- پاکستان نے 200 ماہی گیروں اور 3 سویلین کو بھارتی حکام کے حوالے کردیا
- ایک ہفتے کے دوران 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ
- وزیراعظم نے 1100 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی ہے، احسن اقبال
- ایران کو جوہری بم بنانے سے روکنے کیلیے ہر حد تک جائیں گے، اسرائیل
- رجب طیب اردوان کی حلف برداری میں شرکت کیلیے وزیراعظم ترکیہ روانہ
- منظور وسان کا عثمان بزدار کے سیاست چھوڑنے سے متعلق بیان پر دلچسپ تبصرہ
- سپریم کورٹ میں کوئی الگ گروپ نہیں بنا رکھا، جسٹس قاضی فائز عیسی کی وائرل ویڈیو پر وضاحت
- ڈالر کے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ میں اضافہ
- فی تولہ سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
- لاہور کے 5 مقامات پر دفعہ 144 نفاذ
- انسانی اسمگلنگ اور جعل سازی میں ملوث اشتہاری ملزمان گرفتار
- دیر میں مدرسے کے چار طالب علم تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- میٹا نے ایپل سے پہلے کویسٹ تھری وی آر ہیڈسیٹ پیش کرنے کا عندیہ دیدیا
- بزرگوں کو توانا رکھنے والی صدیوں پرانی آسان چینی ورزش
- چھٹی منزل سے گرنے والی بلی معجزاتی طور پر زندہ بچ گئی
- حکومت پنجاب کا صوبے میں مزید 7 نیشنل پارکس بنانے کا اعلان
- سونے کی قیمتوں سے پریشان دکاندار عدالت پہنچ گئے
- شدید اعتراضات کے بعد برطانیہ کا اسکولوں میں جنسی تعلیم پر نظرِثانی کا فیصلہ
- روس، ایران، افغانستان سے اشیا کے بدلے اشیا کی تجارت کا طریقہ کار جاری
- بجٹ میں ای او بی آئی کی پنشن بڑھنے کا امکان
عالمی بینک نے پاکستان کیلیے 21 کروڑ 30 لاکھ ڈالر فنانسنگ کی منظوری دے دی

فوٹو: فائل
اسلام آباد: عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 21 کروڑ 30 لاکھ ڈالر فنانسنگ کی منظوری دے د ی۔
تفصیلات کے مطابق عالمی بینک کی جانب سے فراہم کی جانے والی رقم بلوچستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں روزگار، ضروری خدمات کی فراہمی اور صوبے کی آبادی کو قدرتی آفات کے خلاف تحفظ فراہم کرنے کے لیے اقدامات پر خرچ کی جائے گی, علاوہ ازیں 35 ہزار افراد کو گھروں کی تعمیر کے لیے گرانٹ بھی دی جائے گی۔
اس حوالے سے کنٹری ڈائریکٹر عالمی بینک ناجے بینہیسن کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں مجموعی طور پر 27 لاکھ متاثرہ آبادی کو فائدہ ہوگا، مالی پیکیج بعد از سیلاب بحالی پروگرام کا حصہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ کمیونٹی کی مدد کے لیے صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، متاثرہ آبادی کو روزگار، زراعت اورانفرا اسٹرکچر کی تعمیرمیں مدد دی جا رہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔