- تاریخ میں پہلی بار یوگنڈا نے آئی سی سی ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کرلیا
- اوگرا نے ایل پی جی قیمت میں اضافہ کردیا
- اسرائیل میں بس اسٹاپ پر فائرنگ؛ 3 افراد ہلاک اور 16 زخمی
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں کمی
- بھارت میں ماں کی لاش کیساتھ ایک سال تک رہنے والی 2 بیٹیاں گرفتار
- نگراں وفاقی وزرا گوہر اعجاز اور عمر سیف کے اثاثے منظر عام پر
- آئی ایم ایف اورورلڈ بینک کا موسمیاتی تبدیلیوں کیلیے فنڈزمختص کرنے کا مطالبہ
- پی ایس ایل 9 ؛ افتخار احمد ملتان سلطانز کا حصہ بن گئے
- مہینوں سے سردرد میں مبتلا شہری کی کھوپڑی سے کیا نکلا، ڈاکٹر حیران
- دنیا کی پہلی مسافر برقی ’فلائنگ‘ شپ سروس کا آغاز آئندہ برس سے ہوگا
- دل کے دورے کا خطرہ کم کرنے والا نیا خون کا ٹیسٹ
- ایف بی آر نے پی آئی اے کے منجمد بینک اکاونٹس بحال کردیئے
- دنیا کے سستے ترین شہروں میں ایک پاکستانی شہر بھی شامل
- ایک بیٹا 3 مائیں، نادرا کا انوکھا کارنامہ
- جو لیڈر ملک کو آگے لے جائے بعض قوتیں اسے پیچھے کھینچتی ہیں، آصف زرداری
- ن لیگ ناکام ہوچکی یہ سیاست کے شوباز ہیں، بلاول بھٹو
- پاکستان آکر اسلام قبول کرکے شادی کرنیوالی انجو بھارت پہنچ گئیں
- اردو یونیورسٹی؛ ڈیڑھ سال بعد مستقل وائس چانسلر کے انتخاب کیلیے کارروائی شروع
- راولپنڈی: والد پر تشدد کرنے والا ناخلف بیٹا گرفتار
- مقدمات سے بریت؛ شریف برادران کے لاڈلے ہونے میں کوئی شک باقی ہے؟ پرویز الٰہی
اگلے برس ہم لیزر ٹیکنالوجی کی بدولت چاند کی ایچ ڈی ویڈیو دیکھ سکیں گے

2024 میں آرٹیمس ٹو مشن کیپسول چاند کے گرد کئی پھیرے لگائے گا اور ہمیں قمری سطح کی ایچ ڈی ویڈیو بھی بھیجے گا۔ فوٹو: بشکریہ ناسا
پیساڈینا، کیلیفورنیا: اگلے برس چاند کے مدار میں روانہ کئے جانے والے آرٹیمس ٹو مشن میں پہلی مرتبہ خلا میں لیزر پرمبنی آپٹیکل کمیونکیشن ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی۔ اس طرح چاند کی سطح کی ایسی ویڈیو دیکھی جاسکیں گی جو اب تک ممکن نہ تھیں۔
ناسا کے چاند کے نئے مشن آرٹیمس ٹو کے تحت اورائن خلائی کیپسول کو نومبر 2024 میں ایس ایل ایس راکٹ پر رکھ کر چاند کے مدارمیں بھیجا جائے گا۔ اس میں سوار چارخلانورد دس روز تک چاند کے گرد چکر لگاکر زمین پر لوٹیں گے۔
اسی دوران پہلی مرتبہ ’اوٹواو‘ یا آپٹیکل کمیونکیشن سسٹم کے تحت لیزر ٹیکنالوجی استعمال کرکے چاند کی اعلیٰ معیاری ویڈیو زمین پر بھیجی جائیں گی۔ اس طرح زمین پر 260 میگابٹس فی سیکنڈ سے ڈیٹا بھیجا جائے گا جس سے ہم حقیقی وقت میں چاند کی بہترین ویڈیو فوٹیج دیکھ پائیں گے۔
یہی سسٹم مشن کی تفصیلات، سائنسدانوں کے پیغامات اور دوسری معلومات کا تبادلہ بھی کیا جاسکے گا۔ اس طرح خلائی رابطے کا ایک نیا باب بھی کھلے گا۔ اس سے قبل روایتی طور پر ہم ریڈیائی رابطوں پر انحصار کرتے تھے۔ ریڈیائی پیغامات کی وصولی کے لیے بہت سارے اینٹینا لگائے جاتے ہیں اوران سے ریڈیائی سگنل سنے جاتے ہیں۔ اس کے مقابلے میں لیزر ٹیکنالوجی سے ڈیٹا منتقلی کئی گنا بڑھ جاتی ہے اور اس میں تیزی بھی آئے گی۔
یہی وجہ ہے کہ 2024 میں چاند کی دوبارہ تسخیر کے اہم مرحلے میں زمین والے قمری سطح کا بالکل نئے انداز سے مشاہدہ کرسکیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔