- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
آسٹریلوی امپورٹرز کی پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات میں دلچسپی
کراچی: آسٹریلیا کے درآمد کنندگان نے پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کی درآمد میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
سڈنی میں پاکستانی قونصل جنرل محمد اشرف نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکسپو نمائش میں آسٹریلیا کے 15 درآمد کنندگان کا وفد شریک ہے جو پاکستان کی ٹیکسٹائل مصنوعات ہوم ٹیکسٹائل، کارپٹ، رگز اور لیدر، اسپورٹس ویئر، تولیہ مصنوعات میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔
تین روزہ نمائش میں شریک فرانس سے تعلق رکھنے والے گارمنٹ انڈسٹری کے ماہر میسے فرینکفرٹ کے ڈائریکٹر اپیرل سورسنگ نکولس گوجونیھم نے کہا کہ وہ پہلی مرتبہ ٹیکسپو نمائش میں شرکت کررہے ہیں، پاکستان کی ٹیکسٹائل مصنوعات بہت کم ہیں اور سسٹین ایبلیٹی کی اہمیت اور تقاضوں سے واقف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 24 ویں ٹیکسٹائل ایشیا نمائش کا کل سے ایکسپو سینٹر کراچی میں آغاز
انھوں نے کہا کہ یورپی خریدار سسٹین ایبلیٹی کو اہمیت دیتے ہیں اور حیرت انگیزطور پرپاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی زیادہ تر کمپنیوں نے سسٹین ایبلیٹی سے متعلق عالمی سرٹیفکیشنز حاصل کررکھی ہیں اور اس کی افادیت سے واقف ہیں۔
نکولس گوجونیھم نے کہا کہ پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری سسٹین ایبلیٹی کے عالمی تقاضوں سے نہ صرف واقف ہے بلکہ اس پر پورا اترنے کی تیاریاں بھی کرچکی ہے، پاکستانی صنعت نے کمپلائنس ریڈی ہونے میں سرمایہ کاری کی ہے، تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ یورپی خریداروں کو بتایا جائے کہ پاکستان کی صنعت سسٹین ایبلیٹی کے عالمی معیارات پر پورا اترنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔