- ورلڈکپ میں شرکت کیلئے قومی ٹیم بھارت پہنچ گئی
- مارکیٹ میں غیر معیاری آئی ڈراپس کی موجودگی کا انکشاف
- ریاستی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے متحد ہیں، آرمی چیف
- سرچ انجن ’گوگل‘ 25 برس کا ہوگیا
- بھیڑوں کا ریوڑ 272 کلو بھنگ چٹ کر گیا
- بیت المقدس کو ہی فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کیا جائے، سعودی عرب
- شمالی کوریا نے سیاہ فام امریکی فوجی کو پناہ دینے کے بجائے ڈیپورٹ کردیا
- گذشتہ مالی سال ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کی مالیت میں 81 فیصد اضافہ ہوا،اسٹیٹ بینک
- بیرون ملک میں 90 فیصد گرفتار بھکاریوں کا تعلق پاکستان سے ہے، رپورٹ
- کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹس کا اعلان: بابر، رضوان اور شاہین اے کیٹیگری میں شامل
- ہردیپ سنگھ قتل کیس میں بھارت نے کینیڈا سے تعاون پر آمادگی ظاہر کردی
- صحت کے لیے مفید برتنوں کا انتخاب کیسے کریں؟
- میٹا نے پاکستان میں عام انتخابات سے متعلق حکمت عملی کا اعلان کردیا
- کراچی سمیت سندھ بھر میں انسداد پولیو مہم کا آغاز2 اکتوبر سے ہوگا
- ڈرون حملے میں زخمی بحرینی فوج کا اہلکار چل بسا؛ تعداد 3 ہوگئی
- پاکستان ریلویز پولیس نے آفیشل ویب سائٹ لانچ کردی
- الیکشن کمیشن نے ابتدائی حلقہ بندیوں کی فہرست جاری کردی
- ڈالر کے نرخ میں مسلسل 17 ویں دن بھی کمی
- کراچی میں شہریوں نے دو ڈکیت پکڑلیے، کھمبے سے باندھ کر پٹائی
- بھارت میں زیادتی کے بعد برہنہ لڑکی مدد مانگتی رہی؛ کسی نے دروازہ نہ کھولا
حکومت نے ایک سال میں 14 ہزار 900 ارب روپے کا ریکارڈ قرض لیا، اسٹیٹ بینک

صرف اپریل 2023 میں 1476 ارب روپے کے ریکارڈ قرضے لیے گئے،اسٹیٹ بینک (فوٹو: فائل)
کراچی: وفاقی حکومت نے ایک سال کے دوران 14900ارب روپے کے قرضے لے کر نیا ریکارڈ قائم کردیا۔
اسٹیٹ بینک نے ملک پر اندرونی اور بیرونی قرضوں کے اعداد و شمار جاری کردیے ہیں جن کے مطابق اپریل 2022 میں ملک پر مجموعی قرض کا حجم 43705 ارب روپے تھا جو اپریل 2023 میں غیرمعمولی طور پر بڑھ کر 58599 ارب روپے تک پہنچ گیا۔
اس طرح وفاقی حکومت نے ایک سال کے عرصے میں 14900 ارب روپے کا ریکارڈ قرضہ لیا، یعنی 41 ارب روپے یومیہ قرض لیا گیا۔
مرکزی بینک کے مطابق حکومت نے ایک سال میں مجموعی ملکی قرض کا 34 فیصد قرضہ لیا، صرف اپریل 2023 میں 1476 ارب روپے کے ریکارڈ قرضے لیے گئے، اپریل میں بیرونی قرضے نہ ملنے کے باعث 99 فیصد قرضے مقامی ذرائع سے لیے گئے۔
اعدادوشمار کے مطابق ایک سال میں ملک پر واجب الادا بیرونی قرض 7259 ارب روپے ( 49 فیصد) بڑھ کر 22050 ارب روپے ہوگیا۔
اسی طرح ایک سال کی مدت میں اندرونی قرض 7635 ( 34 فیصد ) ارب روپے بڑھ کر36549 ارب روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔