- کمشنر کراچی کا ڈی سیز کو شہر کی بلند عمارتوں کا فائرسیفٹی آڈٹ کرنے کا حکم
- بلال پاشا سابقہ بیوی کی وجہ سے ذہنی دباؤ کا شکار تھے، پولیس
- مشرف مارشل لا کو قانونی کہنے والے ججوں کا بھی ٹرائل ہونا چاہیے، جسٹس اطہر
- سندھ؛ تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز اور ناظمین امتحانات کی اسامیوں کے اشتہار جاری کرنیکا فیصلہ
- اسرائیلی یرغمالی حماس کے سربراہ کے حسن سلوک کے معترف
- قومی کرکٹرز کی شکایت؛ رشوت لینے والے سندھ پولیس کے 4 اہلکار گرفتار
- بلوچستان؛ مسجد میں فائرنگ سے قتل، پولیس ملزمان پکڑنے میں ناکام
- ورلڈکپ فائنل میں شکست؛ وسیم اکرم نے بھارتیوں کے جلے پر نمک چھڑک دیا
- دورات عدت نکاح، مفتی سعید اور عون چوہدری کے بیانات قلمبند، نکاح کو غیرشرعی قرار دیدیا
- ایک تولہ سونے کی قیمت میں 800روپے کا اضافہ
- کینیڈا میں یہودی کمیونیٹی سینٹر پر دھماکا
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاک بھارت ٹیموں کو لیکر گمبھیر نے خواہش ظاہر کردی
- پاکستان میں پالیسی فیصلوں کا محور ذاتی مفادات ہیں، عالمی بینک
- لاہور میں تجارتی سرگرمیاں رات 10 بجے بند کرنے کا حکم
- قومی کرکٹرز نے سندھ پولیس کی رشوت خوری کا خلاصہ کردیا
- لاہور میں موٹرسائیکل سواروں کی کالج بس پر فائرنگ، 2 طالبات زخمی
- یہ بات ٹھیک ہے کہ پولیس میں پیسوں پر بھرتیاں ہوتی ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- اسٹیک ہولڈرز کی اکثریت کے الیکٹرک لائسنس کی تجدید کیخلاف ہے، نیپرا
- کڑی تنقید، جگ ہنسائی کے بعد بورڈ نے اعظم پر عائد جرمانہ ختم کردیا
- سانحہ طاہر پلازہ کیس؛ ملزم فیصل عرف ماما کی ضمانت منظور
بتایا جائے عمران ریاض اور سمیع ابراہیم کہاں ہیں؟ عمران خان

(فوٹو : فائل)
لاہور: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے صحافیوں عمران ریاض اور سمیع ابراہیم کو فوری طور پر عدالت میں پیش کرنے کا مطالبہ کردیا اور کہا ہے کہ دہشت گردی کے یہ ہتھکنڈے صرف میڈیا کو دبانے کی کوشش ہیں۔
اپنے ٹویٹ میں عمران خان نے کہا ہے کہ قوم مطالبہ کرتی ہے صحافیوں سمیع ابراہیم اور عمران ریاض کے بارے میں بتایا جائے کہ وہ دونوں کہاں ہیں؟ صحافی برادری کیوں اس قدر خوف زدہ اور سہمی ہوئی ہے کہ ان دونوں کے 48 گھنٹوں میں عدالت میں پیش کیے جانے کا مطالبہ نہیں کرتی حالانکہ یہ ان کا بنیادی حق ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ان دونوں کو لاپتا کرنے کو اغوا کہا جانا چاہیے، یہ فسطائی ہتھکنڈے دراصل میڈیا کا گلا گھونٹنے کی ایک کوشش ہیں تاکہ ملک کی سب سے بڑی جماعت کے خلاف جاری سفاکانہ کریک ڈاؤن کو (میڈیا بلیک آؤٹ کے ذریعے) قوم کی نگاہوں سے اوجھل رکھا جاسکے۔
اپنے مزید ٹوئٹس میں عمران خان نے علی نواز اعوان کے گھر پر چھاپے کے دوران کی گئی توڑ پھوڑ پر شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ علی نواز اعوان کی رہائش گاہ کو منہدم کرنے اور ان کے گھر کے مرکزی دروازے کو گرانےکی شدید مذمت کرتا ہوں،حکام کی یہ تمام کارروائی افسوس ناک اور نہایت بزدلانہ ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ان کی ضعیف والدہ اور ان کی ہمشیرہ، معذوری کے باعث جن کا شمار خصوصی افراد میں ہوتا ہے، اس رہائش گاہ میں مقیم ہیں، اب تک کے اقدامات سے یہ تو ثابت ہوتا ہے کہ پی ڈی ایم سرکار اخلاقیات نامی کی کسی شے سے واقف نہیں، پی ڈی ایم سرکار اللہ کے غضب سے ڈرے، پی ڈی ایم اپنے فسطائی اقدامات کے ذریعے اللہ کے غضب کو دعوت دے رہی ہے۔
انہوں ںے مزید کہا کہ عمر ایوب اور شہزاد اکبر اس وقت ملک میں موجود ہی نہیں ہیں لیکن ان کے گھروں پر رات کو چھاپے مارے گئے، آج ہم تاریخ کے سیاہ ترین دور میں زندہ ہیں جہاں آئین کو پامال کردیا گیا ہے اور عدالتی احکامات کو کھلے عام پیروں تلے روندا جارہا ہے۔
انہوں ںے کہا کہ بغیر وارنٹس گھروں پر چڑھ دوڑنے اور انہیں تباہ و برباد کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور میڈیا کی آواز کو مکمل طور پر دبا دیا گیا ہے جبکہ ہمارے بنیادی حقوق کا تحفظ کرنے والا کوئی نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔