- مٹھی میں آسمانی بجلی گرنے سے 6 ہلاک 8 زخمی
- پاک ترک اسٹریٹیجک کوآپریٹو کونسل اجلاس جلد بلانے کے خواہاں ہیں، شہبازشریف
- راولپنڈی میں دفعہ ایک سو چوالیس میں چار جون تک توسیع
- اوکاڑہ: سدھو موسے والا کی برسی پر فائرنگ کی محفل میں پولیس کی ’شرکت‘
- عمران خان کے نو مئی جیسے اقدامات کیوجہ سے سرمایہ کار پاکستان نہیں آرہے، وزیراعظم
- پاکستانی سیاست پر زلمے خلیل زاد کا تبصرہ جوبائیڈن انتظامیہ کیلیے پریشانی کا باعث بن گیا
- گورنر بلوچستان نے تاجروں کو خوش خبری سنادی
- تینوبو نائجیریا کے نئے صدر منتخب
- کراچی: فائرنگ کے دو واقعات میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق، دوسرا زخمی
- لاہورمیں تجرباتی بنیادوں پر”بلیو روڈ‘‘ کا تصور متعارف
- کراچی سے پی ٹی آئی کے دو سابق اراکین اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا
- یہودیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں مذہبی اسکول قائم کرلیا
- عوام کی مسلح افواج سے محبت نے دشمن کے مذموم عزائم کا منہ توڑ جواب دیا، آرمی چیف
- دکی میں فائرنگ سے نوجوان جاں بحق
- برطانوی خاتون ٹیٹو کے عالمی ریکارڈ کیلئے کوشاں
- جونیئر ایشیا ہاکی کپ، پاکستان نے جاپان کو شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنالی
- مریم اورنگزیب کی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر کڑی تنقید
- ذیابیطس کے مریضوں کیلئے دوپہر کی ورزش صبح کی ورزش سے بہتر کیوں؟
- کراچی؛ 6 یو سیز کے رکے ہوئے نتائج جاری، پیپلزپارٹی کی نشستیں 104 ہوگئیں
- انٹربورڈ کراچی کا امتحانات میں نقل کی روک تھام کیلیے ایم سی کیوز کا پپیر آخر میں دینے کا فیصلہ
ڈیٹا کی منتقلی پر میٹا کمپنی پر تاریخی سوا ارب ڈالر جرمانہ عائد

یورپی یونین نے اپنے باشندوں کے ڈٰیٹا افشا ہونے اور امریکہ منتقلی پر ایک ارب 30 کروڑ ڈالر جرمانہ عائد کیا ہے۔ فوٹو: فائل
سان فرانسسكو: یورپی یونین میں عوامی ڈیٹا کا تحفظ کرنے والے ادارے نے فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی مرکزی کمپنی میٹا پر 1.3 ارب ڈالر جرمانیہ عائد کیا ہے جو پاکستانی روپوں میں ساڑھے تین کھرب کے برابر ہے۔
یورپی ڈیٹا پروٹیکشن بورڈ (ای ڈی پی یو) کے مطابق 2020 سے اب تک میٹا یورپی صارفین کا ڈیٹا امریکہ منتقل کررہا ہے۔ اس کے لیے نہ ہی اجازت لی گئی ہے اور نہ ہی کوئی حفاظتی اقدامات کی وضاحت کی گئی ہے۔
اس طرح انٹرنیٹ کی تاریخ میں یہ سب سے بڑا جرمانہ بھی ہے جو کوئی کمپنی ادا کرے گی۔ اس تناظر میں یورپی ممالک حساس اور چوکنا ہیں اور اپنے صارفین اور اداروں کے ڈیٹا افشا ہونے پر سخت اقدامات کرتے رہے ہیں۔ ان میں سرِفہرست جی ڈی پی آر قوانین شامل ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ میٹا یورپ میں اپنا دائرہ کار پھیلانا چاہتی ہے۔ ا سکی خواہش ہے کہ یورپی ضوابط کے تحت کام کرے لیکن اب بھی اس کی کارکردگی ای ڈی پی یو معیارات کے تحت نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جرمانے کے ساتھ ہی نہ صرف ڈیٹا کو مزید اقدامات کا کہا گیا ہے اور عملدرآمد نہ کرنے پر پورے یورپ میں پابندی کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب میٹا نے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل ضرور کرے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔