- ورلڈ مکسڈ مارشل آرٹس چیمپیئن شپ: کانسی کے 2تمغے پاکستان کے نام
- ذوالفقار بھٹو کی پھانسی: کیس کی لائیو نشریات کیلیے بلاول کی درخواست دائر
- اب صرف میڈ اِن پاکستان
- پرتھ اسٹیڈیم میں پاکستانی شائقین کیلیے مخصوص اسٹینڈ قائم
- کسٹم حکام خود گاڑیاں اسمگل کراکے پھر خود پکڑوا دیتے ہیں، چیف جسٹس
- اسلام آباد میں اسلحہ لائسنس کیلئے ٹریننگ لازمی قرار
- خیبر پختون خوا پولیس نے مجھے اغوا کرنے کی کوشش کی،شیر افضل مروت
- پی ٹی آئی رہنما خدیجہ شاہ کوئٹہ پولیس کے ہاتھوں گرفتار
- چنگ چی رکشہ کو قانونی حیثیت دینے کیلئے موٹر وہیکلز رولز 1969 میں ترامیم کی منظوری
- بھارتی سپریم کورٹ: مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا فیصلہ برقرار
- ’’گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 40 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کیا‘‘، حماس
- پاکستان کا آسٹریلیا کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ کی تیاریوں کا آغاز
- کھاد کا بحران شدید، گندم کی فصل متاثر ہونیکا خدشہ
- تاجروں کی گیس قیمت مزید بڑھانے پر آفس گھیراؤ کی دھمکی
- پرائس کنٹرول کے بجائے سپلائی چین بہتر بنانے کی ضرورت ہے
- نجکاری، ہائی کورٹس کا اختیار سماعت ختم کرنے کا فیصلہ
- عمران خان کی تین اور شاہ محمود قریشی کی دو کیسز میں ضمانت منظور
- پاکستان سے سیریز، کینگروز نے اہم ’ہدف‘ کا تعین کرلیا
- چینی، یوریا کھاد و دیگر ممنوعہ اشیا کی اسمگلنگ ناکام
- ایسی دودھ کی دکان جہاں ہانڈی کا چولہا مسلسل 74 سال سے جل رہا ہے
وفاقی بجٹ کا 9جون کو امکان، دفاعی بجٹ 1700 ارب متوقع

ساڑھے 14ہزار ارب روپے سے زائد مالیت پر مشتمل آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے بجٹ 9 جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے جب کہ دفاعی بجٹ کا حجم 1700 ارب روپے کے لگ بھگ متوقع ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے مجموعی طور پر ساڑھے چودہ ہزار ارب روپے سے زائد مالیت پر مشتمل آئندہ مالی سال کاوفاقی بجٹ 9 جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے بجٹ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف نو ہزار دو سو ارب روپے، وفاقی پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام(پی ایس ڈی پی)کا حجم سات سو ارب روپے جبکہ کرنٹ اکاونٹ خسارے کا ہدف 8 ارب ڈالر اور دفاعی بجٹ کا حجم 1700 ارب روپے کے لگ بھگ متوقع ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق آئندہ مالی سال 2024-23 کے بجٹ کے سلسلے میں سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس دوجون کو طلب کیا گیا ہے اور قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس 3 جون کو ہوگا جس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف کریں گے جس میں نئے مالی سال کے لیے بجٹ اہداف کو حتمی شکل دی جائے گی۔
وزارت خزانہ کے مطابق بجٹ میں وفاقی ترقیاتی پروگرام کی مد میں 700 ارب روپے تجویز کیے گئے ہیں تاہم وزیر اعظم وفاقی ترقیاتی پروگرام ایک ہزار ارب روپے تک بڑھا سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)ٹیم کے ساتھ مشاورت کا عمل جاری رہے گا جس میں آئی ایم ایف کی شرائط کے تناظر میں اقدامات کو فائنل کرنے پر غور کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔