خصوصی کمیٹی کی پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ سپریم کورٹ کو نہ دینے کی سفارش

ویب ڈیسک  بدھ 24 مئ 2023
(فوٹو فائل)

(فوٹو فائل)

 اسلام آباد: قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی نے پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ سپریم کورٹ کو نہ دینے کی سفارش کردی۔

سپریم کورٹ کو ریکارڈ فراہمی سے متعلق قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین اسلم بھوتانی کی زیر صدارت ہوا۔ وزارت داخلہ، ایف آئی اے اور وزارت قانون کے حکام کی شرکت کے ساتھ ہونے والے اجلاس کا آغاز ہوتے ہی خصوصی کمیٹی کو ان کیمرا کردیا گیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: حکومت کا سپریم کورٹ بل کی پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ نہ دینے کا فیصلہ

خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ سپریم کورٹ کو نہ دینے کی سفارش کردی گئی۔ اس حوالے سے چیئرمین اسلم بھوتانی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کے ریکارڈ سے متعلق فیصلہ اسپیکر کو بھجوا رہے ہیں۔قومی اسمبلی ریکارڈ سے متعلق ایوان میں جو رائے بنی تھی، ہم بھی اسی رائے کا احترام کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ بل؛ اٹارنی جنرل کو پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ آج تک فراہم کرنے کا حکم

خصوصی کمیٹی نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹےنجم ثاقب، میاں عزیر اور ابوذر چدھڑ کو آئندہ اجلاس میں طلب کرلیا۔ چیئرمین کمیٹی اسلم بھوتانی نے کہا کہ تینوں افراد 31 مئی کو کمیٹی میں مؤقف پیش کرسکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔