- وزیراعظم نے 1100 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی ہے، احسن اقبال
- ایران کو جوہری بم بنانے سے روکنے کیلیے ہر حد تک جائیں گے، اسرائیل
- رجب طیب اردوان کی حلف برداری میں شرکت کیلیے وزیراعظم ترکیہ روانہ
- منظور وسان کا عثمان بزدار کے سیاست چھوڑنے سے متعلق بیان پر دلچسپ تبصرہ
- سپریم کورٹ میں کوئی الگ گروپ نہیں بنا رکھا، جسٹس قاضی فائز عیسی کی وائرل ویڈیو پر وضاحت
- ڈالر کے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ میں اضافہ
- فی تولہ سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
- لاہور کے 5 مقامات پر دفعہ 144 نفاذ
- انسانی اسمگلنگ اور جعل سازی میں ملوث اشتہاری ملزمان گرفتار
- دیر میں مدرسے کے چار طالب علم تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- میٹا نے ایپل سے پہلے کویسٹ تھری وی آر ہیڈسیٹ پیش کرنے کا عندیہ دیدیا
- بزرگوں کو توانا رکھنے والی صدیوں پرانی آسان چینی ورزش
- چھٹی منزل سے گرنے والی بلی معجزاتی طور پر زندہ بچ گئی
- حکومت پنجاب کا صوبے میں مزید 7 نیشنل پارکس بنانے کا اعلان
- سونے کی قیمتوں سے پریشان دکاندار عدالت پہنچ گئے
- شدید اعتراضات کے بعد برطانیہ کا اسکولوں میں جنسی تعلیم پر نظرِثانی کا فیصلہ
- روس، ایران، افغانستان سے اشیا کے بدلے اشیا کی تجارت کا طریقہ کار جاری
- بجٹ میں ای او بی آئی کی پنشن بڑھنے کا امکان
- ریاست منی پور میں بھارت سے الگ ہونے کے مطالبات زور پکڑنے لگے
- پرویز الہٰی رہائی کے حکم کے فوری بعد دوبارہ گرفتار
حکومت کا عمران خان سے فی الحال مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ

مئی 9 کے واقعات کے بعد عمران خان اور پی ٹی آئی کو کوئی سیاسی ریلیف نہیں دیا جائے گا:فوٹو:فائل
کراچی: وفاقی حکومت نے فی الحال چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان سے مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاق کے ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے طے کیا ہے کہ سانحہ 9 مئی کے واقعات کے بعد پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان اور ان کی جماعت کو کوئی سیاسی اور قانونی ریلیف نہیں دیا جائے گا اور فی الحال عمران خان سے کوئی مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق ملکی قانون کے مطابق سانحہ 9 مئی میں ملوث پی ٹی آِئی کے رہنمائوں اوردیگر کے خلاف کارروائی جاری رکھی جائے گی اور عسکری تنصیبات پر حملے میں ملوث عناصر کے خلاف فوجی عدالتوں میں کیسز جلد ازجلد چلائے جائیں گے۔
پی ٹی آئی کے 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہونے کے ثبوت سامنے آنے کے بعد اب ان سے بات چیت کاراستہ اختیار کرنا وفاق کے لیے فی الحال ناممکن ہوگیا یے۔پی ٹی آئی کے اس احتجاج سے عالمی سطح پر ملک کا امیج متاثر ہوا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ریاست کے خلاف تاحال منفی بیانات سامنے آریے ہیں اس لیے وفاقی حکومت کی جانب سے عمران خان سے سیاسی مذاکرات فی الحال نہیں کیے جاسکتے ہیں۔اعلی سطح پر وفاق کی جانب سے اس بات کا جائزہ لیا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی کے بیانیہ میں کوئی تبدیلی نہیں آرہی یے۔اس لیے وفاقی حکومت کی جانب سے عمران خان سے سیاسی بات چیت کرنا مشکل نظر آتا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے اہم رہنما 9 مئی کے بعد پارٹی چھوڑ رہے ہیں اس سے واضح ہورہا ہے کہ پی ٹی آئی سیاسی طور پر تنہائی کا شکار ہوتی جارہی ہے۔ پی ڈی ایم کی حکومت کی واضح پالیسی ہے کہ سانحہ 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی کو کوئی سیاسی و قانونی ریلیف نہیں دیا جاسکتا یے۔ افواج پاکستان اور ریاستی اداروں پر حملوں کے بعد وفاق کی جانب سے عمران خان اور ان سے وابسطہ لوگوں کے ساتھ کوئی سیاسی وقانونی لچک کا مظاہرہ نہیں کیا جاسکتا ۔اس سانحہ میں ملوث خصوصی طور پر عسکری تنصیبات پر حملے کرنے والے گرفتار عناصر کے خلاف درج مقدمات کو فوری فوجی عدالتوں میں چلایا جائے گا اور ان عناصر کے خلاف قانون کے مطابق ایکشن ہوگا۔
ذرائع کا کہنا یے کہ پی ٹی آئی کے جن رہنماؤں نے سانحہ 9 مئی کی مذمت کرکے پارٹی چھوڑ دی ہے وہ اگر اپنے سیاسی سفر کو جاری رکھنے کے لیے وفاقی حکومت یا پی ڈی ایم میں شامل کسی جماعت میں شمولیت کے لیے رابطہ کریں گے تو ان کے حوالے سے حکمت عملی پی ڈی ایم قیادت طے کرے گی۔ اگر پی ٹی آئی میں کوئی سیاسی دھڑا مستقبل سامنے آیا اور ان میں وہ لوگ شامل ہوئے جن کا بیانیہ 9 مئی کی مذمت اور ریاست کی رٹ کو تسلیم کرنا ہوا تو ان سے بات چیت ہوسکتی ہے تاہم اس کا فیصلہ بھی پی ڈی ایم کی قیادت کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق عمران خان سے مذاکرات کرنے پر فی الحال کوئی ارادہ نہیں رکھتا ہے تاہم پی ٹی آئی پر پاپندی لگانے کا فیصلہ ملکی قانون کے مطابق کیا جاسکتا ہے۔ اہم ذرائع کا دعوی ہے کہ تحریک انصاف کا فارورڈ بلاک جلد سامنے آجائے گا جو عمران خان سے سیاسی لاتعلقی کا اظہار کرکے ملکی سیاست میں حصہ لے سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔