- سندھ کے تعلیمی بورڈزمیں بحرانی صورتحال،تنخواہوں کی ادائیگی بھی رک گئی
- ایک ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر میں 9 کروڑ ڈالر کا اضافہ
- بیرسٹر گوہر کی تعیناتی سے پی ٹی آئی کو تقسیم کرنے کی سازش ناکام ہوگئی، پی ٹی آئی
- سندھ میں موسم سرما کی تعطیلات کا نوٹیفکیشن جاری
- حیدرآباد؛ خواتین کی قابل اعتراض تصاویر وائرل کرنے میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
- بھولا نہیں ہوں ! امام الحق نے بابراعظم کی نصیحت کا جواب دے دیا
- آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری، چار سرکاری ادارے حکومتی سرپرستی سے آزاد ہوگئے
- تاریخ میں پہلی بار یوگنڈا نے آئی سی سی ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کرلیا
- اوگرا نے ایل پی جی قیمت میں اضافہ کردیا
- اسرائیل میں بس اسٹاپ پر فائرنگ؛ 3 افراد ہلاک اور 16 زخمی
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں کمی
- بھارت میں ماں کی لاش کیساتھ ایک سال تک رہنے والی 2 بیٹیاں گرفتار
- نگراں وفاقی وزرا گوہر اعجاز اور عمر سیف کے اثاثے منظر عام پر
- آئی ایم ایف اورورلڈ بینک کا موسمیاتی تبدیلیوں کیلیے فنڈزمختص کرنے کا مطالبہ
- پی ایس ایل 9 ؛ افتخار احمد ملتان سلطانز کا حصہ بن گئے
- مہینوں سے سردرد میں مبتلا شہری کی کھوپڑی سے کیا نکلا، ڈاکٹر حیران
- دنیا کی پہلی مسافر برقی ’فلائنگ‘ شپ سروس کا آغاز آئندہ برس سے ہوگا
- دل کے دورے کا خطرہ کم کرنے والا نیا خون کا ٹیسٹ
- ایف بی آر نے پی آئی اے کے منجمد بینک اکاونٹس بحال کردیئے
- دنیا کے سستے ترین شہروں میں ایک پاکستانی شہر بھی شامل
دنیا کا مہنگا ترین آم، ایک پھل کی قیمت 230 ڈالر

موسمِ سرما میں پک کر تیار ہونے والے اس ایک آم کی قیمت 360 سے 400 ڈالر ہوسکتی ہے۔ فوٹو: بلومبرگ
ٹوکیو: دنیا کا مہنگا ترین آم جاپان میں کاشت کیا جارہا ہے جس کے ایک پھل کی قیمت 230 ڈالر ( 66 ہزار پاکستانی روپے) کے برابر ہے۔ تاہم اسے کاشت کرنے کے لیے کئی غیرروایتی طریقوں پر کام کیا جاتا ہے۔
جاپان کے ایک کسان، ہیرویوکی ناکاگاوا کئی تدابیر سے اسے کاشت کرتے ہیں۔ دسمبر میں منفی درجہ حرارت پر اس کی فصل تیار ہوجاتی ہے تاہم آم والے گرین ہاؤس کا اندرونی درجہ حرارت 36 درجے سینٹی گریڈ رکھا جاتا ہے۔
ہیرویوکی 2011 سے برفیلے خطے میں نایاب آم اگارہے ہیں جو کامیابی کی صورت میں دنیا کا مہنگا ترین آم قرار پایا ہے۔ آم کا برانڈ نام ’ہوگوکِن نو تایئو‘ (برف میں سورج) رکھا گیا ہے۔ اس علاقے میں برف پڑتی ہے لیکن یہاں قدرتی گرم چشمے بھی پائے جاتے ہیں۔ یہی چشمے آم کو موسمِ سرما کی یخ بستہ سردی میں پکا کر منفرد ذائقہ اور خوشبو فراہم کرتےہیں۔
انہیں چشموں پر گرین ہاؤس بناکر آموں کو پکایا جاتا ہے۔ اسطرح دنیا کے لذیذ ترین آم تیار ہوتے ہیں۔ آموں کے موسم میں صرف 5000 پھل ہی پیدا ہوتے ہیں جو ہاتھوں ہاتھ فروخت ہوجاتے ہیں۔ ہیرویوکی کے مطابق ان کے آم دیگر کے مقابلے میں قدرے زیادہ میٹھے ہیں، اس میں کھٹاس نام کو نہیں لیکن سب سے بڑھ کر اس کا گودا عین مکھن کی طرح نرم اور ہموار ہوتا ہے۔
2014 میں یہاں کا ایک آم 400 ڈالر میں فروخت ہوا تھا۔ اب یہاں کے آم دنیا بھر میں بھیجے جارہے ہیں اور مشہور شخصیات انہیں کھاتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔