- تینوبو نائجیریا کے نئے صدر منتخب
- کراچی: فائرنگ کے دو واقعات میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق، دوسرا زخمی
- لاہورمیں تجرباتی بنیادوں پر”بلیو روڈ‘‘ کا تصور متعارف
- کراچی سے پی ٹی آئی کے دو سابق اراکین اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا
- یہودیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں مذہبی اسکول قائم کرلیا
- عوام کی محبت نے دشمن کے مذموم عزائم کا منہ توڑ جواب دیا، آرمی چیف
- دکی میں فائرنگ سے نوجوان جاں بحق
- برطانوی خاتون ٹیٹو کے عالمی ریکارڈ کیلئے کوشاں
- جونیئر ایشیا ہاکی کپ، پاکستان نے جاپان کو شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنالی
- مریم اورنگزیب کی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر کڑی تنقید
- ذیابیطس کے مریضوں کیلئے دوپہر کی ورزش صبح کی ورزش سے بہتر کیوں؟
- کراچی؛ 6 یو سیز کے رکے ہوئے نتائج جاری، پیپلزپارٹی کی نشستیں 104 ہوگئیں
- انٹربورڈ کراچی کا امتحانات میں نقل کی روک تھام کیلیے ایم سی کیوز کا پپیر آخر میں دینے کا فیصلہ
- پشاورمیں دو مقامات پرپولیو وائرس پایا گیا ہے، وفاقی وزیرصحت
- کراچی میں آئندہ تین روز تک گرمی کی لہر برقرار رہنے کا امکان
- قومی احتساب ترمیمی بل 2023 ازخود قانون کی شکل اختیار کرگیا
- 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی نے عمران خان کو طلب کرلیا
- ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ویمن کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان پر جرمانہ عائد
- سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ سے نواز شریف کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، وزیر قانون
- بابر اعظم، محمد رضوان اور فخر زمان اس سال حج کی سعادت حاصل کریں گے
100 برس بعد آسٹریلیا میں بونا کینگرو کا دوبارہ انکشاف

آسٹریلیا میں خرگوش کی جسامت کے کینگرو کی آبادی بڑھنے کی امید پیدا ہوئی ہے۔ فوٹو: یاہو نیوز
آسٹریلیا: برش جیسی دم والے لیکن صرف خرگوش کے برابر جسامت رکھنے والے ننھا کینگرو آسٹریلیا میں 100 برس بعد دیکھا گیا ہے۔
انہیں بیٹونگز کہا جاتا ہے جو دو صدی قبل آسٹریلیا کے 60 فیصد رقبے پر عام پائے جاتے تھے۔ لیکن آبادی میں اضافے، جنگلات کے کٹاؤ، کتے، بلیوں، اور لومڑیوں کے شکار بننے کے بعد ان کی تعداد تیزی سے ختم ہوکر غائب ہوگئی تھی۔
اب اب سو برس آسٹریلیا کے جزیرہ نما، یارکے میں یہ ننھی مخلوق دوبارہ دیکھی گئی ہے اور ماہرین نے دو سال میں ایسے 120 جانور قدرتی ماحول میں چھوڑے ہیں۔ لیکن ان کے حدود پر حفاظتی باڑھ لگا کر شکاری جانوروں سے محفوظ بنایا گیا ہے۔ اس عرصے میں ان کی آبادی بڑھی ہے اور 45 میں سے 42 ماداؤں کے سینے پر قدرتی تھیلی میں بچہ بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ بلاشبہ یہ ایک خوش آئند بات ہے۔
لیکن توقع ہے کہ پورے آسٹریلیا میں ان کی آبادی 12000 سے کچھ زائد ہوسکتی ہے اور اس انتہائی کمیاب جانور کو بچانے کے لیے سرتوڑ کوشش کی جارہی ہے۔ دوسری جانب بلیوں اور لومڑیوں کی آبادی کنٹرول کرنے کے لیےبھی کوششیں جاری ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔