- قطری وزیر اعظم اور امیر طالبان کے خفیہ مذاکرات
- انٹر کی داخلہ پالیسی تبدیل، داخلے میرٹ کے بجائے ضلعی بنیادوں پر ہوں گے
- پاکستان جونیئر ایشیا کپ کے فائنل میں پہنچ گیا، بھارت سے مقابلہ ہوگا
- کراچی: 9 مئی کے متاثرین کو نئی موٹرسائیکل لینے کیلیے مقدمہ درج کرانا ہوگا
- دراز قد کیلئے سرجری کرانے کے رجحان میں اضافہ
- حکومت کا پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے کمی کا اعلان
- ٹک ٹاک کی بیوٹی ٹِپ نے خاتون کو اسپتال پہنچا دیا
- جن ججز کیخلاف ریفرنسز زیر التوا ہیں وہ میرٹ پر فیصلہ نہیں کرتے، پاکستان بار کونسل
- پیپلزپارٹی کسی کو مائنس کرنے کے حق میں نہیں اور مذاکرات کی حامی ہے، گیلانی
- جہانگیر ترین سے پی ٹی آئی کے 60 سے زائد اراکین اور رہنماؤں کے رابطے
- کچھ لوگوں کی انا اور ضد ملک سے بڑی ہوگئی ہے، چوہدری شجاعت
- واٹس ایپ اسٹیٹس پر اب وائس نوٹ بھی شیئر کیے جاسکیں گے!
- جنوبی پنجاب سے پی ٹی آئی کے سابق اراکین نے پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرلی
- ٹرینوں میں مسافروں کو نشہ آور چیزیں کھلا کر لوٹنے والا ملزم گرفتار
- اسٹیٹ بینک نے کریڈٹ کارڈز کی ادائیگیوں کے لیے ڈالر خریدنے کی اجازت دے دی
- افغانستان میں جنگی جرائم؛ آسٹریلوی فوجیوں کے شراب پینے پر پابندی عائد
- صحت کارڈ کا اجرا: بلوچستان کے شہریوں کو دس لاکھ روپے تک کے مفت علاج کی سہولت ہوگی
- پہاڑی سے پنیر کی لڑھکتی گیند پکڑنے کے مقابلے کا دوبارہ انعقاد
- عمران خان کو فوجی قوانین کے تحت سزا دے کر مثال بنانا چاہیے، سردار تنویرالیاس
- جنگ کا امکان؟ چین اور امریکا کے لڑاکا طیارے آمنے سامنے
نجی اسپتال کے ڈاکٹرز کا آپریشن روم کے بغیر کامیاب سرجری کا شاندار کارنامہ
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2023/05/2487399-doctorsperformfirstsuccessfulfetalbrainsurgery-1684854111-153-640x480.jpg)
[فائل-فوٹو]
کراچی: آغا خان یونیورسٹی اسپتال کے ڈاکٹرز نے نوزائیدہ بچے کی ہرنیا کے علاج کیلئے کامیاب بیڈ سائیڈ سرجری کرکے شاندار کارنامہ سرانجام دیا ہے۔
یہ سرجری آپریشن روم کے برعکس نوزائیدہ بچوں کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں ہوئی جو اپنی نوعیت کا پہلا کارنامہ ہے، سرجری کا عمل بچے کے بستر کے کنارے پرانجا م دیا گیا۔
حیدرآباد کے آغا خان میٹرنل اینڈ چائلڈ کیئر سینٹر میں 25 اپریل 2023 کو پیدا ہونے والے بچے کو پیدائش کے فوراً بعد سے سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا اور اس میں پیدائشی ڈایافرامیٹک ہرنیا (CDH) کی تشخیص ہوئی۔ CDH اس وقت ہوتا ہے جب پیٹ کو سینے سے الگ کرنے والا پٹھہ (ڈایافرام) ٹھیک سے بند ہونے میں ناکام ہو جاتا ہے جس سے پیٹ کے اعضاء سینے کے اطراف خالی حصے میں منتقل ہو نے لگتے ہیں، یہ صورتحال پھیپھڑوں اور دل کی نشوونما میں رکاوٹ بن سکتی ہے اور نوزائیدہ بچوں کیلئے ممکنہ طور پر جان لیوا ہے۔
بچے کی تشویشناک حالت کے پیش نظر اسے فوری طور پر کراچی میں آغا خان یونیورسٹی ہسپتال کے اسٹیڈیم روڈ کیمپس میں منتقل کیا گیا جہاں اسے سانس کی فراہمی کیلئے نلکی لگائی گئی اور نوزائیدہ بچوں کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں داخل کردیا گیا۔ بہترین نگہداشت حاصل کے باوجود اس کی حالت انتہائی نازک تھی اوراس کے CDH کے لیے سرجری ہی واحد حل تھا جس کیلئے ڈاکٹرز کی ٹیم کو ایک منفرد چیلنج کا سامنا کرنا پڑا۔
بچے کی غیرمستحکم حالت نے اسے آپریشن کے کمرے تک لے جانا ناممکن بنا دیا اور اسی کے پیش نظر ایک مختلف طریقہ کار اختیار کرنے کی ضرورت تھی، آغا خان یونیورسٹی اسپتال کے ماہرین نے نوزائیدہ بچوں کے انتہائی نگہداشت یونٹ کو ایک ایسے آپریشن تھیٹر میں تبدیل کردیا جو سرجری کیلئے درکار ضروریات اور جراثیم سے پاک ہونے کے تمام تقاضوں کو پورا کرتا تھا۔
آغا خان یونیورسٹی ہسپتال میں بچوں کی سرجری کے سیکشن ہیڈ ڈاکٹر محمد عاقل سومرو کی قیادت میں ٹیم نے 29 اپریل 2023 کو بیڈ سائیڈ سرجری کامیابی کے ساتھ انجام دی۔ دو گھنٹے تک جاری رہنے والا یہ آپریشن بغیر کسی بڑی پیچیدگی کے ختم ہوا، سرجری کے بعد بچے کی سانس بہتر ہونے لگی اورمصنوعی تنفس اور دوائیوں کو بتدریج چھڑانے کے ساتھ اس میں معنی خیز بہتری نظر آئی۔ آخر کار 7 مئی 2023 کو بچے کو ہسپتال سے ڈسچارج کر کے گھر روانہ کر دیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔