- کراچی میں شہریوں نے دو ڈکیت پکڑلیے، کھمبے سے باندھ کر پٹائی
- بھارت میں زیادتی کے بعد برہنہ لڑکی مدد مانگتی رہی؛ کسی نے دروازہ نہ کھولا
- پاکستان اور آئی ایس آئی کیخلاف بھارت کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈہ بے نقاب
- ورلڈکپ؛ افتخار احمد نے شائقین کرکٹ سے دعاؤں کی اپیل کردی
- کراچی میں دودھ کے بیوپاریوں سے 45 لاکھ روپے لوٹ لیے گئے
- اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی؛ عمران خان کیخلاف مقدمہ خارج کرنے کا فیصلہ چیلنج
- آشوب چشم، پنجاب میں 4 روز کے لیے تعلیمی ادارے بند
- کندھ کوٹ؛ گھر میں راکٹ کا گولہ پھٹنے سے 4 بچوں سمیت 8 افراد جاں بحق
- جشن میلاد النبیﷺ پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی
- عوام نہیں سرکاری ادارے اور افسران بجلی چور ہیں، سراج الحق
- لاہور؛ 12 سالہ بچے سے مبینہ بدفعلی کرنے والا ملزم گرفتار
- سویڈن میں پُراسرار طور پر لگنے والی آگ میں مسجد شہید
- بابراعظم کی ون ڈے میں بادشاہت کو خطرہ
- نواز شریف کا وطن واپسی سے قبل سعودی عرب جانے کا امکان
- خیبرپختونخوا میں سیاحوں کی آمد میں 22 لاکھ سے زائد کا اضافہ
- ورلڈکپ؛ شائقین کیلئے ایک بار پھر ’’موقع موقع‘‘ کی طرز پر گانا ریلیز
- بجلی کی قیمت میں ایک بار پھر اضافے کا امکان
- کراچی لنک روڈ پر ٹرانسپورٹرز کا دھرنا، پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
- بھارتی ریاست منی پور میں نسلی فسادات پھر بے قابو؛ ہلاکتیں
- کراچی؛ 5 افراد کے مقدمہ قتل میں 2 ملزمان کی اپیل منظور، بری کرنے کا حکم
چاولوں کو دوبارہ گرم کرنا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2023/06/2492678-howtocookricefriedricesyndromemeta-1685722246-698-640x480.png)
[فائل-فوٹو]
گرم گرم اور پھولے چاول کسے پسند نہیں لیکن بدقسمتی سے چاول ممکنہ طور پر ایک خطرناک بیکٹیریا کی افزائش کے لیے موزوں حالات پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
بیسِلس سیریس (Bacillus Cereus) نامی بیکٹیریا چاولوں میں اپنی افزائش کرتا ہے۔ چاولوں کو محض ابالنے سے یہ بیکٹیریا ختم نہیں ہوتا کیونکہ یہ بیکٹیریا ایسے ’خلیے‘ پیدا کرتا ہے جو شدید گرمائش کو بھی برداشت کر سکتے ہیں۔
پکنے کے بعد کمرے کے درجہ حرارت پر رکھے گئے چاول ایسے مختلف بیکٹیریا کا شکار ہوسکتے ہیں جو تعداد بڑھا سکتے اور نقصان دہ زہریلے مواد کو خارج کر سکتے ہیں جو بی-سیریئس فوڈ پوائزننگ کا باعث بنتا ہے، انگریزی میں اسے fried rice syndrome کہا جاتا ہے جو کہ بعض اوقات جان لیوا ہوتا ہے۔
ہاتھ ہوں یا چاول ہوں، کھانا پکانے سے پہلے دھونا ہمیشہ ایک اچھی عادت ہوتی ہے۔ چاولوں کو دھونے سے اس کی ساخت بدل جاتی ہے اور ان میں موجود کیڑوں یا دیگر آلودگیوں سے چھٹکارا مل جاتا ہے لیکن یاد رکھیں کہ اس کے باوجود بی-سیریئس بیکٹیریا سے چھٹکارا نہیں ملے گا کیونکہ یہ بیکٹریا چاول کے دانوں میں سرایت کرجاتا ہے۔
اپ اس سے بچ سکتے ہیں اگر آپ چاول کو پکانے سے پہلے، پکنے کے دوران اور اس کو ذخیرہ کرنے کے طریقہ کار پر توجہ دیں۔ پکے ہوئے چاولوں کو ایک گھنٹے سے زیادہ باہر چھوڑنے سے گریز کریں۔ چاول ابالنے کے بعد اسے فوراً پکی حالت میں پیش کریں یا اگر رکھنا ہو تو جلد ہی اُسے فریج یا فریزر میں ڈبے میں بند کرکے رکھ دیں۔
پکنے کے بعد باہر رکھے چاولوں کو اگرچہ دوبارہ گرم کیا جاسکتا ہے لیکن یہ اُسی وقت محفوظ ہے جب چاولوں کو پکنے کے بعد فریزر یا فریج میں رکھا گیا ہو۔ اگر ان چاولوں کو بغیر فریج میں رکھے مائکروویو یا چولہے پر گرم کیا تو مہلک بیماری کا خطرہ زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔