- بلوچستان بڑی تباہی سے بچ گیا، گاڑی سے اسلحے کی بڑی کھیپ اور دھماکا خیز مواد برآمد
- نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کی طرف سے شہریوں کے مسائل جاننے کیلیے ای کچہری کا انعقاد
- ایشین گیمز مینز اسکواش ٹورنامنٹ میں پاکستان نے بھارت کو شکست دے دی
- ورلڈکپ میں شرکت کیلئے قومی کرکٹ ٹیم بھارت پہنچ گئی
- مارکیٹ میں غیر معیاری آئی ڈراپس کی موجودگی کا انکشاف
- ریاستی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے متحد ہیں، آرمی چیف
- سرچ انجن ’گوگل‘ 25 برس کا ہوگیا
- بھیڑوں کا ریوڑ 272 کلو بھنگ چٹ کر گیا
- بیت المقدس کو ہی فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کیا جائے، سعودی عرب
- شمالی کوریا نے سیاہ فام امریکی فوجی کو پناہ دینے کے بجائے ڈیپورٹ کردیا
- گذشتہ مالی سال ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کی مالیت میں 81 فیصد اضافہ ہوا،اسٹیٹ بینک
- بیرون ملک میں 90 فیصد گرفتار بھکاریوں کا تعلق پاکستان سے ہے، رپورٹ
- کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹس کا اعلان: بابر، رضوان اور شاہین اے کیٹیگری میں شامل
- ہردیپ سنگھ قتل کیس میں بھارت نے کینیڈا سے تعاون پر آمادگی ظاہر کردی
- صحت کے لیے مفید برتنوں کا انتخاب کیسے کریں؟
- میٹا نے پاکستان میں عام انتخابات سے متعلق حکمت عملی کا اعلان کردیا
- کراچی سمیت سندھ بھر میں انسداد پولیو مہم کا آغاز2 اکتوبر سے ہوگا
- ڈرون حملے میں زخمی بحرینی فوج کا اہلکار چل بسا؛ تعداد 3 ہوگئی
- پاکستان ریلویز پولیس نے آفیشل ویب سائٹ لانچ کردی
- الیکشن کمیشن نے ابتدائی حلقہ بندیوں کی فہرست جاری کردی
نواز شریف کی بطور پارٹی صدر بحالی کی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر

(فوٹو: فائل)
لاہور: نواز شریف کی بطور صدر مسلم لیگ ن عہدے پر بحالی کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔
مقامی وکیل آفاق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 2017ء میں نواز شریف کو قومی اسمبلی سے نااہل قرار دیا گیا۔ 2018ء میں عدالت نے نوازشریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا حکم دیا ۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت نواز شریف کو پارٹی صدرات پر بحال کرنے کا حکم دے ۔
دریں اثنا لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے نواز شریف کو بطور صدر مسلم لیگ ن بحالی کی درخواست پر اعتراض عائد کردیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ نے نااہل کیا ہے، لاہور ہائی کورٹ سماعت نہیں کر سکتی ۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کو پارٹی عہدے پر بحال کرنے سے متعلق وکیل آفاق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواست میں عمران خان،شیخ رشید الیکشن کمیشن،وفاقی حکومت اور وزیراعظم پاکستان کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ عمران خان،شیخ رشید نے نواز شریف کو سربراہی سے ہٹانے کی درخواست دائر کی تھی۔2018ء میں سپریم کورٹ نے نواز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا حکم دیا۔ الیکشن کمیشن نے این اے 95 میانوالی سے عمران خان کو نااہل قرار دے دیا ہے، عمران خان کو پارٹی سربراہی سے نہیں ہٹایا گیا ۔ عدالت نواز شریف کو پارٹی صدارت پر بحال کرنے کا حکم جاری کرے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔