- غیرشرعی نکاح کیس قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
- ورلڈ مکسڈ مارشل آرٹس چیمپیئن شپ: کانسی کے 2تمغے پاکستان کے نام
- ذوالفقار بھٹو کی پھانسی: کیس کی لائیو نشریات کیلیے بلاول کی درخواست دائر
- اب صرف میڈ اِن پاکستان
- پرتھ اسٹیڈیم میں پاکستانی شائقین کیلیے مخصوص اسٹینڈ قائم
- کسٹم حکام خود گاڑیاں اسمگل کراکے پھر خود پکڑوا دیتے ہیں، چیف جسٹس
- اسلام آباد میں اسلحہ لائسنس کیلئے ٹریننگ لازمی قرار
- خیبر پختون خوا پولیس نے مجھے اغوا کرنے کی کوشش کی،شیر افضل مروت
- پی ٹی آئی رہنما خدیجہ شاہ کوئٹہ پولیس کے ہاتھوں گرفتار
- چنگ چی رکشہ کو قانونی حیثیت دینے کیلئے موٹر وہیکلز رولز 1969 میں ترامیم کی منظوری
- بھارتی سپریم کورٹ: مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا فیصلہ برقرار
- ’’گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 40 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کیا‘‘، حماس
- پاکستان کا آسٹریلیا کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ کی تیاریوں کا آغاز
- کھاد کا بحران شدید، گندم کی فصل متاثر ہونیکا خدشہ
- تاجروں کی گیس قیمت مزید بڑھانے پر آفس گھیراؤ کی دھمکی
- پرائس کنٹرول کے بجائے سپلائی چین بہتر بنانے کی ضرورت ہے
- نجکاری، ہائی کورٹس کا اختیار سماعت ختم کرنے کا فیصلہ
- عمران خان کی تین اور شاہ محمود قریشی کی دو کیسز میں ضمانت منظور
- پاکستان سے سیریز، کینگروز نے اہم ’ہدف‘ کا تعین کرلیا
- چینی، یوریا کھاد و دیگر ممنوعہ اشیا کی اسمگلنگ ناکام
امریکا میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی وجہ سے ہزاروں افراد بیروزگار ہوگئے

امریکا میں بیروزگاری میں اضافہ ہوگیا؛ فوٹو: فائل
واشنگٹن: ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی وجہ سے گزشتہ ماہ 4 ہزار افراد اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا میں بیروزگاری کی نئی لہر میں ٹیکنالوجی کی دنیا میں 19 ہزار 600 افراد اپنی ملازمتیں کھو بیٹھے جن میں 4 ہزار ایسے افراد تھے جن کی نوکری چھین جانے کی وجہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس تھی جو 4.9 فیصد بنتا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ رواں برس جنوری سے مئی کے درمیان تقریباً 4 لاکھ 17 ہزار 500 ملازمتیں ختم ہوئیں جو 2020 کے کورونا وبا کے بعد سے بیروزگاری کی بدترین صورت حال ہے۔
امریکا میں اتنے بڑے پیمانے پر نوکریوں کے ختم ہونے کی وجہ کورونا وبا کے بعد آن لائن سے کام دوبارہ شاپنگ مالز وغیرہ میں منتقل ہونا ہے جب کہ دوسری بڑی وجہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی ٹیکنالوجی ہے جس سے کئی افراد کا کام ایک مشین سے لیا جانے لگا ہے۔
دنیا بھر کی کمپنیاں اب تخلیقی کام، جیسے تحریری، انتظامی اور علمی سمیت متعدد کاموں کو خودکار بنانے کے لیے جدید AI ٹیکنالوجی کو اپنا رہے ہیں۔ ملازمین کی نسبت ChatGPT سستی قیمت پر کام انجام دیتا ہے اور میڈیا کمپنیاں بھی AI کا استعمال کرتے ہوئے صحافیوں کو ملازمتوں سے فارغ کر رہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔