- شعیب اختر بیس بال کے ایمبیسیڈر بن گئے
- ہونڈا کا پاکستان میں الیکٹرک بائیک متعارف کرانے کا اعلان
- پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن ہفتے کو ہوں گے، عمران خان حصہ نہیں لیں گے
- گوگل دسمبر سے غیر فعال اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنا شروع کر دے گا
- سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے سے اپنی جائیدادیں واپس مانگ لیں
- افغان شہری کا خودکش حملہ، پاکستان کا حافظ گل بہادر کی حوالگی کا مطالبہ
- عالمی بینک نے پاکستان میں بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کی مخالفت کردی
- مسلم لیگ (ن) کی کامیابی پاکستان کو مسائل سے نجات دلانے کیلیے اہم ہے، شہباز شریف
- اے آئی پھیپھڑوں کے کینسر کی نشاندہی میں مددگار ثابت
- جسے اللہ رکھے؛ غزہ میں گھر کے ملبے سے37 دن بعد نومولود زندہ مل گیا
- کمشنر کراچی کا ڈی سیز کو شہر کی بلند عمارتوں کا فائرسیفٹی آڈٹ کرنے کا حکم
- بلال پاشا سابقہ بیوی کی وجہ سے ذہنی دباؤ کا شکار تھے، پولیس
- مشرف مارشل لا کو قانونی کہنے والے ججوں کا بھی ٹرائل ہونا چاہیے، جسٹس اطہر
- سندھ؛ تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز اور ناظمین امتحانات کی اسامیوں کے اشتہار جاری کرنیکا فیصلہ
- اسرائیلی یرغمالی حماس کے سربراہ کے حسن سلوک کے معترف
- قومی کرکٹرز کی شکایت؛ رشوت لینے والے سندھ پولیس کے 4 اہلکار گرفتار
- بلوچستان؛ مسجد میں فائرنگ سے قتل، پولیس ملزمان پکڑنے میں ناکام
- ورلڈکپ فائنل میں شکست؛ وسیم اکرم نے بھارتیوں کے جلے پر نمک چھڑک دیا
- دورات عدت نکاح، مفتی سعید اور عون چوہدری کے بیانات قلمبند، نکاح کو غیرشرعی قرار دیدیا
- ایک تولہ سونے کی قیمت میں 800روپے کا اضافہ
ملکی معاشی سلامتی کیلیے حکومتی جماعتوں کی کاوشوں کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی، وزیراعظم

فوٹو فائل
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کا محور عوامی فلاح، ترقی اور کاروبار دوست پالیسیاں ہوں گی، ملکی معاشی سلامتی کیلیے حکمران اتحاد کی کاوشوں کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے لئے اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے لیے اجلاس طلب کیا۔
وزیراعظم نے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ مالی سال میں شرح نمو اور روزگار کے مواقع بڑھانے کیلئے پی ایس ڈی پی کے حجم کو 700 سے بڑھا کر 950 ارب روپے کیا جا رہا ہے، آئندہ مالی سال پاکستان کیلئے معاشی ترقی کا سال ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں حکومت مشکل معاشی صورتحال کے باوجود موجود وسائل کو بہترین طریقے سے بروئے کار لانے کی پالیسی اپنارہی ہے، بجٹ 2023-24 میں سیلاب متاثرہ علاقوں کی ترقی و تعمیر نو کیلئے بھی خطیر رقم مختص کی جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ حکومت کی معاشی تباہی کے باوجود حکومت کی محنت سے ملک میں معاشی استحکام آیا، ہر حکومتی اقدام میں اتحادی جماعتوں کی مشاورت اور دلچسپی حکومت کے لیے نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ گزشتہ ایک سال میں پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 13 جماعتوں نے اپنی سیاست کو داؤ پر لگا کر ریاست کو بچایا، ملک کی معاشی سلامتی کے لیے کاوشوں کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی، ان ہی اقدامات اور تعاون کی بدولت پاکستان معاشی تباہی اور انتشار پھیلانے والے عناصر سے پاک ہوگیا۔
اجلاس میں سالہا سال سے التوا کا شکار نیشنل فلڈ ریسپانس پروگرام شروع کرنے کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔ اجلاس میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، احسن اقبال، مولانا اسد محمود، رانا تنویر حسین، مولانا عبدالواسع، سید امین الحق، آغا حسین بلوچ، سردار اسرار ترین، مشیرِ وزیرِ اعظم احد خان چیمہ، وزراء مملکت، ہاشم نوتیزئی، احسان اللہ ریکی، رکن قومی اسمبلی و کنوینیر متحدہ قومی موومنٹ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، ارکان قومی اسمبلی اسلم بھوتانی، محسن داوڑ، عوامی نیشنل پارٹی کے سردار حسین بابک اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی. وفاقی وزیرِ تجارت سید نوید قمر، وزیرِ اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور رکن قومی اسمبلی و چیئرمین بلوچستان نیشنل پارٹی سردار اختر مینگل نے اجلاس میں وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی.
اجلاس میں اتحادی جماعتوں کے قائدین و ارکان نے وزیرِ اعظم کے 2023-24 کے ترقیاتی بجٹ کیلئے اتحادیوں کو اعتماد میں لینے اور انکی تجاویز کو بجٹ میں شامل کرنے کے اقدام کو تاریخی قرار دیا اور شکریہ ادا کیا۔
اجلاس میں اتحادی جماعتوں نے وزیرِ اعظم کو ترقیاتی بجٹ کیلئے اپنی تجاویز سے آگاہ کیا، شرکا کو بجٹ اعشاریوں اور ترقیاتی بجٹ کے تحت مجوزہ منصوبوں کے بارے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔
وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام اور وزارتِ خزانہ کو ان تجاویز پر عمل کرنے اور انہیں بجٹ 2023-2024 میں شامل کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔