- ایک ہفتے کے دوران 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ
- وزیراعظم نے 1100 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی ہے، احسن اقبال
- ایران کو جوہری بم بنانے سے روکنے کیلیے ہر حد تک جائیں گے، اسرائیل
- رجب طیب اردوان کی حلف برداری میں شرکت کیلیے وزیراعظم ترکیہ روانہ
- منظور وسان کا عثمان بزدار کے سیاست چھوڑنے سے متعلق بیان پر دلچسپ تبصرہ
- سپریم کورٹ میں کوئی الگ گروپ نہیں بنا رکھا، جسٹس قاضی فائز عیسی کی وائرل ویڈیو پر وضاحت
- ڈالر کے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ میں اضافہ
- فی تولہ سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
- لاہور کے 5 مقامات پر دفعہ 144 نفاذ
- انسانی اسمگلنگ اور جعل سازی میں ملوث اشتہاری ملزمان گرفتار
- دیر میں مدرسے کے چار طالب علم تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- میٹا نے ایپل سے پہلے کویسٹ تھری وی آر ہیڈسیٹ پیش کرنے کا عندیہ دیدیا
- بزرگوں کو توانا رکھنے والی صدیوں پرانی آسان چینی ورزش
- چھٹی منزل سے گرنے والی بلی معجزاتی طور پر زندہ بچ گئی
- حکومت پنجاب کا صوبے میں مزید 7 نیشنل پارکس بنانے کا اعلان
- سونے کی قیمتوں سے پریشان دکاندار عدالت پہنچ گئے
- شدید اعتراضات کے بعد برطانیہ کا اسکولوں میں جنسی تعلیم پر نظرِثانی کا فیصلہ
- روس، ایران، افغانستان سے اشیا کے بدلے اشیا کی تجارت کا طریقہ کار جاری
- بجٹ میں ای او بی آئی کی پنشن بڑھنے کا امکان
- ریاست منی پور میں بھارت سے الگ ہونے کے مطالبات زور پکڑنے لگے
توہینِ عدالت کیس میں آئی جی کے پیش نہ ہونے پر عدالت کا اظہار برہمی

(فوٹو: فائل)
اسلام آباد: عدالتی حکم کے باوجود شیریں مزاری کی گرفتاری پر توہین عدالت کیس میں آئی جی کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔
مقدمے کی سماعت میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے روبرو ایڈووکیٹ ایمان مزاری اپنے وکیل زینب جنجوعہ کے ہمراہ پیش ہوئیں۔ عدالت نے استفسار کیا ، کیا آئی جی نہیں آئے ؟ یہ توہینِ عدالت کا کیس ہے۔آئی جی کو یہاں ہونا چاہیے تھا ۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ آئی جی صاحب بنچ ون کے سامنے ہیں کچھ دیر تک آجائیں گے ۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ پہلے دن بتا دیتے ریاست کی پوری مشنری کیوں ایکٹیو ہے ۔ پہلے بتا دیتے شیریں مزاری کی گرفتاری کا ایم پی او کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ۔یہ بھی بتا دیتے کہ جو کچھ ہو ریا ہے ان کا مقدمات سے کوئی تعلق نہیں تھا ۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ عدالت کو بتا دیتے یہ سب کچھ سیاست ہو رہی ہے ان کا مقدمات سے کوئی تعلق نہیں ۔ ریاست پہلے دن بتا دیتی شیریں مزاری کی گرفتاری کا نقض امن کے ساتھ بھی کوئی تعلق نہیں ۔ پوری ریاستی مشنری سیاست میں لگی رہی، ہمیں بتا دیتے ۔ بتا دیتے ہم کوئی اور کیسز سن لیتے۔ بادی النظر میں آئی جی نے ڈی سی پنڈی کے آرڈر کو اس عدالت کے آرڈرز پر ترجیح دی۔
بعد ازاں عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ آئی جی آئندہ سماعت سے قبل تحریری جواب جمع کرائیں ۔ کیس کی مزید سماعت 31 مئی تک ملتوی کردی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔