جنوبی کوریا میں ڈوبنے والے جہاز سے مزید 48 لاشیں برآمد

اے ایف پی / بی بی سی  ہفتہ 26 اپريل 2014
 ہلاکتیں 183 ہوگئیں، درجنوں لاپتہ، 111میں سے35 کمروں کی تلاشی لی جاسکی ہے، حکام. فوٹو: رائٹرز/ فائل

ہلاکتیں 183 ہوگئیں، درجنوں لاپتہ، 111میں سے35 کمروں کی تلاشی لی جاسکی ہے، حکام. فوٹو: رائٹرز/ فائل

سیول: جنوبی کوریا میں ڈوبنے والے مسافر برداربحری جہاز میں لاشوں کی تلاش کرنے والے غوطہ خوروں نے جہاز کے ایک کمرے سے 48 لاشیں برآمد کی ہیں۔

جنوبی کوریا کی بحریہ کے افسران کا کہنا ہے یہ لوگ ایک چھوٹے سے کمرے میں پائے گئے اور سبھی نے لائف جیکٹیں پہن رکھی تھیں، یہ کمرہ 38 لوگوں کے لیے تھا۔ ابھی تک اس غرقاب کشتی سے183لاشیں برآمد ہو چکی ہیں لیکن درجنوں لوگ ابھی تک لاپتہ ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ کشتی کے111 کمروں میں سے ابھی تک صرف 35 کمروں کی ہی تلاشی لی جا سکی ہے۔ سیول کے دورے پر آئے ہوئے امریکی صدر باراک اوباما نے بھی اس حادثے پر جنوبی کوریا کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔

لاشیں نکالنے کے آپریشن کے سربراہ نے جمعے کو بتایا کہ انھیں ابھی کوئی اندازہ نہیں کہ پوری کشتی کی تلاشی لینے میں کتنا وقت لگے گا۔ جہاز پر 476 افراد سوار تھے اور جب کشتی ٹیڑھی ہونے کے بعد غرقاب ہوئی تو174مسافروں کو بچا لیا گیا۔ پریشانی کے عالم میں اس کشتی سے 2 گھنٹے تک سگنل بھیجے گئے۔ ہلاک ہونے والے زیادہ تر جنوبی سیول کے ایک اسکول کے طلبا اور اساتذہ تھے۔ جنوبی جزیرے جندو میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بحریہ کے کپتان کم جن ہوانگ نے بتایا کہ غوطہ خوروں کو دشواریوں کا سامنا ہے۔ ایک غوطہ خور کا کہنا ہے کہ جب آپ کے ارد گرد ہر چیز تیر رہی ہو تو یہ اندازہ لگانا مشکل ہوتا ہے کہ آپ کہاں ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔