- جامعہ کراچی کے اساتذہ و ملازمین کیلئے ایم فل اور پی ایچ ڈی کی فیسیں معاف
- مریضوں کی بینائی جانے کا معاملہ، پنجاب حکومت نے اویسٹن انجکشن پر پابندی لگادی
- اٹک جیل انتظامیہ نے عمران خان کو عدالت پیش کرنے سے معذوری ظاہر کردی
- عمرعطا بندیال کے فون پر جسٹس طارق مسعود ناراض ہوگئے تھے، اہم تفصیلات سامنے آگئیں
- این ای ڈی انٹری ٹیسٹ کے نتائج نے سندھ میں معیارتعلیم کی قلعی کھول دی
- کراچی میں چپ تعزیہ جلوسوں کے موقع پر متبادل روٹس کا اعلان
- اسرائیل سے تعلقات؛ قوم اور فلسطین کے مفاد کو مد نظر رکھا جائے گا، وزیرخارجہ
- بھارت نے آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے سیریز جیت لی
- بلغاریہ کے انٹرنیشنل پارک کا ایک گوشہ فلسطین کے نام سے منسوب
- گلوبل ویٹرنز کپ میں پاکستان کی مسلسل چوتھی فتح
- بھارت نے کینیڈین شہریوں کیلئے ویزوں کا اجرا معطل کردیا
- عمران خان کے بغیر بھی انتخابات ہوسکتے ہیں، نگراں وزیراعظم
- ایران میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں داعش کے 28 ارکان گرفتار
- ہوائی جہاز میں دوران سفر ’سورہی‘ خاتون مسافر مُردہ نکلیں
- کراچی اور لاہور میں طیاروں کو جی پی ایس سگنلز ملنے میں دشواری
- محمد آصف کی تنقید کے بعد بابراعظم کے والد کا ردعمل بھی آگیا
- سندھ میں ڈینگی کے مزید 17 کیسز رپورٹ
- ورلڈ کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیمیں کون ہوں گی؟ ہاشم آملہ نے بتادیا
- نواب شاہ ؛ بجلی چوری میں معاونت پر دو ایس ڈی اوز اور دو لائن مین معطل
- لوگ جسمانی صحت سے زیادہ ذہنی صحت کے لیے ورزش کرتے ہیں، سروے
موسمیاتی شدت گندم کی پیداوار متاثر کرسکتی ہے

میساچوسیٹس: ایک نئی تحقیق کے مطابق موسمیاتی تغیر کے سبب پیش آنے والی شدید ہیٹ ویو اور خشک سالی عالمی سطح پر غذا کی رسد کو متاثر کرتے ہوئے غذا کی قیمتوں میں اضافہ کر سکتی ہے۔
جرنل این پی جے کلائمیٹ اینڈ ایٹماسفیئرک سائنس میں جمعے کے روز شائع ہونے والی تحقیق میں ممکنہ طور پر بدترین صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اس فرضی صورتحال کے مطابق ایک ہی سال میں دنیا کے دو بڑے علاقوں، ایک وسطی مغربی امریکا اور دوسرا شمال مشرقی چین، جہاں بڑی مقدار میں غلہ اگایا جاتا ہے میں شدید موسم نے موسمِ سرما کی گندم کی کاشت کو متاثر کیا۔
موسمِ سرما کی گندم کی خزاں میں بوائی ہوتی ہےاوراس کو گرمیوں کی ابتدا میں کاٹا جاتا ہے۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ موسم میں آتی شدت گندم کی فصلوں کو ان کی طبعی سکت سے باہر دھکیل دے گی۔ اگر ایسی موسمی صورتحال نے بیک وقت دنیا کے مختلف خطوں کو متاثر کیا تو یہ عالمی غذائی نظام کو خطرناک طریقے سے تنگ کرسکتا ہے۔
ٹفٹس یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور تحقیق کے سربراہ مصنف ایرِن کافلن ڈی پیریز کا کہنا تھا کہ تحقیق کا مقصد سیاسی قائدین اور قدرتی آفات سے نمٹنے والے اداروں کو یہ دِکھانا تھا کہ یہ اہم فصل کس قدر خطرے سے دوچار ہے تاکہ وہ کسی بحران کے لیے تیاری کر سکیں۔
موسمیاتی تغیر پہلے ہی عالمی سطح پر غذائی پیداوار کو متاثر کر رہا ہے۔ ہارن آف افریقا (صومالیہ، ایتھوپیا، کینیا) کا خطہ 2020 کے ابتداء سے خوشک سالی کا شکار ہے جس کے نتیجے میں مویشی مر چکے ہیں فصلے ختم ہوچکی ہیں۔ ورلڈ ویدر ایٹریبیوشن نیٹورک نے 40 لاکھ افراد کے انسانی بحران میں مبتلا ہونے کی وجہ موسمیاتی تغیر کو قرار دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔