- پشاور پولیس لائن دھماکا، ایک المیہ
- چوہدری شجاعت مسلم لیگ ق کے صدر برقرار، الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا
- کراچی کے صارفین کیلیے بجلی 10روپے 80پیسے فی یونٹ سستی
- ہائی کورٹ ازخود نوٹس کا اختیار استعمال نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ
- الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج؛عمران خان کی حاضری استثنا کی درخواست منظور
- ’’آن لائن شاپنگ سنی تھی لیکن کوچنگ نہیں‘‘، عاقب جاوید
- کراچی میں جمعرات کو سمندری ہوائیں فعال ہونے کا امکان
- فواد چوہدری کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات لاہور ہائیکورٹ میں جمع
- ممکن ہے حملہ آور سرکاری گاڑی میں بیٹھ کر آیا ہو، سی سی پی او پشاور
- پولیس لائنز خودکش دھماکا اور کوہاٹ واقعے پر خیبر پختونخوا میں ایک روزہ سوگ
- اگلے بجٹ کیلیے ایف پی سی سی آئی، چیمبرز، تاجر تنظیموں سے تجاویز طلب
- سی پیک دوسرا مرحلہ، وسیع تر اثرات مرتب ہونگے، پلاننگ کمیشن
- کے الیکٹرک تاجروں کے مسائل ترجیحاً حل کرے، چیئرمین نیپرا
- بجلی کی قیمت میں 2.31 روپے فی یونٹ کمی کی منظوری
- پشاور خودکش دھماکا؛ آئی جی خیبر پختونخوا کا جلد از جلد تحقیقات کا حکم
- درہ خنجراب پاک چین خصوصی تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا گیا
- پشاور پولیس لائنز مسجد میں خودکش دھماکا، اہلکاروں سمیت 93 افراد شہید، 47 زخمی
- کرنٹ اکاؤنٹ میں کمی، مہنگائی شرح سود بڑھانے کی سب سے بری وجہ قرار
- بین الاقوامی پروازوں کے استعمال شدہ پانی میں کورونا وائرس کا انکشاف
- شاہین اور نسیم پاکستان کی ’’گولڈ ڈسٹ‘‘ قرار
ملائشین لا پتہ طیارے کی تلاش میں کئی سال لگ سکتے ہیں، امریکی محکمہ دفاع

سیٹلائٹ کی نشاندہی کردہ 95 فیصد جگہ پر تلاش مکمل ہونے کے باوجود ملائشین طیارے کے ملبے کا کچھ پتہ نہیں چل سکا، آسٹریلین حکام۔ فوٹو: فائل
واشنگٹن: امریکی محکمہ دفاع کے حکام کا کہنا ہے کہ ملائیشین لا پتہ طیارے کی تلاش میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کے ایک اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ آسٹریلیا کے مغرب میں بحر ہند کی تہہ میں امریکی بحریہ کی خودکار آبدوز کو ملائشین طیارے کے ملبے کے شواہد نہیں ملے، لا پتہ ہونے والے ملائشین طیارے کی تلاش اب انتہائی مشکل مرحلہ میں داخل ہو جائے گی اور اس میں کئی سال بھی لگ سکتے ہیں۔
امریکی اہلکار کا کہنا تھا کہ امریکی بحریہ کی خودکار بلوفن 21 آبدوز آج سمندر کی تہہ میں 10 مربع کلو میٹر کے علاقے میں ملائشین طیارے کی تلاش کا کام بند کر دے گی۔ دوسری جانب آسٹریلین حکام نے بھی تصدیق کی ہے کہ سیٹلائٹ کی نشاندہی کردہ 95 فیصد جگہ پر تلاش مکمل ہونے کے باوجود ملائشین طیارے کے ملبے کا کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 8 مارچ کو ملائشین ایئر لائن کا طیارہ 239 مسافروں اور جہاز کے عملے کے ساتھ لاپتہ ہو گیا تھا جس کا تاحال کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔