- ورلڈکپ میں شرکت کیلئے قومی ٹیم بھارت پہنچ گئی
- مارکیٹ میں غیر معیاری آئی ڈراپس کی موجودگی کا انکشاف
- ریاستی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے متحد ہیں، آرمی چیف
- سرچ انجن ’گوگل‘ 25 برس کا ہوگیا
- بھیڑوں کا ریوڑ 272 کلو بھنگ چٹ کر گیا
- بیت المقدس کو ہی فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کیا جائے، سعودی عرب
- شمالی کوریا نے سیاہ فام امریکی فوجی کو پناہ دینے کے بجائے ڈیپورٹ کردیا
- گذشتہ مالی سال ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کی مالیت میں 81 فیصد اضافہ ہوا،اسٹیٹ بینک
- بیرون ملک میں 90 فیصد گرفتار بھکاریوں کا تعلق پاکستان سے ہے، رپورٹ
- کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹس کا اعلان: بابر، رضوان اور شاہین اے کیٹیگری میں شامل
- ہردیپ سنگھ قتل کیس میں بھارت نے کینیڈا سے تعاون پر آمادگی ظاہر کردی
- صحت کے لیے مفید برتنوں کا انتخاب کیسے کریں؟
- میٹا نے پاکستان میں عام انتخابات سے متعلق حکمت عملی کا اعلان کردیا
- کراچی سمیت سندھ بھر میں انسداد پولیو مہم کا آغاز2 اکتوبر سے ہوگا
- ڈرون حملے میں زخمی بحرینی فوج کا اہلکار چل بسا؛ تعداد 3 ہوگئی
- پاکستان ریلویز پولیس نے آفیشل ویب سائٹ لانچ کردی
- الیکشن کمیشن نے ابتدائی حلقہ بندیوں کی فہرست جاری کردی
- ڈالر کے نرخ میں مسلسل 17 ویں دن بھی کمی
- کراچی میں شہریوں نے دو ڈکیت پکڑلیے، کھمبے سے باندھ کر پٹائی
- بھارت میں زیادتی کے بعد برہنہ لڑکی مدد مانگتی رہی؛ کسی نے دروازہ نہ کھولا
شدید اعتراضات کے بعد برطانیہ کا اسکولوں میں جنسی تعلیم پر نظرِثانی کا فیصلہ

برطانوی اسکولوں میں جنسی تعلیمی سے متعلق شکایت اساتذہ کی یونین کی تھی؛ فوٹو: فائل
لندن: برطانیہ نے اسکولوں میں جنسی تعلیم کے نصاب کا ماہرین کے پینل کے ذریعے جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق برطانیہ کے اسکولوں میں جنسی تعلیم کا جائزہ لینے کے لیے ماہرین پر مشتمل پینل قائم کریا گیا جس میں ستمبر میں تازہ ترین رہنمائی کی جائے گی تاکہ کوئی بھی پریشان کن یا نامناسب مواد طلباء تک نہ پہنچنے کی یقین دہانی کرلی جائے۔
یہ جائزہ ٹیچنگ یونینز کے خدشات کے پیش نظر کیا جا رہا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ بچوں کو ایسے تصورات سیکھائے جا رہے ہیں جسے سمجھنے کے لیے ابھی وہ بہت چھوٹے یا ان کی عمر اس کے لیے نامناسب ہے۔
اس سے قبل کنزرویٹو کی رکن اسمبلی مریم کیٹس نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ بچوں کو نامناسب تصاویر کی مدد سے اورل سیکس سے متعلق اسباق اور اس دوران اپنے پارٹنر کو کس طرح دم گھٹنے سے بچایا جاسکتا ہے، سکھایا جاتا ہے۔
جس پر برطانوی وزیراعظم رشی سوناک نے مارچ میں اعلان کیا تھا کہ اسکولوں میں جنسی تعلیم کے نصاب پر نظرثانی کی جائے گی۔
تاہم 50 سے زائد چیریٹی اداروں نے حکومت کے جنسی تعلیم کے نصاب پر نظرثانی کے اقدام کو سیاسی فیصلہ قرار دیا۔
سکریٹری تعلیم گیلین کیگان نے کہا کہ بچوں کی فلاح و بہبود اور ان کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے، اور میں ان رپورٹوں کے بارے میں والدین اور اساتذہ کے خدشات کا اظہار کرتا ہوں کہ اسکولوں میں نامناسب اسباق پڑھائے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب نیشنل ایسوسی ایشن آف ہیڈ ٹیچرز کے پالیسی ڈائریکٹر نے مارچ میں کہا تھا کہ یہ یاد رکھنے کی بات ہے کہ موجودہ نصاب کو وسیع مشاورت سے مشروط کیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔