- حکومت کا پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے کمی کا اعلان
- ٹک ٹاک کی بیوٹی ٹِپ نے خاتون کو اسپتال پہنچا دیا
- جن ججز کیخلاف ریفرنسز زیر التوا ہیں وہ میرٹ پر فیصلہ نہیں کرتے، پاکستان بار کونسل
- پیپلزپارٹی کسی کو مائنس کرنے کے حق میں نہیں اور مذاکرات کی حامی ہے، گیلانی
- جہانگیر ترین سے پی ٹی آئی کے 60 سے زائد اراکین اور رہنماؤں کے رابطے
- کچھ لوگوں کی انا اور ضد ملک سے بڑی ہوگئی ہے، چوہدری شجاعت
- واٹس ایپ اسٹیٹس پر اب وائس نوٹ بھی شیئر کیے جاسکیں گے!
- جنوبی پنجاب سے پی ٹی آئی کے سابق اراکین نے پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرلی
- ٹرینوں میں مسافروں کو نشہ آور چیزیں کھلا کر لوٹنے والا ملزم گرفتار
- اسٹیٹ بینک نے کریڈٹ کارڈز کی ادائیگیوں کے لیے ڈالر خریدنے کی اجازت دے دی
- افغانستان میں جنگی جرائم؛ آسٹریلوی فوجیوں کے شراب پینے پر پابندی عائد
- صحت کارڈ کا اجرا: بلوچستان کے شہریوں کو دس لاکھ روپے تک کے مفت علاج کی سہولت ہوگی
- پہاڑی سے پنیر کی لڑھکتی گیند پکڑنے کے مقابلے کا دوبارہ انعقاد
- عمران خان کو فوجی قوانین کے تحت سزا دے کر مثال بنانا چاہیے، سردار تنویرالیاس
- جنگ کا امکان؟ چین اور امریکا کے لڑاکا طیارے آمنے سامنے
- خاتون کی قابل اعتراض ویڈیو اور تصاویر شیئر کرنے والے ملزمان گرفتار
- عالمی ذیابیطس کا نقشہ جاری، پاکستان سرِ فہرست شمار
- کیا ایپل آئی فون 12 کو خیر باد کہنے جا رہا ہے؟
- مزید 18 کمپنیاں پی ٹی آئی کو مبینہ غیرقانونی فنڈنگ میں ملوث نکلیں
- خواتین قیدیوں سے بدسلوکی کا الزام لگانے والوں کیخلاف ایف آئی اے میں درخواست دائر
جی ایچ کیو ، آئی ایس آئی آفس حملوں میں 15 پی ٹی آئی رہنماؤں کی نشاندہی

(فوٹو فائل)
اسلام آباد: ملک میں 9 مئی کو جی ایچ کیو، آئی ایس آئی سمیت دیگر حساس مقامات پر حملوں میں 15 پی ٹی آئی رہنماؤں کے کردار کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد حساس تنصیبات اور حساس مقامات پر حملوں، جلاؤ گھیراؤ اور پرتشدد واقعات میں ملوث شرپسندوں کے ساتھ رابطے میں رہنے والے تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پتا چل گیا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تین شہروں میں پاکستان تحریک انصاف کے 15 رہنما جی ایچ کیو، آئی ایس آئی آفس اور پی اے ایف بیس پر حملے کے دوران جلاؤ گھیراؤ کے دوران شرپسندوں سے رابطوں میں رہے۔تمام رہنماؤں کی نشاندہی جیوفینسنگ رپورٹ میں ہو گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جی ایچ کیو راولپنڈی پر حملے کے دوران 88 شرپسندوں سے 5 پی ٹی آئی رہنما رابطوں میں رہے ۔ واثق قیوم کی 8 ، اجمل صابر راجا کی 7 کالز ٹریس ہوئیں ۔ طارق محمود مرتضیٰ کی 9 راجا عثمان ٹائیگر کی 6 کالز ثابت ہوئیں جب کہ راجا راشد حفیظ کی 2 عمر تنویر کی 3 کالز شرپسندوں سے ملیں۔
حملوں میں ملوث کرداروں کے حوالے سے بنائی گئی رپورٹ کے مطابق فیصل آباد آئی ایس آئی دفتر پر حملہ کرنے والے 25 شرپسند 4 رہنماؤں سے رابطے میں رہے ۔ فیض اللہ کی 54 ، رانا اسد کی 86 کالز ٹریس ہوئیں ۔ لطیف نذیر کی 108 ایاز ترین کا 36 بار رابطہ ثابت ہوا ۔ پی اے ایف بیس میانوالی حملے کے 50 شرپسند 5 رہنماؤں سے رابطے میں رہے ۔
رپورٹ سے پتا چلا ہے کہ احمد خان بھچر کی 15 ، آمین اللہ خان کی 20 کالز ٹریس ہوئیں ۔ امجد خان کی 24 عبدالرحمن ببلی کی 6 کالز ٹریس ہوئیں جب کہ سلیم گل شرپسندوں کے ساتھ 104 کالز کے ذریعے رابطے میں رہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔