- خطرناک نپاہ وائرس کے پاکستان میں بھی پھیلاؤ کا ممکنہ خطرہ، الرٹ جاری
- محکمہ کالج ایجوکیشن، کراچی ریجن میں غیرتدریسی ملازمین کی ترقیوں میں بدترین بے قاعدگیاں
- افغانستان سے پولیو وائرس کی منتقلی کو روکنے کیلئے پانج بارڈر پوائنٹس قائم
- کورنگی میں4 سالہ بچہ زیرزمین پانی کے ٹینک میں گرکر جاں بحق
- ترک پارلیمنٹ پر حملہ: صدر طیب اردوان کا سرحد پار آپریشن کا عندیہ
- کراچی میں ایران اور دبئی سے آپریٹ ہونے والا بھتہ خوروں کا گروپ بے نقاب
- آئی بی اے ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد ملازمت کے منتظر اسکول ٹیچرز کیلیے بری خبر
- موبائل سمز کی دوبارہ تصدیق کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، پی ٹی اے
- دنیا کی آٹھویں بلند ترین چوٹی سر کرنے والا پاکستانی جوڑا
- اسلام آباد بلیو ایریا میں پارکنگ کے تنازع پر جدید اسلحے سے فائرنگ
- لاہور میں اسٹیج اداکارہ کے گھر پر نامعلوم افراد کا حملہ
- بابراعظم ورلڈ کپ میں تین یا چار سنچریاں بنائے گا، سابق بھارتی کرکٹر کی پیش گوئی
- زینب عباس ورلڈ کپ میں بطور پریزینٹر شریک ہوں گی
- لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر چیئرمین نادرا تعینات
- سندھ میں ترقیاتی منصوبے روکنے کا معاملہ الیکشن کمیشن کے سامنے اٹھائیں گے، بلاول
- تین سال میں ہم نے آئی ایم ایف کو ملک بیچا ہے، فضل الرحمان
- 21 اکتوبر کا دن پاکستان کی تاریخ میں ایک یادگاردن بنے گا، شہباز شریف
- ڈاکٹر کی غیر موجودگی میں مکینک نے گردوں کی پیوندکاری کی، تفتیش میں انکشاف
- سعودی ایوی ایشن کی پی آئی اے کو پروازوں کی آمد و روانگی میں تاخیر پر وارننگ
- ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کو تباہ کرنے پر تُلے ہوئے ہیں؛ جوبائیڈن
پاکستان میں غذائی قلت پر اقوامِ متحدہ کی رپورٹ تشویشناک ہے، پی ایم اے

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے اقوامِ متحدہ کے ذیلی اداروں کی جانب سے پاکستان میں بھوک اور بیماری پر جاری رپورٹ پر اپنی تشویش اور فوری عمل پرزور دیا ہے۔ فوٹو: فائل
کراچی: پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) نے دو عالمی اداروں کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں پاکستان کے ذکر اور بھوک اور بیماری کے چیلنج پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
چند روز قبل اقوامِ متحدہ کی ذیلی اداروں ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) اور فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) نے ’بھوک کے عالمی مراکز‘ پر اپنی تفصیلی رپورٹ جاری کی ہے جس میں پاکستان کو کئی افریقی ممالک کے ساتھ شامل کرتے ہوئے اپنے خطرے اور تشویش کا اظہارکیا تھا۔
ڈبلیو ایف پی اور ایف اے او کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں خوراک کا عدم تحفظ خطرناک حد تک پہنچ گیا ہے، جس سے پاکستان بھر میں لاکھوں افراد اور خاندانوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ اس پر پی ایم اے نے کہا ہے کہ غذائی قلت، عوام کی صحت اور بہبود پر سنگین منفی نتائج مرتب کرتی ہے۔ ناکامی غذا سے دماغی نشوونما میں خلل پڑتا ہے جس کے اثرات پوری زندگی بھی رونما ہوسکتے ہیں۔
پی ایم اے نے اس ضمن میں حکومت سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ایف اے او اور ڈبلیو ایف پی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان شدید غذائی قلت کے تحت دنیا بھر میں نو نمبر پر ہے جہاں کے تین صوبوں کی کم ازکم 86 لاکھ آبادی شدید (اکیوٹ) غذائی قلت کی شکار ہے۔ رپورٹ کے مطابق اگر پاکستان کا معاشی بحران کم ہوجائے تو کچھ بہتر نتائج سامنے آسکتے ہیں۔ اس ضمن میں 2022 کے سیلاب کو بھی شامل کیا گیا ہے جس کی بدولت لاکھوں افراد اپنے گھر اور خوراک سے محروم ہوئے اور اب بھوک، افلاس اور بیماری کے شکار ہوچکے ہیں۔
’حکومت، غیر سرکاری تنظیموں، سول سوسائٹی اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز پر زور دیتے ہیں کہ وہ سب ملکر اس اہم مسئلے سے نمٹنے کے لیے جامع حکمت عملی پر عمل درآمد کریں۔ اس میں زرعی پیداوار میں اضافہ، ذخیرہ اندوزی اور تقسیم کے نظام کو بڑھانا، جدید کاشتکاری کے طریقوں کو فروغ دینا، اورغریبوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے سماجی تحفظ کے جال کو مضبوط کرنا جیسے اقدامات شامل ہیں۔‘ پی ایم اے نے اپنی پریس میں کہا۔
مزید برآں، پی ایم اے طبی سہولیات اور غذائیت سے متعلق آگاہی کیلئے صحت کے نظام کی ترقی اور مضبوطی کیلئے سرمایہ کاری میں اضافے کا مطالبہ کرتی ہے ۔ پاکستان میں غذائی عدم تحفظ کے کثیر جہتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے وسائل اور مہارت کو متحرک کرنے کے لیے موثر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ قائم کی جانی چاہیے۔ اس ضمن میں عوامی آگہی اور شعوربڑھانے کی بھی ضرورت ہے۔
حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ فوڈ سیکیورٹی کو قومی ایجنڈے کے طور پر اختیار کے اور وسائل مختص کرے۔ اس ضمن میں جو پالیسیاں اور پروگرام ہیں انہیں فوری طور پر نافذ کیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔