- ٹیم میں تبدیلیاں، انضمام اور بابر نے کرکٹ کمیٹی کی تجاویز نظرانداز کردیں
- عامر ریٹائرمنٹ واپس لے کرفرسٹ کلاس میچز کھیلیں، پرفارم کریں، انضمام الحق
- سعودی عرب سے امن معاہدے کے قریب ہیں، اسرائیل
- نسیم کے کندھے کی سرجری ہوگی، بحالی فٹنس کیلیے 4 ماہ درکار
- آزمودہ ہتھیاروں سے مشن ورلڈکپ میں سرخرو ہونے کا پلان
- 9مئی کے واقعات میں ملوث افراد کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، انوارالحق کاکڑ
- بھارت نے کشمیری رہنما میر واعظ عمر فاروق کو 4 سال بعد رہا کر دیا
- مسلم لیگ ن کا اجلاس، نواز شریف کی 21 اکتوبر کو وطن واپسی کا حتمی فیصلہ
- نیپرا نے بجلی کی قیمت میں 3 روپے 28 پیسے کا اضافہ کردیا
- بائیڈن نے جی 20 اجلاس میں مودی کے ساتھ کینیڈین سکھ کے قتل کا معاملہ اٹھایا تھا، عالمی میڈیا
- نواز شریف کی واپسی کا نگراں حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے، مرتضی سولنگی
- کراچی میں ڈکیتوں نے ہوٹل پر بیٹھے درجنوں شہریوں کو لوٹ لیا
- لاہور؛ ڈینگی کا لاروا برآمد ہونے پر مقدمہ درج کیا جائے گا
- باجوہ کی توسیع کی حمایت ن لیگ کا عمران خان کیخلاف سیاسی حربہ تھا، رانا ثنا اللہ
- پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کیلیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے ، نگراں وزیراعظم
- برطانیہ: 8 سالہ بچی کو زندگی بھر دواؤں سے نجات دینے والا ٹرانسپلانٹ کامیاب
- کچلاک میں پولیس موبائل پر دستی بم حملہ اور فائرنگ، ایک اہلکار زخمی
- 3 سال تک بغیر حاضری کے 16 کمپنیوں سے تنخواہ لینے والی خاتون گرفتار
- مہنگائی کے حساب سے ڈالر کی قیمت 200 روپے ہونی چاہیے، نگراں وزیر تجارت
- سوہنی دھرتی ترسیلاتِ زر پروگرام میں ڈائمنڈ کیٹیگری متعارف
یہ زہریلی ترین مکڑی اپنے موڈ کے حساب سے زہر کی شدت تبدیل کرسکتی ہے
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2023/06/2494154-shutterstock_-1685983047-727-640x480.jpg)
[فائل-فوٹو]
سائنس دانوں نے حال ہی میں پتہ لگایا ہے کہ دنیا کی سب سے مہلک ترین مکڑی کے زہر کی شدت اُس کے موڈ کے لحاظ سے مختلف ہوگی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فنل ویب مکڑیوں کو مکڑی کے اقسام میں سب سے زہریلی مکڑی قرار دیا جاتا ہے۔ یہ مشرقی آسٹریلیا میں پائی جاتی ہیں۔
آسٹریلوی انسٹی ٹیوٹ آف ٹراپیکل ہیلتھ اینڈ میڈیسن، جیمز کک یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر لینڈا ہرنینڈز ڈورن کا کہنا ہے کہ مکڑی کے دل کی دھڑکن اور اس کی دفاعی پوزیشن جیسے عوامل غصے والی مکڑی کے زہر کے تناسب میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔
ڈاکٹر ڈورن نے مختلف حالات میں فنل ویب کی مختلف اقسام کے ذریعہ تیار کردہ زہر کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا یہ دنیا کی سب سے زہریلی مکڑیاں ہیں۔ ان میں قدرتی طور پر سب سے زیادہ پیچیدہ زہر ہوتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ مکڑیاں علاج اور قدرتی حیاتیاتی جراثیم کش ادویات کیلئے قدر کی نگاہ سے دیکھی جاتی ہیں جو ممکنہ طور پر ان کے زہر میں موجود مالیکیولز سے بنائی جاسکتی ہیں۔ زہر بننے کے بارے میں مزید جاننے سے اس کی شفایاب صلاحیتوں سے پردہ اٹھایا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔