- ایشیا چیمپئن شپ کے فاتح تن سازوں نے میڈلز شہدائے پاکستان کے نام کردیے
- اوگرا نے گیس کی قیمت میں 50 فیصد تک ہوشربا اضافے کی منظوری دے دی
- نو مئی واقعہ، ریڈیو پاکستان پشاور سے قیمتی اشیا چرانے والا مرکزی ملزم گرفتار
- کوئٹہ اسپینی روڈ پر گھر میں فائرنگ سے ماں اور بیٹی جاں بحق
- بڑھتی عمر اور یادداشت کمزور؟ چاکلیٹ کھائیں
- سی آئی اے چیف کا دورہ بیجنگ؛ حکام سے خفیہ ملاقاتیں
- سندھ حکومت کا میئر کا الیکشن شو آف ہینڈ سے کرانے کا فیصلہ
- ننھی اشیا کی مدد سے انسانی زندگی کی منظر کشی
- بھارت میں مسافر اور مال بردار ٹرینوں میں تصادم؛ 50 افراد ہلاک اور 300 زخمی
- کے پی میں سرکاری گاڑیاں بدستورسابق حکومتی ارکان کے زیر استعمال ہونے کا انکشاف
- کراچی میں 6 سال سے روپوش کالعدم ٹی ٹی پی شاکر گروپ کا کارندہ گرفتار
- صحت مند ٹانگیں، صحت مند دِل
- 9 مئی واقعات؛ سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی میں مذمتی قرارداد منظور
- اللہ تعالیٰ پاکستان کو2017 والی ڈگر پر لے جائے، نواز شریف
- چاولوں کو دوبارہ گرم کرنا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے
- ایڈووکیٹ جبران ناصر گھر پہنچ گئے
- ہیٹ ویو کے خدشات، محکمہ صحت نے ملازمین کی چھٹیوں پر پابندی عائد کردی
- پاکستان نے 200 ماہی گیروں اور 3 سویلین کو بھارتی حکام کے حوالے کردیا
- ایک ہفتے کے دوران 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ
- وزیراعظم نے 1100 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی ہے، احسن اقبال
جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کیلیے روس اور بیلاروس میں معاہدہ طے پاگیا

روس اپنے جوہری ہتھیاروں کو بیلاروس میں تعیینات کرے گا؛ فوٹو: ٹوئٹر
منسک: یوکرین جنگ میں ہونے والی ایک اہم پیش رفت میں روس کے ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی بیلاروس میں تعیناتی سے متعلق دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ طے پاگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق معاہدے پر دستخط روس اور بیلاروس کے وزرائے خارجہ نے کیے۔ معاہدے پر دستخط کی تقریب بیلاروس میں منعقد ہوئی تھی۔
اس موقع پر روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے کہا کہ بیلاروس میں تعینات کیے جانے والے جوہری ہتھیاروں اور ان کے استعمال سے متعلق کسی بھی فیصلے پر روس کا ہی کلی اختیار ہوگا۔
روسی وزیر دفاع نے جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کی وجہ بتاتے ہوئے الزام عائد کیا کہ مغربی ممالک روس اور بیلاروس کے خلاف غیر اعلانیہ جنگ چھیڑ رہے ہیں۔ ہمیں اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔
یاد رہے کہ بیلاروس یوکرین کا ہمسائیہ اور روس کا دوست ملک ہے۔ جنگ کے آغاز سے ہی روس یوکرین میں فوجی پیش قدمی کے لیے بیلاروس کو ہی استعمال کرتا آیا ہے۔
یوکرین اور مغربی ممالک نے روس کے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے جنگ کو طول ملے گا اور امن کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا ہوگی۔
ادھر روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی خفیہ ایجنسی نے یوکرین کے دو تخریب کاروں کو حراست میں لیا ہے جو اس ماہ یوم فتح کے موقع پر دو جوہری پاور اسٹیشنوں کی بجلی کی لائنوں کو اڑانے کی سازش کر رہے تھے تاکہ اہم تقریب کو سبوتاژ کرسکیں۔
روسی خفیہ ایجنسی نے مزید کہا کہ یوکرائنی تخریب کاروں نے لینن گراڈ اور کالینن جوہری پاور اسٹیشنوں کے کل 11 پائلن پر دھماکہ خیز مواد رکھا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔