- بیت المقدس کو ہی فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کیا جائے، سعودی عرب
- شمالی کوریا نے سیاہ فام امریکی فوجی کو پناہ دینے کے بجائے ڈیپورٹ کردیا
- گذشتہ مالی سال ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کی مالیت میں 81 فیصد اضافہ ہوا،اسٹیٹ بینک
- بیرون ملک میں 90 فیصد گرفتار بھکاریوں کا تعلق پاکستان سے ہے، رپورٹ
- کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹس کا اعلان: بابر، رضوان اور شاہین اے کیٹیگری میں شامل
- ہردیپ سنگھ قتل کیس میں بھارت نے کینیڈا سے تعاون پر آمادگی ظاہر کردی
- صحت کے لیے مفید برتنوں کا انتخاب کیسے کریں؟
- میٹا نے پاکستان میں عام انتخابات سے متعلق حکمت عملی کا اعلان کردیا
- کراچی سمیت سندھ بھر میں انسداد پولیو مہم کا آغاز2 اکتوبر سے ہوگا
- ڈرون حملے میں زخمی بحرینی فوج کا اہلکار چل بسا؛ تعداد 3 ہوگئی
- پاکستان ریلویز پولیس نے آفیشل ویب سائٹ لانچ کردی
- قومی و صوبائی اسمبلی کی موجودہ نشستیں برقرار، ابتدائی حلقہ بندیوں کی فہرست جاری
- ڈالر کے نرخ میں مسلسل 17 ویں دن بھی کمی
- کراچی میں شہریوں نے دو ڈکیت پکڑلیے، کھمبے سے باندھ کر پٹائی
- بھارت میں زیادتی کے بعد برہنہ لڑکی مدد مانگتی رہی؛ کسی نے دروازہ نہ کھولا
- پاکستان اور آئی ایس آئی کیخلاف بھارت کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈہ بے نقاب
- ورلڈکپ؛ افتخار احمد نے شائقین کرکٹ سے دعاؤں کی اپیل کردی
- کراچی میں دودھ کے بیوپاریوں سے 45 لاکھ روپے لوٹ لیے گئے
- اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی؛ عمران خان کیخلاف مقدمہ خارج کرنے کا فیصلہ چیلنج
- آشوب چشم، پنجاب میں 4 روز کے لیے تعلیمی ادارے بند
ڈالر کے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ میں اضافہ

(فوٹو : فائل)
کراچی: ڈالر کے انٹربینک نرخ 29 پیسے اضافے کے بعد 285.67 اور اوپن مارکیٹ ریٹ دو روپے اضافے کے بعد 300 روپے کی سطح پر آگئے۔
آئی ایم ایف کی پاکستان کے لیے قرض پروگرام میں نرمی کی درخواست مسترد کرنے کی خبر، خریدار اور فروخت کنندگان غائب ہونے کے باوجود ایک روزہ وقفے بعد زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ہفتے کو دوبارہ ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی جس سے ڈالر کے اوپن ریٹ اتارچڑھاؤ کے بعد 300 روپے کی سطح پر آگئے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے بینکوں کو اپنے صارفین کے کریڈٹ کارڈز کی ادائیگیوں کی سہولت دینے کی اجازت پر عمل درآمد شروع ہونے کے باوجود ہفتے کو انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں محدود پیمانے پر اتارچڑھاؤ دیکھا گیا۔
کاروبار کے آغاز پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 36 پیسے کی کمی سے 285.02 روپے کی سطح پر بھی آگئے تھے لیکن بعد دوپہر ڈالر نے محدود پیمانے پر پیش قدمی شروع کی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 29 پیسے کے اضافے سے 285.67 روپے کی سطح پر بند ہوئے۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی کاروبار کے آغاز پر ڈالر کی قدر 3 روپے گھٹ کر 295 روپے کی سطح پر آگئی تھی جس کے بعد ڈالر نے یوٹرن لیا اور ایک موقع پر 4 روپے بڑھ کر 302 روپے پر بھی آگیا تھا تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے اوپن ریٹ 2 روپے کے اضافے سے 300 روپے کی سطح پر بند ہوئے۔
ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچہ نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کے نئے اقدام کے اثرات اگرچہ اوپن مارکیٹ میں نظر آرہے ہیں لیکن نئے انفلوز نہ آنے سے ملک کو درپیش زرمبادلہ بحران کے باعث ڈالر کے فروخت کنندگان اور خریدار مارکیٹ سے غائب ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فروخت کنندگان یہ تصور کررہے ہیں کہ جاری بحران کی وجہ سے ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوگا جبکہ خریدار اس لیے دلچسپی نہیں لے رہے ہیں کیونکہ انہیں یقین ہوگیا ہے کہ ڈالر کی قدر میں مزید کمی کا رحجان غالب ہوگا، اس تصور کے سبب اوپن مارکیٹ میں نہ کوئی خاص ڈیمانڈ ہے اور نہ ہی ڈالر سپلائی آرہی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے حالیہ اقدام کے حوالے سے ظفر پراچہ نے بتایا کہ اس اقدام سے کریڈٹ کارڈ ہولڈرز کو مالیاتی فائدہ پہنچنا شروع ہوگیا ہے کیونکہ اس سے قبل بینکس ان کی ادائیگیاں 315 روپے فی ڈالر کے حساب سے کررہے تھے جو اب موجودہ انٹربینک ریٹ پر کیا جانے لگا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کریڈٹ کارڈ ہولڈرز اس سہولت کا غلط استعمال نہیں کرسکتے کیونکہ کریڈٹ کارڈ ہولڈرز کی سال میں صرف 30 ہزار ڈالر خرچ کرنے کی حد ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔