- کراچی میں شہری کی فائرنگ سے 2 ڈاکو ہلاک، ایک شدید زخمی
- کراچی میں کمپنی ملازمین کی بس لوٹنے والے 3 ملزمان گرفتار
- ریچھ کا پکنک مناتے خاندان کے دستر خوان پر دھاوا، مفت کی دعوت اُڑا لی
- پنجاب؛ مون سون کا آخری سپیل خطرناک آندھی اور طوفان سے شروع ہونے کا امکان
- جعلی اکاؤنٹس و توشہ خانہ کیس؛ آصف زرداری احتساب عدالت طلب
- انسداد دہشتگردی عدالت؛ سانحہ 9 مئی کا چالان جمع، عمران خان قصوروار قرار
- لاہور ہائیکورٹ نے 24 سیشن ججز کو او ایس ڈی بنادیا، نوٹیفکیشن جاری
- بابراعظم، رضوان اور شاہین نے حیدرآباد میں استقبال پر کیا کہا؟
- کراچی میں شدید گرمی، پارہ 41 ڈگری تک جانے کا امکان
- رواں مالی سال ترقیاتی بجٹ میں 200ارب روپے کمی کا امکان
- پاکستان کو جولائی، اگست میں 5ارب31کروڑ ڈالر قرض اور فنڈز ملے
- گیس چوری، مزید 188کنکشن منقطع، 80 لاکھ روپے جرمانہ عائد
- پشاور؛ احتساب عدالتوں میں بحال کیے گئے ریفرنسز کی سماعت شروع
- کریک ڈاؤن، کھاد کے بیگ کی قیمت 600 روپے تک کم ہوگئی
- حاملہ خواتین کے لیے ورزش کے فوائد
- پلاسٹک سے سنگین بیماریاں لاحق ہونے کا خطرہ
- ورلڈکپ؛ پاکستانی کھلاڑیوں نے حیدرآباد میں تیاریوں کا آغاز کردیا
- پاکستان کیخلاف سرحد پار حملے کرنے والے 200 عسکریت پسند گرفتار، طالبان
- ورلڈکپ؛ قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی جھلک دیکھنے کیلئے بھارتی عوام اُمڈ آئے
- ایکوریم میں رہنے والی دنیا کی معمر ترین مچھلی
صومالیہ میں مسلح افراد کا فوجی اڈے پر حملہ؛ 17 ہلاکتیں

فوجی بیس میں یوکگنڈا کے فوجی اور افریقی یونینکے مشن کے اہلکار موجود تھے؛ فوٹو: فائل
موغا دیشو: صومالیہ میں باغی جنگجوؤں نے ملک کے وسط میں افریقی یونین کے امن مشن اور یوگنڈا کے فوجیوں کے بیس پر حملہ کردیا جس میں 17 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو کے شمال میں واقع مساگاوا فوجی اڈے پر الشباب کے جنگجوؤں نے حملہ کیا۔ جوابی فائرنگ کے نتیجے میں حملہ آور پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگئے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اب قصبے میں امن ہے کیوں کہ فوج اور جنگجو جنگ لڑتے لڑتے جنگل کی طرف نکل گئے ہیں جہاں اب بھی دونوں طرف سے فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
الشباب نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے حملے میں 73 فوجیوں کو ہلاک کرنے کا غیر مصدقہ دعویٰ کیا ہے جب کہ کیپٹن عبداللہ محمد کا کہنا ہے کہ جوابی کارروائی میں 12 جنگجو مارے گئے تاہم انھوں نے ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد نہیں بتائی۔
عینی شاہدین نے غیر ملکی میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ الشباب کے جنگجوؤں اور فوجیوں میں جھڑپ میں 17 لاشیں اور دو درجن سے زائد زخمیوں کو اسپتال لے جاتے دیکھا ہے۔
القاعدہ سے وابستگی کا دعویٰ کرنے والی مقامی عسکریت پسند تنظیم الشباب 2006 سے صومالیہ کی حکومت کو گرانے اور اسلامی قوانین کی سخت ترین تشریح کی بنیاد پر نفاذ کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔
الشباب کو دارالحکومت سے تو پسپا کردیا گیا ہے لیکن ملک کے دیگر حصوں میں اب بھی الشباب کا قبضہ ہے اور وہ وہاں سے نکل کر دارالحکومت میں سرکاری عمارتوں، ہوٹلوں اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔