- امریکا نے اسرائیلیوں کو بغیر ویزا ملک میں داخلے کی اجازت دے دی
- پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے
- پی ٹی آئی کارکنوں کو کیپٹل ہل پر حملہ کرنے والوں کی طرح قانون کے کٹہرے میں لایا گیا، وزیراعظم
- فیصل آباد میں 9 سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد کا ملزم گرفتار
- سینٹرل کنٹریکٹ سے مطمئن اور خوش ہوں، بابراعظم
- نئی حلقہ بندیوں میں خیبرپختونخوا میں قومی اسمبلی کی 6 نشستیں کم ہوگئیں
- بیمار ماں کے ساتھ سرکاری اسپتال آنے والی لڑکی سے وارڈ بوائے کی مبینہ زیادتی
- کراچی کیلیے بجلی مزید 4 روپے 45 پیسے فی یونٹ مہنگی
- پسند کی شادی سے متعلق چیف جسٹس کے ریمارکس پر وضاحتی بیان جاری
- بلوچستان بڑی تباہی سے بچ گیا، گاڑی سے اسلحے کی بڑی کھیپ اور دھماکا خیز مواد برآمد
- نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کی طرف سے شہریوں کے مسائل جاننے کیلیے ای کچہری کا انعقاد
- ایشین گیمز مینز اسکواش ٹورنامنٹ میں پاکستان نے بھارت کو شکست دے دی
- ورلڈ کپ میں شرکت کیلئے قومی کرکٹ ٹیم بھارت پہنچ گئی
- مارکیٹ میں غیر معیاری آئی ڈراپس کی موجودگی کا انکشاف
- ریاستی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے متحد ہیں، آرمی چیف
- سرچ انجن ’گوگل‘ 25 برس کا ہوگیا
- بھیڑوں کا ریوڑ 272 کلو بھنگ چٹ کر گیا
- بیت المقدس کو ہی فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کیا جائے، سعودی عرب
- شمالی کوریا نے سیاہ فام امریکی فوجی کو پناہ دینے کے بجائے ڈیپورٹ کردیا
- گذشتہ مالی سال ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کی مالیت میں 81 فیصد اضافہ ہوا،اسٹیٹ بینک
جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج کرنا ہمارا حق ہے، عمران خان

پی ٹی آئی کو الیکشن جیتنے کے لیے اب الیکٹ ایبلز کی ضرورت نہیں، عمران خان:فوٹو:فائل
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج کرنا ہمارا حق ہے۔
برطانوی میڈیا کو انٹرویو میں پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ آئین اور قانون ہمیں پرامن احتجاج کی اجازت دیتا ہے۔ جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج کرنا ہمارا حق ہے۔ اندر ہماری پارٹی کے لوگ نہیں گئے بلکہ وہ اندر جانے والوں کو روک رہے تھے۔
عمران خان کا نو مئی کے واقعات سے متعلق کہنا تھا کہ آگ تو چار یا پانچ جگہ لگی جن میں کور کمانڈر ہاؤس اور ریڈیو پاکستان پشاور جیسی جگہیں تھیں۔ وہاں کیمرے ہوں گے، سیف سٹی کے کیمرے ہیں سب معلوم ہو جائے گا۔ یہ انکوائری تو بہت سیدھی سادھی ہے۔
چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر فوجی عدالتوں میں شہریوں کے خلاف مقدمات چلیں گے تو جمہوریت تو ختم ہوگئی۔ نیم مارشل لا تو لگ گیا ہے۔ ان کا مقصد پی ٹی آئی کو ختم کرکے نواز شریف کو بحال کروانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو انتخابات جیتنے کے لیے اب الیکٹ ایبلز کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارا سب سے بڑا ووٹ بینک ہے۔ جب ووٹ بینک اتنا ہو تو لوگوں کے آنے جانے سے فرق نہیں پڑتا۔
مذاکرات کی پیشکش پرحکومت کی جانب سے جواب نہ ملنے کے بارے میں عمران خان کا کہنا تھا کہ مذاکرات تو چلتے رہے ہیں لیکن دوسری جانب سے کوئی رسپانس نہیں ہے۔ مذاکرات وہ چاہتے ہیں جو کوئی حل چاہتے ہیں اور حل الیکشن ہیں۔ وہ یہ نہیں چاہتے ہیں۔ اس سے بھاگ رہے ہیں۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پی ٹی آئی کے 23 ہزار کارکنوں کی فہرست بنائی ہے جس میں سے 10 ہزار کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
علاوہ ازیں عمران خان نے ملک میں قانون کی حکمرانی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی اور اسکے رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن سے قبل پاکستان قانون کی حکمرانی کے انڈیکس میں 140 ممالک میں سے 129 ویں نمبر پر تھا۔
عمران خان نے ٹوئٹ کیا کہ ہمارے بنیادی حقوق پر ایسا حملہ کیا گیا جس کا قوم نے پہلے کبھی تجربہ نہیں کیا، آج ہم قانون کی حکمرانی کے انڈیکس میں میانمار اور سوڈان کی سطح پر گر چکے ہیں، جہاں جسکی لاٹھی اسکی بھینس کا قانون نافذ ہے، قانون کی حکمرانی کے بغیر نہ تو ہمیں جمہوری آزادی ملے گی اور نہ ہی کوئی مستقبل۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔