جی ایچ کیو ، آئی ایس آئی آفس حملوں میں 15 پی ٹی آئی رہنماؤں کی نشاندہی

ویب ڈیسک  جمعرات 25 مئ 2023
(فوٹو فائل)

(فوٹو فائل)

 اسلام آباد: ملک میں 9 مئی کو جی ایچ کیو، آئی ایس آئی سمیت دیگر حساس مقامات پر حملوں میں 15 پی ٹی آئی رہنماؤں کے کردار کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد حساس تنصیبات اور حساس مقامات پر حملوں، جلاؤ گھیراؤ اور پرتشدد واقعات میں ملوث شرپسندوں کے ساتھ رابطے میں رہنے والے تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پتا چل گیا ہے۔

پولیس  ذرائع کا کہنا ہے کہ تین شہروں میں پاکستان تحریک انصاف کے 15 رہنما جی ایچ کیو، آئی ایس آئی آفس اور پی اے ایف بیس پر حملے کے دوران جلاؤ گھیراؤ کے دوران شرپسندوں سے رابطوں میں رہے۔تمام رہنماؤں کی نشاندہی جیوفینسنگ رپورٹ میں ہو گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق جی ایچ کیو راولپنڈی پر حملے کے دوران 88 شرپسندوں سے 5 پی ٹی آئی رہنما رابطوں میں رہے ۔ واثق قیوم کی 8  ، اجمل صابر راجا کی 7 کالز ٹریس ہوئیں ۔ طارق محمود مرتضیٰ کی 9 راجا عثمان ٹائیگر کی 6 کالز ثابت ہوئیں  جب کہ راجا راشد حفیظ کی 2 عمر تنویر کی 3 کالز شرپسندوں سے ملیں۔

حملوں میں ملوث کرداروں کے حوالے سے بنائی گئی رپورٹ کے مطابق فیصل آباد آئی ایس آئی دفتر پر حملہ کرنے والے 25 شرپسند 4 رہنماؤں سے رابطے میں رہے ۔ فیض اللہ کی 54 ، رانا اسد کی 86 کالز ٹریس ہوئیں ۔ لطیف نذیر کی 108 ایاز ترین کا 36 بار رابطہ ثابت ہوا ۔ پی اے ایف بیس میانوالی حملے کے 50 شرپسند 5 رہنماؤں سے رابطے میں رہے ۔

رپورٹ سے پتا چلا ہے کہ احمد خان بھچر کی 15 ، آمین اللہ خان کی 20 کالز ٹریس ہوئیں ۔ امجد خان کی 24 عبدالرحمن ببلی کی 6 کالز ٹریس ہوئیں  جب کہ سلیم گل شرپسندوں کے ساتھ 104 کالز کے ذریعے رابطے میں رہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔