- پاکستان نے 200 ماہی گیروں اور 3 سویلین کو بھارتی حکام کے حوالے کردیا
- ایک ہفتے کے دوران 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ
- وزیراعظم نے 1100 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی ہے، احسن اقبال
- ایران کو جوہری بم بنانے سے روکنے کیلیے ہر حد تک جائیں گے، اسرائیل
- رجب طیب اردوان کی حلف برداری میں شرکت کیلیے وزیراعظم ترکیہ روانہ
- منظور وسان کا عثمان بزدار کے سیاست چھوڑنے سے متعلق بیان پر دلچسپ تبصرہ
- سپریم کورٹ میں کوئی الگ گروپ نہیں بنا رکھا، جسٹس قاضی فائز عیسی کی وائرل ویڈیو پر وضاحت
- ڈالر کے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ میں اضافہ
- فی تولہ سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
- لاہور کے 5 مقامات پر دفعہ 144 نفاذ
- انسانی اسمگلنگ اور جعل سازی میں ملوث اشتہاری ملزمان گرفتار
- دیر میں مدرسے کے چار طالب علم تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- میٹا نے ایپل سے پہلے کویسٹ تھری وی آر ہیڈسیٹ پیش کرنے کا عندیہ دیدیا
- بزرگوں کو توانا رکھنے والی صدیوں پرانی آسان چینی ورزش
- چھٹی منزل سے گرنے والی بلی معجزاتی طور پر زندہ بچ گئی
- حکومت پنجاب کا صوبے میں مزید 7 نیشنل پارکس بنانے کا اعلان
- سونے کی قیمتوں سے پریشان دکاندار عدالت پہنچ گئے
- شدید اعتراضات کے بعد برطانیہ کا اسکولوں میں جنسی تعلیم پر نظرِثانی کا فیصلہ
- روس، ایران، افغانستان سے اشیا کے بدلے اشیا کی تجارت کا طریقہ کار جاری
- بجٹ میں ای او بی آئی کی پنشن بڑھنے کا امکان
کور کمانڈر ہاؤس حملہ آوروں کیخلاف فوجی عدالتوں میں کارروائی کا آغاز

(فوٹو: فائل)
لاہور: 9 مئی کو کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کرنے والے شرپسندوں کے خلاف فوجی عدالتوں میں کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔
انسداددہشت گردی عدالت لاہور نے عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد واقعات میں ملوث 16 شرپسندوں کو فوج کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا، جس کے بعد جناح ہاؤس (کور کمانڈر ہاؤس) لاہور پر حملہ کرنے والے شرپسندوں کے خلاف فوجی عدالتوں میں کارروائی شروع ہوگئی۔
جناح ہاؤس لاہور میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے مقدمے میں ملٹری ایکٹ کے تحت کارروائی کے لیے کمانڈنگ افسر نے 16 شرپسندوں کی حراست طلب کرلی ہے، جسے انسداددہشت گردی عدالت نے منظور کرتے ہوئے شرپسندوں کو فوج کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے سابق رکن صوبائی اسمبلی میاں اکرم عثمان سمیت 16 ملزمان کو کمانڈنگ آفیسر کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے۔ کمانڈر افسر کے مطابق ملزمان آفیشنل سیکرٹ ایکٹ کے سیکشن 3,7 اور 9 کے تحت قصور وار پائے گئے ہیں۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کے خلاف آرمی ایکٹ 1952ء کے تحت ٹرائل ہوسکتا ہے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق پراسیکیوشن نے کمانڈر کی درخواست پر اعتراض نہیں کیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ سپرٹینڈنٹ کیمپ جیل 16 ملزمان کو مزید کارروائی کے لیے کمانڈر افسر کے حوالے کردے ۔ ذرائع کے مطابق 16 ملزمان میں عمار ذوہیب، علی افتخار، علی رضا، محمد ارسلان، محمد عمیر، محمد رحیم، ضیا الرحمٰن، وقاص علی، ریئس احمد، فیصل ارشد، محمد بلال، فہیم حیدر، ارضم جنید، میاں محمد اکرم عثمان، محمد حاشر خان اور حسن شاکر شامل ہیں۔
دریں اثنا عدالتی حکم کے بعد جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں ملوث 16 ملزمان کو کیمپ جیل سے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔