- عمران خان کے نو مئی جیسے اقدامات کیوجہ سے سرمایہ کار پاکستان نہیں آرہے، وزیراعظم
- پاکستانی سیاست پر زلمے خلیل زاد کا تبصرہ جوبائیڈن انتظامیہ کیلیے پریشانی کا باعث بن گیا
- گورنر بلوچستان نے تاجروں کو خوش خبری سنادی
- تینوبو نائجیریا کے نئے صدر منتخب
- کراچی: فائرنگ کے دو واقعات میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق، دوسرا زخمی
- لاہورمیں تجرباتی بنیادوں پر”بلیو روڈ‘‘ کا تصور متعارف
- کراچی سے پی ٹی آئی کے دو سابق اراکین اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا
- یہودیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں مذہبی اسکول قائم کرلیا
- عوام کی محبت نے دشمن کے مذموم عزائم کا منہ توڑ جواب دیا، آرمی چیف
- دکی میں فائرنگ سے نوجوان جاں بحق
- برطانوی خاتون ٹیٹو کے عالمی ریکارڈ کیلئے کوشاں
- جونیئر ایشیا ہاکی کپ، پاکستان نے جاپان کو شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنالی
- مریم اورنگزیب کی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر کڑی تنقید
- ذیابیطس کے مریضوں کیلئے دوپہر کی ورزش صبح کی ورزش سے بہتر کیوں؟
- کراچی؛ 6 یو سیز کے رکے ہوئے نتائج جاری، پیپلزپارٹی کی نشستیں 104 ہوگئیں
- انٹربورڈ کراچی کا امتحانات میں نقل کی روک تھام کیلیے ایم سی کیوز کا پپیر آخر میں دینے کا فیصلہ
- پشاورمیں دو مقامات پرپولیو وائرس پایا گیا ہے، وفاقی وزیرصحت
- کراچی میں آئندہ تین روز تک گرمی کی لہر برقرار رہنے کا امکان
- قومی احتساب ترمیمی بل 2023 ازخود قانون کی شکل اختیار کرگیا
- 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی نے عمران خان کو طلب کرلیا
زندگی بھر مضبوط دانتوں کیلئے یہ 2عادتیں اپنالیں
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2023/05/2489107-desktopwallpaperdentaltooth-1685116652-488-640x480.jpg)
[فائل-فوٹو]
دانت ہاضمے کے پہلے مرحلے کے طور پر کام کرتے ہیں۔ ٹوٹے ہوئے دانت یا ان کی خراب صحت چبانے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے اور ہاضمہ کے دیگر اعضاء پر بوجھ ڈالتی ہے۔ دانت گرنے کے نتیجے میں مسوڑھوں کی فعالیت، تقریر کی صلاحیت اور چہرے کی ظاہری شکل متاثر ہو سکتی ہے۔
لیکن دوسری طرف اگر دانت اور اُن کے چبانے کی صلاحیت مضبوط ہو تو کھانے کا عمل، اس کے انہضام اور غذائیت کو جذب کرنے کی صلاحیت دوچند ہوجاتی ہے۔ مظبوط دانتوں کیلئے اگر دو کام کو معمول بنالیا جائے تو نہ صرف ابھی بلکہ بڑھاپے میں بھی دانتوں کی مضبوطی کو قائم رکھا جاسکتا ہے۔
1) آج کل اکثر لوگ سہولت کے لیے پھلوں اور سبزیوں کے رس کو ترجیح دیتے ہیں۔ تاہم دانتوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے پھلوں کو براہ راست کاٹنا اور چبانا زیادہ ضروری ہے۔ ایک قدیم کہاوت ہے کہ حرکت کرتے دروازے کو کبھی کیڑا نہیں لگتا اور بہتا ہوا پانی کبھی خراب نہیں ہوتا۔ اسی طرح دانتوں کو مضبوط رہنے کے لیے اُن کی حرکت ضروری ہے اور اس کیلئے سب سے آسان طریقہ اپنے دانتوں کو کھولتے اور بند کرتے رہیں۔
دانتوں کو کھولنے اور بند کرنے سے تھوک کا اخراج ہوتا ہے جس سے دانتوں میں موجود خردبین ذرات نگل لیے جاتے ہیں اور دانتوں کی صفائی میں مدد ملتی ہے۔ روزانہ صبح 36 بار دانتوں کو کھول بند کرنے سے بڑھاپے میں دانت نہیں گریں گے۔ اگر نوجوان اس عادت کو اپنائیں تو بڑھاپے میں بھی ان کے دانت مضبوط رہ سکتے ہیں۔
2) اسی طرح ایک مرکب ہے جسے Diversifolius poplar resin powder کہا جاتا تھا۔ یہ شفایاب خصوصیات کا حامل پاؤڈر ہندملائی کے درختوں کے رس سے بنایا جاتا تھا۔ لیکن اگر اسے دوسرے اجزاء جیسے فارس کی شورہ گھانس(نچ بوٹی) اور لونگ کے ساتھ ملا کر باریک باؤڈر کی شکل دے دی جائے اور دانتوں پر لگایا جائے تو بڑھاپے تک دانت اپنی اصل حالت برقرار رکھیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔