ایشیاکپ کے میزبان، شیڈول کا اعلان کب ہوگا؟ جے شاہ نے اعلان کردیا

ویب ڈیسک  جمعرات 25 مئ 2023
ٹورنامنٹ رواں سال یکم سے 17 ستمبر تک کھیلے جانے کا امکان ہے، رپورٹس (فوٹو: ٹوئٹر)

ٹورنامنٹ رواں سال یکم سے 17 ستمبر تک کھیلے جانے کا امکان ہے، رپورٹس (فوٹو: ٹوئٹر)

ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر اور بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سیکریٹری جے شاہ نے اعلان کیا ہے کہ ایشیاکپ کے میزبان ملک سمیت شیڈول کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔

بھارتی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ کا کہنا ہے کہ انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کے فائنل کے موقع پر ایشیاکپ کے میزبان ملک اور شیڈول کا اعلان کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایشیاکپ کی میزبانی کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا، ہم آئی پی ایل میں مصروف ہیں لیکن سری لنکا کرکٹ، بنگلہ دیش اور افغانستان کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ عہدیداران کو فائنل میچ دیکھنے کی دعوت دی ہے۔

مزید پڑھیں: یو اے ای، انگلینڈ یا سری لنکا؟ ایشیاکپ فٹبال بن گیا، وینیو پر ڈیڈ لاک برقرار

دوسری جانب خبریں گردش کررہی ہیں کہ بی سی سی آئی نے ایشیاکپ کیلئے پاکستان کے ہائبرڈ ماڈل کو مسترد کردیا ہے اور وہ ٹورنامنٹ کا انعقاد نیوٹرل وینیو پر شفٹ کرنا چاہتی ہے۔

رواں سال ایشیاکپ کی میزبانی پاکستان کے سپرد ہے تاہم بھارت نے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار کردیا ہے جس پر پی سی بی نے ہائبرڈ ماڈل تجویز کیا تھا، جو منظور کرلیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: ایشیاکپ؛ بھارتی بورڈ پاکستان کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور

اس ماڈل کے تحت پاکستان میں چار میچ کھیلے جائیں گے جب کہ ان میچوں میں سری لنکا، بنگلہ دیش، نیپال اور افغانستان کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی جبکہ بھارت اپنے تمام میچز نیوٹرول وینیو پر کھیلے گا۔

مزید پڑھیں: ورلڈکپ شیڈول کا اعلان؛ بی سی سی آئی نے اہم میٹنگ بلالی

حال ہی میں سری لنکا، بنگلہ دیش اور بھارت سمیت دیگر بورڈز نے موقف اپنایا تھا کہ یواےای میں زیادہ گرمی ہوگی، جس کے باعث کھلاڑیوں کو انجریز ہوسکتی ہیں، اس لیے میچز سری لنکا میں کروائے جائیں۔

دوسری جانب بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے 27 مئی کو احمدآباد میں اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں ایشیاکپ کے مقام اور شیڈول کے علاوہ ورلڈکپ کے وینیوز پر اعلان بھی متوقع ہے۔

واضح رہے کہ ایشیا کپ رواں سال یکم سے 17 ستمبر تک کھیلے جانے کا امکان ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔