- پنجاب؛ مون سون کا آخری سپیل خطرناک آندھی اور طوفان سے شروع ہونے کا امکان
- جعلی اکاؤنٹس و توشہ خانہ کیس؛ آصف زرداری احتساب عدالت طلب
- انسداد دہشتگردی عدالت؛ سانحہ 9 مئی کا چالان جمع، عمران خان قصوروار قرار
- لاہور ہائیکورٹ نے 24 سیشن ججز کو او ایس ڈی بنادیا، نوٹیفکیشن جاری
- بابراعظم، رضوان اور شاہین نے حیدرآباد میں استقبال پر کیا کہا؟
- کراچی میں شدید گرمی، پارہ 41 ڈگری تک جانے کا امکان
- رواں مالی سال ترقیاتی بجٹ میں 200ارب روپے کمی کا امکان
- پاکستان کو جولائی، اگست میں 5ارب31کروڑ ڈالر قرض اور فنڈز ملے
- گیس چوری، مزید 188کنکشن منقطع، 80 لاکھ روپے جرمانہ عائد
- پشاور؛ احتساب عدالتوں میں بحال کیے گئے ریفرنسز کی سماعت شروع
- کریک ڈاؤن، کھاد کے بیگ کی قیمت 600 روپے تک کم ہوگئی
- حاملہ خواتین کے لیے ورزش کے فوائد
- پلاسٹک سے سنگین بیماریاں لاحق ہونے کا خطرہ
- ورلڈکپ؛ پاکستانی کھلاڑیوں نے حیدرآباد میں تیاریوں کا آغاز کردیا
- پاکستان کیخلاف سرحد پار حملے کرنے والے 200 عسکریت پسند گرفتار، طالبان
- ورلڈکپ؛ قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی جھلک دیکھنے کیلئے بھارتی عوام اُمڈ آئے
- ایکوریم میں رہنے والی دنیا کی معمر ترین مچھلی
- پُر سکون نیند میں مدد دینے والی آوازیں
- تمام انسان صفحہ ہستی سے مٹ جائیں گے، سائنس نے پیشگوئی کر دی
- ورلڈکپ؛ کئی کرکٹرز کے کیریئرز کا فیصلہ کن موڑ ہوگا، سابق وکٹ کیپر
ڈالر مہنگا کرنے پر بینکوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی، اسٹیٹ بینک

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے ڈالر کی قیمت میں اضافے پر بینکوں کو 9 ماہ بعد کلین چٹ دے دی
اسلام آباد: اسٹیٹ بینک نے ڈالر کی قیمت میں اضافے پر بینکوں کو 9 ماہ بعد کلین چٹ دے دی۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے ڈالر کی قیمت میں اضافے پر بینکوں کو 9 ماہ بعد کلین چٹ دیتے ہوئے کہا کہ بینکوں کی جانب سے ڈالر کی قدر میں خودساختہ اضافہ پر کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ روپے کی بے قدری کے معاملے پر تحقیقات کا عمل تقریباً مکمل کرلیا گیا ہے جس میں کوئی غیر قانونی عمل نہیں دیکھا گیا، تاہم بینکوں کا کردار غیر ذمہ دارانہ تھا۔
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ حکومت کی اجازت سے بینکوں پر مالی جرمانہ یا انفورسمنٹ اقدامات کئے جائیں گے، حکومت نے اسٹیٹ بینک کو اس کی اجازت دیدی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔