ایل پی جی 229 روپے کلو ہونے کے باوجود 300 میں فروخت

محمد الیاس  جمعـء 26 مئ 2023
سپلائی مہنگی ملتی ،ڈسٹری بیوٹرز، 50 روپے کلو بلیک مارکیٹنگ ہورہی،عرفان کھوکھر
(فوٹو :  فائل)

سپلائی مہنگی ملتی ،ڈسٹری بیوٹرز، 50 روپے کلو بلیک مارکیٹنگ ہورہی،عرفان کھوکھر (فوٹو : فائل)

 لاہور:  پاکستان میں گھریلو قدرتی گیس کی قلت کے باعث مافیا کی ملی بھگت کی وجہ سے صارفین کو مہنگے داموں ایل پی جی خریدنی پڑرہی ہے۔

ریگولیٹری اتھارٹی اوگرا کی جانب سے قیمت مقررکرنے کے باوجود  ڈیلرز مارکیٹ میں مہنگے داموں ایل پی جی فروخت کررہے ہیں۔

اس بارے میں شہریوں کاکہنا ہے کہ گرمی ہو یا سردی ایل پی جی کی قیمت میں کوئی کمی نہیں کی جاتی ۔ ڈیلرزکی جانب سے بھی موقف اختیارکیا جاتا ہے کہ انکو مہنگے داموں گیس فراہم کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایل پی جی فی کلو 4 روپے مہنگی کر دی گئی

حکومت کی جانب سے اس گٹھ جوڑ پر تاحال کوئی بھی کارروائی نہیں کی جارہی اور نہ ہی گیس کی قلت کا سامنا کرنے والے لوگوں کی جانب سے شکایت کی جاتی ہے اور ہر سال اربوں روپے ملک بھر سے لوگوں کی جیبوں میں سے اضافی نکل جاتے ہیں۔

ایل پی جی مافیا کوکنٹرول کرنے کیلئے تاحال کوئی حکومتی اقدام نظر نہیں آیا اورکوئی کریک ڈاون نہیں کیا جاسکا۔آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی طرف سے ایل پی جی کی قیمت میں 49 روپے فی کلو کمی کے باوجود ڈسٹری بیوٹرز نے 20 روپے فی کلو مہنگی کردی۔

یہ بھی پڑھیں: ایل پی جی کی قیمت میں مسلسل دوسرے روز 10 روپے فی کلو کا اضافہ

اوگرا نے ایل پی جی کی نئی قیمت 229 روپے فی کلو یکم اپریل سے مقررکی  مگر ایل پی جی مافیا 290 سے 300 روپے فی کلو دھڑلے سے فروخت کررہا ہے۔

ایل پی جی ڈسٹری بیوشن ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر کے مطابق حکومت سے درخواست ہے سپلائی چین کی سرکاری قیمت کو ٹھیک کرے مگر مافیا ایل پی جی صارفین کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔