- قطری وزیر اعظم اور امیر طالبان کے خفیہ مذاکرات
- انٹر کی داخلہ پالیسی تبدیل، داخلے میرٹ کے بجائے ضلعی بنیادوں پر ہوں گے
- پاکستان جونیئر ایشیا کپ کے فائنل میں پہنچ گیا، بھارت سے مقابلہ ہوگا
- کراچی: 9 مئی کے متاثرین کو نئی موٹرسائیکل لینے کیلیے مقدمہ درج کرانا ہوگا
- دراز قد کیلئے سرجری کرانے کے رجحان میں اضافہ
- حکومت کا پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے کمی کا اعلان
- ٹک ٹاک کی بیوٹی ٹِپ نے خاتون کو اسپتال پہنچا دیا
- جن ججز کیخلاف ریفرنسز زیر التوا ہیں وہ میرٹ پر فیصلہ نہیں کرتے، پاکستان بار کونسل
- پیپلزپارٹی کسی کو مائنس کرنے کے حق میں نہیں اور مذاکرات کی حامی ہے، گیلانی
- جہانگیر ترین سے پی ٹی آئی کے 60 سے زائد اراکین اور رہنماؤں کے رابطے
- کچھ لوگوں کی انا اور ضد ملک سے بڑی ہوگئی ہے، چوہدری شجاعت
- واٹس ایپ اسٹیٹس پر اب وائس نوٹ بھی شیئر کیے جاسکیں گے!
- جنوبی پنجاب سے پی ٹی آئی کے سابق اراکین نے پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرلی
- ٹرینوں میں مسافروں کو نشہ آور چیزیں کھلا کر لوٹنے والا ملزم گرفتار
- اسٹیٹ بینک نے کریڈٹ کارڈز کی ادائیگیوں کے لیے ڈالر خریدنے کی اجازت دے دی
- افغانستان میں جنگی جرائم؛ آسٹریلوی فوجیوں کے شراب پینے پر پابندی عائد
- صحت کارڈ کا اجرا: بلوچستان کے شہریوں کو دس لاکھ روپے تک کے مفت علاج کی سہولت ہوگی
- پہاڑی سے پنیر کی لڑھکتی گیند پکڑنے کے مقابلے کا دوبارہ انعقاد
- عمران خان کو فوجی قوانین کے تحت سزا دے کر مثال بنانا چاہیے، سردار تنویرالیاس
- جنگ کا امکان؟ چین اور امریکا کے لڑاکا طیارے آمنے سامنے
2050تک 84 کروڑ سے زائد افراد کمر درد میں مبتلا ہوں گے

لندن: ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ 2050 تک 84 کروڑ سے زائد افراد کمر درد کی شکایت میں مبتلا ہوجائیں گے۔
30 سال سے زائد کے عرصے تک حاصل کیے جانے والے ڈیٹا کے تجزیے میں یہ بات معلوم ہوئی کہ کمر کے نچلے حصے میں درد کی شکایت میں مبتلا افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور 2050 تک آبادی بڑھنے اور آبادی کی عمر بڑھنے کی وجہ سے 84 کروڑ 30 لاکھ سے زائد افراد اس کیفیت میں مبتلا ہوں گے۔
کمر درد کےعلاج میں مسلسل عدم توجہی اور محدود طبی آپشن سے محققین کو یہ فکر لاحق ہوگئی ہے کہ یہ کسی صحت کے بحران کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے، کیوں کہ دنیا بھر میں معذوری کی سب سے بڑی وجہ کمر کے نچلے حصے میں درد ہے۔
آسٹریلیا میں 2050 تک اس کیفیت میں 50 تک اضافہ ہوجائے گا۔ جبکہ ایشیا اور افریقا میں کمر درد کے کیسز میں سب سے زیادہ اضافے کے بعد اس کیفیت کے حوالے سے منظرنامے میں تبدیلی آسکتی ہے۔
تحقیق میں کمر درد کے کیسز کے حوالے سے کئی معلومات سامنے آئی ہیں۔ 2017 کے بعد سے کمر کے نچلے حصے میں درد کے کیسز کی تعداد 50 کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے۔
2020 میں کمر درد کے کیسز کی تعداد تقریباً 61 کروڑ90 لاکھ تھی۔ جبکہ ایک تہائی افراد کے معذور ہونے کا تعلق کمر درد سے تھا جس کا سبب پیشہ ورانہ عوامل، تمباکو نوشی اور وزن کا زیادہ ہونا تھا۔
کمر کے نچلے حصے کے درد کے متعلق ایک غلط خیال یہ پیش کیا جاتا ہے کہ یہ عموماً ان افراد کو ہوتا ہے جو نوکری کر رہے ہوتے ہیں۔ لیکن محققین کا کہنا ہے کہ تحقیق میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے یہ کیفیت بوڑھے افراد میں زیادہ عام ہے۔ جبکہ مردوں کے مقابلے میں خواتین اس تکلیف میں زیادہ مبتلا ہوتی ہیں۔
یہ تحقیق لانسیٹ رہیومیٹولوجی میں شائع ہوئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔