- مٹھی میں آسمانی بجلی گرنے سے 6 ہلاک 8 زخمی
- پاک ترک اسٹریٹیجک کوآپریٹو کونسل اجلاس جلد بلانے کے خواہاں ہیں، شہبازشریف
- راولپنڈی میں دفعہ ایک سو چوالیس میں چار جون تک توسیع
- اوکاڑہ: سدھو موسے والا کی برسی پر فائرنگ کی محفل میں پولیس پہنچ گئی
- عمران خان کے نو مئی جیسے اقدامات کیوجہ سے سرمایہ کار پاکستان نہیں آرہے، وزیراعظم
- پاکستانی سیاست پر زلمے خلیل زاد کا تبصرہ جوبائیڈن انتظامیہ کیلیے پریشانی کا باعث بن گیا
- گورنر بلوچستان نے تاجروں کو خوش خبری سنادی
- تینوبو نائجیریا کے نئے صدر منتخب
- کراچی: فائرنگ کے دو واقعات میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق، دوسرا زخمی
- لاہورمیں تجرباتی بنیادوں پر”بلیو روڈ‘‘ کا تصور متعارف
- کراچی سے پی ٹی آئی کے دو سابق اراکین اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا
- یہودیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں مذہبی اسکول قائم کرلیا
- عوام کی مسلح افواج سے محبت نے دشمن کے مذموم عزائم کا منہ توڑ جواب دیا، آرمی چیف
- دکی میں فائرنگ سے نوجوان جاں بحق
- برطانوی خاتون ٹیٹو کے عالمی ریکارڈ کیلئے کوشاں
- جونیئر ایشیا ہاکی کپ، پاکستان نے جاپان کو شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنالی
- مریم اورنگزیب کی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر کڑی تنقید
- ذیابیطس کے مریضوں کیلئے دوپہر کی ورزش صبح کی ورزش سے بہتر کیوں؟
- کراچی؛ 6 یو سیز کے رکے ہوئے نتائج جاری، پیپلزپارٹی کی نشستیں 104 ہوگئیں
- انٹربورڈ کراچی کا امتحانات میں نقل کی روک تھام کیلیے ایم سی کیوز کا پپیر آخر میں دینے کا فیصلہ
پاکستان نے نومئی واقعات سے متعلق امریکی کانگریس کے خط کو مسترد کردیا

—فوٹو:فائل
اسلام آباد: دفتر خارجہ نے نو مئی واقعات سے متعلق امریکی کانگریس کی جانب سے بھیجئے گئے خط کو مسترد کردیا۔
دفتر خارجہ کی ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امریکی کانگریس کے بھیجے گئے خط میں حقائق درست نہیں، پاکستان میں تمام شہریوں کے حقوق اور املاک کا تحفظ کیا جارہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ نو مئی کے واقعات پر پاکستان میں تمام اقدامات آئین اور قانون کے مطابق ہورہے ہیں۔
دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ ہم 9 مئی کے واقعات سے متعلق امریکی کانگریس کے ارکان کے خط سے اتفاق نہیں کرتے، قومی سلامتی کمیٹی نے 9 مئی کے واقعات سے متعلق حقائق کی وضاحت کردی ہے اور پاکستان اپنے تمام شہریوں کے حقوق اور املاک کے تحفظ کے لیے اپنی آئینی ذمہ داریوں پر قائم ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ آئینی ضمانتوں اور بنیادی آزادیوں کو ہماری عدلیہ کا تحفظ حاصل ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی امریکن پولیٹیکل ایکشن کمیٹی (PAKPAC) کی کوششوں کے نتیجے میں 60 سے زائد امریکی کانگریس کے ارکان نے 18 مئی کو امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے پاکستانی حکومت پر دباؤ ڈالیں۔
کانگریس اراکین نے انٹونی بلنکن پر زور دیا تھا کہ وہ پاکستان میں جمہوریت اور انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کی ترجیح کا معاملہ بھی پاکستانی حکام سے ساتھ اٹھائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔