- سبق یاد نہ کرنے پر قاری کا بچے کی زبان پر کیل رکھ کر تشدد
- پشاور؛ گرمی سے پریشان نشئی اے ٹی ایم بوتھ لاک کرکے سو گیا، ویڈیو وائرل
- فیض آباد دھرنا کیس؛ وفاق اور الیکشن کمیشن کا بھی نظرثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ
- شیریں مزاری کی گرفتاری پر اسلام آباد پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم
- سپریم کورٹ نے سرکاری افسران کیلئے صاحب کا لفظ استعمال کرنے سے روک دیا
- کراچی میں خالو کی فائرنگ سے 3 سالہ بھانجی جاں بحق، سالی زخمی
- ورلڈکپ؛ چاچا بشیر کو سیکیورٹی اہلکاروں نے ’’پاکستانی پرچم‘‘ لہرانے سے روک دیا
- کراچی میں شہری کی فائرنگ سے 2 ڈاکو ہلاک، ایک شدید زخمی
- کراچی میں کمپنی ملازمین کی بس لوٹنے والے 3 ملزمان گرفتار
- ریچھ کا پکنک مناتے خاندان کے دستر خوان پر دھاوا، مفت کی دعوت اُڑا لی
- پنجاب؛ مون سون کا آخری سپیل خطرناک آندھی اور طوفان سے شروع ہونے کا امکان
- جعلی اکاؤنٹس و توشہ خانہ کیس؛ آصف زرداری احتساب عدالت طلب
- انسداد دہشتگردی عدالت؛ سانحہ 9 مئی کا چالان جمع، عمران خان قصوروار قرار
- لاہور ہائیکورٹ نے 24 سیشن ججز کو او ایس ڈی بنادیا، نوٹیفکیشن جاری
- بابراعظم، رضوان اور شاہین نے حیدرآباد میں استقبال پر کیا کہا؟
- کراچی میں شدید گرمی، پارہ 41 ڈگری تک جانے کا امکان
- رواں مالی سال ترقیاتی بجٹ میں 200ارب روپے کمی کا امکان
- پاکستان کو جولائی، اگست میں 5ارب31کروڑ ڈالر قرض اور فنڈز ملے
- گیس چوری، مزید 188کنکشن منقطع، 80 لاکھ روپے جرمانہ عائد
- پشاور؛ احتساب عدالتوں میں بحال کیے گئے ریفرنسز کی سماعت شروع
افغانستان؛بم دھماکے میں بدخشاں صوبے کے گورنر ڈرائیور سمیت جاں بحق

افغان صوبے بدخشاں کے گورنر کار بم دھماکے میں ہلاک ہوگئے، فوٹو ؛ ٹوئٹر
افغنستان کے صوبے بدخشاں میں نگراں گورنر مولوی نثار احمد احمدی اور ان کا ڈرائیور کار بم دھماکے میں جاں بحق ہوگئے جب کہ 10 افراد زخمی ہیں۔
افغان میڈیا کے مطابق دھماکا اس وقت ہوا جب گورنر بدخشاں ایک اہم میٹنگ میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔ کار بم دھماکا اتنا اچانک ہوا کہ ان کے محافظوں کو ردعمل دینے کا موقع نہیں مل سکا۔
مولوی نثار احمد احمدی بدخشاں کے ڈپٹی گورنر تھے اور اس وقت ان کے پاس گورنر کا عارضی عہدہ بھی تھا۔
صوبے بدخشاں کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گورنر نثار احمد شدید زخمی ہوگئے تھے جو دوران علاج زیادہ خون بہہ جانے کے باعث جانبر نہ ہوسکے جب کہ ان کا ڈرائیور موقع پر ہی دم توڑ گیا تھا۔
ترجمان کے مطابق 10 زخمیوں میں سے دو کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
تاحال کسی گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن افغانستان میں طالبان کے حکومت سنبھالنے کے بعد سے حکومتی حکام، سرکاری عمارتوں اور امام بارگاہوں پر حملوں کی ذمہ داری داعش خراسان نے قبول کی تھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں بدخشاں میں ہی پولیس چیف کی گاڑی کو دھماکے سے اُڑا دیا گیا تھا جس میں ان کی موت واقع ہوگئی تھی۔ دھماکے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔