے گا
- لاہور؛ سرغنہ سمیت اسد ڈکیت گینگ کے پانچ ارکان گرفتار
- پاکستان رہنے کیلیے دنیا کے سستے ترین ممالک میں سرفہرست
- قومی کرکٹ ٹیم کے دورہ آسٹریلیا کیلئے منیجمنٹ اور کوچنگ اسٹاف کا اعلان
- بیوی نے غیر ازدواجی تعلقات پر شوہر کو بالکونی سے نیچے پھینک دیا
- دنیا کی سب سے کم عمر ذہین بچی
- اہلیہ سے منسوب جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے امام الحق کو پریشان کردیا
- ورلڈکپ فائنل میں بھارت کی شکست کا جشن منانے پر 7 کشمیری طلبا گرفتار
- شعیب اختر بیس بال کے ایمبیسیڈر بن گئے
- ہونڈا کا پاکستان میں الیکٹرک بائیک متعارف کرانے کا اعلان
- پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن ہفتے کو ہوں گے، عمران خان حصہ نہیں لیں گے
- گوگل دسمبر سے غیر فعال اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنا شروع کر دے گا
- سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے سے اپنی جائیدادیں واپس مانگ لیں
- افغان شہری کا خودکش حملہ، پاکستان کا حافظ گل بہادر کی حوالگی کا مطالبہ
- عالمی بینک نے پاکستان میں بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کی مخالفت کردی
- مسلم لیگ (ن) کی کامیابی پاکستان کو مسائل سے نجات دلانے کیلیے اہم ہے، شہباز شریف
- اے آئی پھیپھڑوں کے کینسر کی نشاندہی میں مددگار ثابت
- جسے اللہ رکھے؛ غزہ میں گھر کے ملبے سے37 دن بعد نومولود زندہ مل گیا
ہر منٹ دنیا بھرمیں 8 زچہ و بچہ مرجاتے ہیں، رپورٹ

جنیوا: عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری ہونے والی نئی رپورٹ کے مطابق 2015 کے بعد سے عالمی سطح پر دورانِ حمل اموات میں کمی میں پیشرفت رکی ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہر سال 45 لاکھ ماؤں اور بچوں کی دورانِ حمل، دورانِ پیدائش یا پیدائش کے ایک ہفتے بعد موت واقع ہوجاتی ہے۔ یہ تعداد ہر سات سیکنڈوں میں ہونے والی ایک موت کے برابر ہے۔
اقوامِ متحدہ کی ایجنسی نے ایک بیان میں بتایا کہ جن اسباب سے اکثریت اموات واقع ہوتی ہیں اگر مناسب دیکھ بھال میسر ہو تو ان سے بچا جاسکتا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر آنشو بینرجی نے پریس ریلیز میں کہا کہ دنیا بھرمیں ناقابلِ قبول بلند شرح سے حاملہ خواتین اور نوزائیدہ بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے اور کووڈ-19 وباء نے ان کو صحت کےحوالے سے ضروریات مہیا کرنے میں مزید مشکلات پیدا کی ہیں۔
گزشتہ آٹھ سالوں میں بقا کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ رپورٹ میں لگائے گئے اندازے کے مطابق ہر سال دو لاکھ 90 ہزار خواتین کی حمل کے سب پیش آنے والی پیچیدگیوں سے موت واقع ہوتی ہے، 19 لاکھ بچوں کی موت دورانِ حمل(28 ہفتوں کے حمل کے بعد) واقع ہوجاتی ہے اور 23 لاکھ نوزائیدہ بچے پیدائش کے ایک مہینے کے اندر ہی جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔
ڈاکٹر آنشو بینرجی کا کہنا تھا کہ اگر ہم مختلف نتائج دیکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں چیزیں مختلف انداز میں کرنی ہوں گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔