ابرار الحق کا بھی پی ٹی آئی چھوڑنے اور سیاست سے کنارہ کشی کا اعلان

ویب ڈیسک  جمعـء 26 مئ 2023
 سوشل ورک میرے لیے اتنا اہم ہے کہ اس کے لیے سیاست بھی چھوڑی جاسکتی ہے، سابق رہنما پی ٹی آئی ( فوٹو: فائل  )

سوشل ورک میرے لیے اتنا اہم ہے کہ اس کے لیے سیاست بھی چھوڑی جاسکتی ہے، سابق رہنما پی ٹی آئی ( فوٹو: فائل )

لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور معروف گلوکار ابرار الحق نے بھی پی ٹی آئی کو خیرباد کہتے ہوئے سیاست سے کنارہ  کش ہونے کا اعلان کردیا۔

ابرارالحق نے  پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میری پرورش سیاسی اور فوجی گھرانے میں ہوئی ہے جہاں بانگ درا اور  بال جبریل پڑھنا ہمارے لیے ضروری ہوتا تھا، راشد منہاس شہید اور میجر عزیز بھٹی شہید ہمارے ہیرو تھے۔

انہوں نے کہا کہ خواہش ہوتی تھی کہ بڑے ہو کر فوج میں جائیں گے اور شہادت کا رتبہ حاصل کریں گے، فوج اور شہداء کے ساتھ ایک جذباتی وابستگی رہی ہے، حج کرنے کے لیے خانہ کعبہ گیا تو کوئی اور دعا کرنے کے بجائے شہادت کی دعا کی، پاکستان کے لیے کچھ کرنے کا جذبہ ہمیشہ سے تھا۔

ابرارالحق  نے مزید کہا کہ 9مئی کے واقعے کی ہر ایک نے مذمت کی ہے،میرے ساتھ بیٹھے یہ میرے ساتھی  بھی گواہ ہیں کہ میں نے اس وقت بھی تقریر کی جس میں 9 مئی کے واقعے کی پرزور مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ   سیاست میں آنے کا مقصد یہ تھا کہ بڑا سوشل کام کروں گا جس کا فائدہ عوام کو ہوگا، سیاست میں سوشل ورک  کرنے کا خواب پورا ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا، مزید وقت کیوں ضائع کروں جو عوام کی خدمت کرنے میں معاون ثابت نہ ہو سکے، سوشل ورک میرے لیے اتنا اہم ہے کہ اس کے لیے سیاست بھی چھوڑی جاسکتی ہے۔

ابرار الحق نے کہا کہ ’ سہارا ‘ میں شہید وں کے بچوں کو بالکل مفت تعلیم دی جاتی ہے، میں پوری دنیا میں سہارا کے لیے فنڈ ریزنگ کے لیے جاتا ہوں، پرسوں بھی لندن میں فنڈ ریزنگ کا ایونٹ ہے، سہارا فار لائف ٹرسٹ کے تحت ہر ماہ 82 ہزار مریضوں کا مفت علاج ہوتا  ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی کی ترجیح سب سے پہلے پاکستان ہونا چاہیے، یہ ملک وسائل سے مالا مال ہے اس کے لیے ہمیں بہت کچھ کرنا ہے، میں ہر طرح کی سیاست سے کنارہ کشی کا اعلان کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ  جو کارکنان بے گناہ ہے انہیں فوری طور پر رہا کردینا چاہیے اور جو خطاکارہیں انہیں ضرور سزا ملنی چاہیے۔

پریس کانفرنس میں ابرار الحق نے پاک فوج کے حق میں ملی نغمہ بھی سنایا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔