- جامعہ کراچی کے اساتذہ و ملازمین کیلئے ایم فل اور پی ایچ ڈی کی فیسیں معاف
- مریضوں کی بینائی جانے کا معاملہ، پنجاب حکومت نے اویسٹن انجکشن پر پابندی لگادی
- اٹک جیل انتظامیہ نے عمران خان کو عدالت پیش کرنے سے معذوری ظاہر کردی
- عمرعطا بندیال کے فون پر جسٹس طارق مسعود ناراض ہوگئے تھے، اہم تفصیلات سامنے آگئیں
- این ای ڈی انٹری ٹیسٹ کے نتائج نے سندھ میں معیارتعلیم کی قلعی کھول دی
- کراچی میں چپ تعزیہ جلوسوں کے موقع پر متبادل روٹس کا اعلان
- اسرائیل سے تعلقات؛ قوم اور فلسطین کے مفاد کو مد نظر رکھا جائے گا، وزیرخارجہ
- بھارت نے آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے سیریز جیت لی
- بلغاریہ کے انٹرنیشنل پارک کا ایک گوشہ فلسطین کے نام سے منسوب
- گلوبل ویٹرنز کپ میں پاکستان کی مسلسل چوتھی فتح
- بھارت نے کینیڈین شہریوں کیلئے ویزوں کا اجرا معطل کردیا
- عمران خان کے بغیر بھی انتخابات ہوسکتے ہیں، نگراں وزیراعظم
- ایران میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں داعش کے 28 ارکان گرفتار
- ہوائی جہاز میں دوران سفر ’سورہی‘ خاتون مسافر مُردہ نکلیں
- کراچی اور لاہور میں طیاروں کو جی پی ایس سگنلز ملنے میں دشواری
- محمد آصف کی تنقید کے بعد بابراعظم کے والد کا ردعمل بھی آگیا
- سندھ میں ڈینگی کے مزید 17 کیسز رپورٹ
- ورلڈ کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیمیں کون ہوں گی؟ ہاشم آملہ نے بتادیا
- نواب شاہ ؛ بجلی چوری میں معاونت پر دو ایس ڈی اوز اور دو لائن مین معطل
- لوگ جسمانی صحت سے زیادہ ذہنی صحت کے لیے ورزش کرتے ہیں، سروے
مائیکروپلاسٹک اور بچوں کی صحت پر اسکے خطرناک منفی اثرات؟
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2023/06/2493205-capture-1685810746-163-640x480.png)
[فائل-فوٹو]
پونے: آپ کے بچے کے پلاسٹک کے کھلونوں، بوتلوں یا ٹفن سے نکلنے والے پلاسٹک کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے انہیں مختلف امراض کے خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔
5 ملی میٹر سے کم سائز کے چھوٹے پلاسٹک کے ٹکڑے (مائیکرو پلاسٹک) نہ صرف ہمارے ماحول اور گردونواح بلکہ ہماری صحت کے لیے بھی خطرہ بن رہے ہیں۔
پلاسٹک کی بوتلوں، ٹفن، کنٹینرز، چپس کے پیکٹ اور ایک بار بھی استعمال ہونے والی پلاسٹک اشیا سے نکلنے والے مائیکرو پلاسٹک ہمارے جسم میں داخل ہوتے ہیں۔ یہ ذرات سمندروں، دریاؤں، مٹی اور یہاں تک کہ ہوا میں بھی پائے جاتے ہیں۔
چھوٹے بچوں میں مائیکرو پلاسٹک کا خطرہ اس لیے زیادہ بڑھ جاتا ہے کیونکہ انہیں روزمرہ استعمال کی چیزیں منہ میں ڈالنے کی عادت ہوتی ہے۔ مائیکرو پلاسٹک ہاضمے کے مسائل، سوزش اور غذائی اجزاء کے جذب میں خلل پیدا کرسکتے ہیں۔ یہ جنین کی نشوونما تک کو متاثر کرسکتے ہیں۔ لہٰذا یہ ضروری ہے کہ آپ خود کو اور اپنے اہلخانہ کو مائیکرو پلاسٹک کی نمائش سے حتیٰ الامکان بچانے کی کوشش کریں۔
بھارتی کنسلٹنٹ نیونیٹولوجسٹ اینڈ پیڈیاٹریشن ڈاکٹر جگدیش کٹھوَتی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ مائیکرو پلاسٹک صحت کے مختلف مسائل جیسے تولیدی اور موٹاپا، اعضاء کے مسائل اور یہاں تک کہ بچوں میں نشوونما تک کو متاثر کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک معلوم حقیقت ہے کہ موٹاپا تمام بیماریوں کی جَڑ ہے اور بھارت میں ایک وبا کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ موٹاپا جسم کے تمام اعضاء کو متاثر کرتا ہے۔ مزید خطرناک بات یہ کہ ہمارے اندر محض کھانے، پینے اور سانس لینے کے ذریعے پلاسٹ کے ٹکڑے داخل ہورہے ہیں۔ ایسے میں والدین کا اپنے بچوں کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔