- نارتھ کراچی میں راہ چلتی خاتون سے نازیبا حرکت کا مقدمہ درج
- شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں سے مقابلے میں پاک فوج کا سپاہی شہید
- یوکرین کا روسی نیوی ہیڈ کوارٹر پر میزائل حملہ، افسران کی ہلاکت کا دعویٰ
- کراچی: جیولر کے کارخانے پر 45 لاکھ روپے کی ڈکیتی
- سیالکوٹ میں لینڈنگ کے دوران پی آئی اے کا مسافر طیارہ دو حادثات میں بال بال بچ گیا
- باجوڑ، پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے کو اینٹی کرپشن نے گرفتار کرلیا
- کھیلوں میں سیاست اور سیاست میں کھیل آگیا، فاروق ستار
- منظور وسان نے الیکشن 28 جنوری کو ہونے کی پیش گوئی کردی
- امیدوار کا علیحدہ بینک اکاؤنٹ اور نتیجہ رات دو بجے تک لازمی، الیکشن کمیشن کی نئی ترامیم
- برطانوی حکومت کا اگلی نسل کی حفاظت کیلئے سگریٹ پر پابندی پر غور
- بابراعظم ورلڈ کپ میں آگ لگا سکتا ہے، گوتم گمبھیر
- کراچی سے ڈھائی من سے زائد چرس پکڑی گئی، ملزم گرفتار
- 22 سال سے قید روسی شہری اپنی رہائی کے دن جیل سے فرار
- پی سی بی نے ورلڈ کپ کیلئے ٹیم مینجمنٹ کا اعلان کردیا
- ڈالر خریدنے والے افراد کا ڈیٹا جمع کرنے کا فیصلہ
- ورلڈ کپ کیلئے قومی ٹیم کو بھارت کے ویزے جاری نہیں ہوسکے
- جناح ہاؤس حملہ: صنم جاوید سمیت 9 ملزمان کی ضمانت، خدیجہ شاہ کی درخواست مسترد
- نو مئی واقعات پر کارروائی، ہم کسی کانگریس مین یا بیرونی حکومت کو جواب دہ نہیں، وزیر اعظم
- سعودی قومی دن پر کرسٹیانو رونالڈو عرب ثقافتی رنگ میں ڈھل گئے
- یکم اکتوبر کو پیٹرول کی قیمت کے حوالے سے عوام کو خوش خبری سنائیں گے، وزیر تجارت
جسٹس فائز کی سربراہی میں آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلیے کمیشن قائم

(فوٹو: فائل)
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دے دیا۔
سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ حکومت کی جانب سے بنائے گئے آڈیو لیکس کے 3 رکنی تحقیقاتی کمیشن کے سربراہ ہوں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: جسٹس فائز مسلسل 6 ہفتوں سے سپریم کورٹ کے کسی بینچ کا حصہ نہیں
تحقیقاتی کمیشن میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے علاوہ بلوچستان ہائی کورٹ سے نعیم اختر افغان اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق بھی شامل ہیں۔
آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے تشکیل دیے گئے کمیشن سے متعلق وفاقی حکومت نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔
کمیشن کا قیام حکومتی اختیار ہے، چیف جستس سے رائے نہیں لی گئی، وفاقی وزیر قانون
دریں اثنا وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ آڈیو لیکس نے ادارےکی ساکھ کومتاثرکیا ہے۔ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کےسینئرترین جج کوکمیشن کاسربراہ مقررکیاگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آڈیو لیک کمیشن پرعمران خان کا ردعمل؛ ریکارڈنگ کرنے والے عناصر کی نشاندہی کا مطالبہ
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان کی رائے نہیں لی گئی۔ تحقیقاتی کمیشن 2017ء کےایکٹ کےتحت بنایاگیا۔ کمیشن قائم کرناحکومت کااختیارہے۔ وفاقی حکومت نے2017ء کےایکٹ کےتحت پہلےبھی کمیشن بنایا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔